ہم پرورشِ لوح وقلم کرتے رہیں گے!

مفتی محمد صادق حسین قاسمی

 کریم نگر (تلنگانہ )میں 30مارچ بروزجمعرات عشاء بعد علم وادب کی ایک یادگار اور خوش گوار محفل کا انعقاد بعنوان ’’ہم پرورشِ لوح وقلم کرتے رہیں گے‘‘ عمل میں آیا۔جس میں شہر کے معروف علماء کرام ،باذوق احباب اور اہل علم وقلم کی کہکشاں رونق افروز ہوئی۔اورمختلف تنظیموں اور مساجدکے ذمہ داران اور شہر کے علماء وحفاظ نے شرکت کی۔یہ پروگرام دراصل ماہنامہ الاصلاح کریم نگر کے زیراہتمام منعقد ہوا ،شہر کریم نگر سے پہلی مرتبہ ایک علمی ،اصلاحی ،تحقیقی رسالہ کا اجراء عمل میں آیا ،اور اس نے دیکھتے ہی دیکھتے دوسال کا سفر بھی پوری کامیابی اور بھرپورپذیرائی کے ساتھ مکمل کرلیا۔

ماہنامہ الاصلاح ریاست تلنگانہ وآندھراپردیش کے معروف عالم دین ،قلم کار ومصنف مولانا سید احمد ومیض ندوی استاذ حدیث وصدر شعبہ دعوۃ جامعہ اسلامیہ دارالعلوم حیدرآباد ومدیر ماہنامہ ضیائے علم حیدرآبادوکالم نگار روزنامہ منصف حیدرآباد کی سرپرستی میں ہر ماہ پابندی سے شائع ہونے والا ایک اپنی نوعیت کا منفرد مجلہ ہے۔جو بیک وقت اردو اور انگریزی زبان میں نکلتا ہے۔چناں چہ ماہنامہ الاصلاح کی دوسالہ تکمیل کے ضمن میں ایک محفل ’’ہم پرورش ِ لوح وقلم کرتے رہیں گے‘‘ کے عنوان سے منعقد کی گئی ۔جس میں شریک ارباب ِ زبان وقلم اور اصحابِ فکر ونظر نے اپنے گراں قدر تاثرات اور حوصلہ افزاکلمات سے نوازا ،اور اس رسالہ کی کم وقت میں قبولیت پر خوشی ومسرت کا اظہار کیا۔

مفتی محمد غیاث محی الدین صاحب نائب صدر جمعیۃ علماء ضلع کریم نگر نے کہا کہ الحمد للہ ماہنامہ الاصلاح روزبروز ترقیوں کے ساتھ بنیادی قلمی خدمات انجام دے رہا ہے اور عوام میں اس کو بڑی پذیرائی بھی حاصل ہے،اس ماہنامہ کے اداریے بھی بڑے جامع اور حالات کے مناسبت سے بہت مفید ہوتے ہیں ،اداریہ کسی بھی ماہنامہ کی جان ہوتے ہیں ،اس لحاظ سے الاصلاح کے اداریے اپنی جگہ بڑے اہم اور پُر مغزہوتے ہیں ۔معروف قلم کاروتبصرہ نگار محمد مصطفی علی انصاری صاحب نے کہا کہ الاصلاح شروع ہی سے اپنی غیر معمولی افادیت کی وجہ سے مقبول اور محبوب رہا ہے اور ہمارے شہر کے لئے یہ ایک اہم کارنامہ ہے۔مولانا محمد کاظم الحسنی صدر صفا بیت المال شاخ کریم نگر نے الاصلاح کی خدمات کی ستائش کی اور شہر کے ذمہ داران سے اپیل کہ ہم سب متحدہ کوشش کے ذریعہ اس کو پھیلانے اور اس کی توسیع واشاعت کو زیادہ سے زیادہ کرنے کی فکر کریں ۔حافظ محمد وسیم الدین صاحب معتمد جمعیۃ الحفاظ کریم نگر نے کہا کہ الاصلاح کے ذریعہ ہمارے شہر کے نوجوان علماء کرام بڑی اہم خدمت انجام دے رہے ہیں ۔لوگ ذوق وشوق کے ساتھ الاصلاح پڑھتے ہیں اور اس میں شامل سارے ہی مضامین بہت عمدہ اور وقت کے لحاظ سے اہم ہوتے ہیں ۔

عبد الحئی شعیب لطیفی صاحب ناظم جماعت اسلامی شہر کریم نگر نے اس پروگرام میں شریک ہوکر اس کاوش پر خوشی ومسرت کا اظہار کیا۔صدارتی خطاب کرتے ہوئے مفتی محمد یونس القاسمی صاحب صدر جمعیۃ علماء ضلع کریم نگر نے کہ اشاعت ِ دین امت ِ مسلمہ پر خاص کر اہل علم پر ایک دینی فریضہ ہے،اس فریضہ کوسر انجام دینے کی ہر ممکن کوشش کرنا لازم ہے ،تعلیم وتدریس ،تقریر وخطابت کے ساتھ ساتھ تصنیف وتحریربھی اشاعت ِ دین کا ایک اہم ذریعہ ہے۔تصنیف وتحریرکے ذریعہ اس کی اہمیت وافادیت روزِ روشن کی طرح عیاں ہے۔جدید ترقی یافتہ ممالک میں آج بھی کتابیں لکھنا پڑھنا ایک اونچا کام سمجھاجاتا ہے۔کسی بھی فن کی مہارت کے حصول کے لئے ا س فن کتابیں ریڑھ کی ہڈی کی طرح ضروری ہوتی ہیں ۔ تحریر میں بھی کئی اقسام ہوتے ہیں ۔بڑی کتابیں ،چھوٹے کتابچے، ماہنامے،روزنامے وغیر ہ وغیرہ،اس میں ہر ایک اپنی ایک افادیت ہے۔ ماہناموں اور روزناموں کے مفید پہلو میں یہ بات بھی ہے کہ عام قاری ان کے مضامین بآسانی مطالعہ کرسکتا وغیرہ،اس میں ہر ایک اپنی ایک افادیت ہے۔ ماہناموں اور روزناموں کے مفید پہلو میں یہ بات بھی ہے کہ عام قاری ان کے مضامین بآسانی مطالعہ کرسکتا ہے ،ان جریدوں کے شائع کرنے والے حضرات اس بات کا خیال کرتے ہیں کہ قارئین کے وقتی اور پیش آمدہ مسائل کا ان مضامین میں مختصر تذکرہ اور ان کاحل ذکر کیاجائے۔

