ہر لمحہ آتش عشق مجھ کو جلا رہی ہے

بشارت علی بٹ عاجز

ہر لمحہ آتش عشق مجھ کو جلا رہی ہے

کبھی تو ہنسا رہی ہے پر اکثر رلا رہی ہے

سینا جلا رہی ہے میرے آنسوں بہا رہی ہے

شب و روز جل رہی ہے نیندیں اڑا رہی ہے

یادوں کا اس میں ایندھن بڑھتے ہی جا رہا ہے

دوزخ کی تپش بھی اس سے مات کھا رہی ہے

یہ زندگی تو اس نے مشکل بنا دی لیکن

تیری دید کے سہارے ہی بیتی جارہی ہے

عاجز کے دل کو تم نے اک گلستاں بنایا

ھر دم عجب سی خوشبو اب اس سے آرہی ہے

تبصرے بند ہیں۔