ہندوستانی مذاہب، فلسفہ اور ادب کے موضوع پربنارس ہندو یونیورسٹی میں سہ روزہ بین الاقوامی سمینار

ہندوستان مختلف مذاہب اورزبانوں کا گہوارہ رہا ہے۔ یہاں مختلف رنگ و نسل، زبان اورتہذیب و ثقافت کے ماننے والے ایک ساتھ قدیم زمانے سے رہتے آئے ہیں۔ ہندوستان کی تہذیبی رنگارنگی اور کثرت میں وحدت اسے دنیا کے دوسرے ممالک پر تفوق عطا کرتی ہے اور یہی اس کی انفرادی شناخت اور قوت بھی ہے۔ ادب بنیادی طور پر حیات انسانی کے فروغ اور بنی نوع انسان کی فلاح وبہبود کا ذریعہ رہا ہے۔ ابتداًصوفیوں اور سنتوں نے اردو زبان کو انسانی ہمدردی اور دلسوزی کے بیانیہ کے طور پر اختیار کیا، بعد میں مختلف مذاہب کے مبلغین نے اسے اپنی درس و تبلیغ کے وسیلے کے طور استعمال کیا۔ یہی سبب ہے کہ اردو زبان میں نہ صرف ہندوستانی بلکہ غیرملکی مذاہب کے اساسی متون بھی بآسانی مل جاتے ہیں۔

اس زبان نے جہاں اپنی صدیوں پرانی تہذیب و ثقافت کو اثاثے کے طور پر بحال رکھا، وہیں عصری تقاضوں کے تحت نئی تہذیب و ثقافت کو بھی قدر کی نگاہ سے دیکھا۔ ہندو، بودھ، جین اور سکھ جیسے ہندوستانی مذاہب کے تقریبا سارے مذہبی متون اردو میں موجود ہیں اور ایک زمانے تک یہی زبان مذاہب کی تبلیغ و اشاعت کااہم وسیلہ رہی ہے۔

آج اردو میں راماین، مہابھارت، اپنیشد، ویدوں کے علاوہ گروگرنتھ صاحب اور بودھ و جین مذاہب پر مبنی ہزاروں کتابیں دستیاب ہیں۔ اس سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ اس کے ادیبوں اور قلمکاروں نے شعر و ادب کے علاوہ مختلف مذاہب اور فلسفہ کو قدر کی نگاہ سے دیکھا اور اس کی اخلاقی واقداری تعلیمات کو اردو زبان میں بڑی فراخ دلی سے منتقل کیا۔ اردو کا یہ بین المذاہب رویّہ اس کی وسعت اور اخلاقی سطح پر اس کی کشادہ دلی کا بین ثبوت ہے۔

ہندوستانی مذاہب، فلسفہ اور ادب کے آپسی رشتوں کو سمجھنے اور ان کی افہام وتفہیم کے مقصد سے  شعبۂ اردو بنارس ہندویونیورسٹی اس اہم موضوع پر سہ روزہ بین الاقوامی سمینار منعقد کررہا ہے۔ امید قوی ہے کہ اس سمینار سے جہاں اردو کے موضوعاتی تنوع سے نئی نسل واقف ہوگی وہیں آپسی پریم، بھائی چارہ اور اخوت ومحبت اور قومی جذبہ پیدا ہوگا۔

اس سمینار میں ملک اور بیرون ملک سے ادبا اور دانشوروں کی شرکت یقینی ہے ان میں پروفیسرکملیش دت ترپاٹھی، شمیم طارق (ممبئی)پروفیسر راکیش مشر، پروفیسر رتن لال ہنگلو، پروفیسر سداشیو دویدی، ڈاکٹر بی بی آبیناز جان علی (ماریشش)پروفیسراشوک سنگھ، پروفیسر علی احمدفاطمی، پروفیسر راجنیدرکمار، پروفیسرآشیش ترپاٹھی، پروفیسرراجیش آچاریہ، پروفیسرعزیزالدین، پروفیسر شہاب عنایت ملک، پروفیسرعلیم اشرف، ریاض احمد، محمدفہیم الدین، رقیہ بانو، اقبال مسعود، شرف الدین ساحل، صفدرامام قادری، ابوبکرعباد، ندیم احمد، محمدکاظم، شمس الدین، پروفیسرمولیٰ بخش، پروفیسر رضی الرحمن، پروفیسرمحمداحسن، محمدتسنیم، ابرار مجیب، پروفیسر راجیومنڈل، ٹی۔ آر۔ رینا، شاہینہ رضوی، پروفیسررفعت جمال، مشرف علی، احسان حسن، جاویدانور، شامل ہیں۔

نامہ نگاروں کو یہ اطلاع پروفیسرآفتاب احمدآفاقی (صدرشعبۂ اردو بنارس ہندویونیورسٹی )نے دی اور انھوں نے درخواست کی کہ قارئین اس سمینار کو کامیاب بنانے میں اپنی شراکت نبھائیں۔

تبصرے بند ہیں۔