ماہنامہ ’’الاصلاح‘‘ الحمدللہ شہر کریم نگر سے مستقل دو سال سے برابر شائع ہورہا ہے ،ماشاء اللہ مذکورہ بالا تمام تر خوبیوں کا حامل یہ شمارہ اردو زبان کے علاوہ جدید طبقہ کے لئے رومن انگلش میں شائع ہوتا ہے،مضامین اور تزئین وطباعت اور وقت پر شائع ہونے میں اپنی مثال آپ ہے،کریم نگر کے نوفارغ علماء کرام کا یہ منفرد کارنامہ ہے کہ حالات اور تقاضوں کی مناسبت سے قرآن وحدیث کی روشنی میں بنیادی اور ضروری مضامین شائع کرتے رہتے ہیں ۔

مولاناسید احمدومیض ندوی مدظلہ نے اپنے تاثراتی پیغام میں کہا: ماہنامہ الاصلاح نے اپنی عمر کے دو سال مکمل کر لئے ہیں ، اس موقع پر میں الاصلاح کے مدیر محترم اور اس کی مجلس ادارت اور اس سے وابستہ تمام نوجوان علماء کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں ،اور دعا گو ہوں کہ اللہ تعالی اس نو خیز ماہنامے کے علمی دعوتی و اصلاحی سفر کو اسی طرح جاری و ساری رکھے، اور اس کے فیض کو ملک کے کونے کونے تک پہنچائے، اور یہ مجلہ ملک کے صفِ اوّل کے دینی مجلات میں اپنی مستقل شناخت بنائے۔ (آمین)دوسال کے مختصر عرصہ میں مجلہ نے ظاہری و معنوی اعتبار سے جو ترقی کی ہے وہ انتہائی حیرت انگیز ہے، کسی اردو ماہنامہ کا ہر ماہ پابندی سے شائع ہونا خود ایک کسی معجزہ سے کم نہیں ، اردو سے بے اعتنائی کے اس دور میں اردو مجلوں کی مستقل اشاعت اردو کی بہت بڑی خدمت ہے۔ اللہ تعالی الاصلاح سے وابستہ ان نوجوان فضلاء کو جزائے خیر عطا فرمائے کہ ڈھیر سارے کاموں اور مسائل کے باوجود انہوں نے اس عظیم خدمت کو جاری رکھا۔

الاصلاح اسم با مسمیٰ ہے ، امت کی اصلاح کا ایک عظیم پلیٹ فارم ہے،مہینوں اور حالات کی مناسبت سے شائع ہونے والے اصلاحی مضامین نہایت مفید و مؤثر ثابت ہورہے ہیں ۔ احقر الاصلاح کے مضامین سے استفادہ کرتا رہتا ہے اور اپنے متعلقین کو بھی پڑھنے کی تلقین کرتا رہتا ہے، الاصلاح کے اداریئے نہایت بصیرت افروزاور پر مغز ہوتے ہیں ، اور ملکی و عالمی حالات کو پیش نظر رکھ کر لکھے جاتے ہیں ، مدیر الاصلاح مفتی محمد صادق حسین قاسمی صاحب کے قلم کی جولانی میں اضافہ ہی ہورہا ہے، ان کے مضامین شمالی ہند کے بیشتر اخبارات میں مسلسل شائع ہورہے ہیں ، اور اہل علم کی جانب سے داد تحسین حاصل کر رہے ہیں ۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ الاصلاح میں زیادہ تر شہر کریم نگر کے علماء لکھ رہے ہیں ، اسی طرح الاصلاح علماء کی قلمی تربیت کا ذریعہ ہو رہا ہے، ہماری دعا ہے کہ الاصلاح یوں ہی ترقی کی منزلیں طئے کرتا رہے،اور اس کا دائرہ فیض پھیلتا رہے، اور اس سے وابستہ علماء کرام کی کاوشیں قبولیت سے سرفراز ہو۔

مفتی محمد صادق حسین قاسمی مدیر ماہنامہ الاصلاح نے پروگرام کی کاروائی چلائی ،مولانا خواجہ فرقان قاسمی نائب مدیرنے الاصلاح کی دوسالہ کارکردگی پیش ،مولانا محمد حیدر اسعدی خازن ماہنامہ الاصلاح نے کلمات ِ تشکر پیش کئے ،اور مفتی محمد یونس القاسمی صاحب کی دعا پر اجلاس اختتام پذیر ہوا۔

یہ مصنف کی ذاتی رائے ہے۔
(اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔)
Disclaimer: The opinions expressed within this article/piece are personal views of the author; and do not reflect the views of the Mazameen.com. The Mazameen.com does not assume any responsibility or liability for the same.)


تبصرے بند ہیں۔