ہندو مذہبی کتابوں میں ذکر رسولﷺ: ایک تحقیقی مطالعہ  

وصیل خان

اسلام دنیا کا سب سے عظیم مذہب ہے، اس کی مقبولیت اور اہمیت میں روز بروز ہونے والا اضافہ اس بات کی قطعی دلیل ہے کہ اس کے احکام و ہدایات من جانب اللہ نافذ کئے گئے ہیں اوروہ انسان ساختہ مذہب نہیں۔ وہ فطرت سے اس قدر قریب ہے کہ انسان اس کی طرف خود بخود کھنچا چلا آتا ہے یہی سبب ہے کہ اس کے اندر تیز رفتاری سے بدلتی دنیا، تغیر پذیر انسانوں اور قدروں کی بیمثال رہنمائی کے ساتھ ساتھ قیادت و سیادت عالم کی بھرپور صلاحیت موجود ہے۔ اس کی صداقت و حقانیت کا اس سے بڑا ثبوت اور کیا ہوسکتا ہے کہ خالق کائنات نے خود ہی ’ ان الدین عنداللہ الاسلام ‘ کہہ کر قیامت تک کیلئے اسے مستند اور قابل تقلید قرار دے دیا ہے۔

 یہ بات قرآن سے ثابت ہے کہ دین اسلام کا آغاز حضرت آدم علیہ السلا م کی بعثت سے ہوا اور پھر یہی سلسلہ کم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء بشمول خاتم النبیین محمد ﷺپر ختم ہوا۔ ظاہر ہے انبیا ءو رسل کی اتنی بڑی تعداد دنیا کے مختلف خطوں میں بھیجی گئی ’ ولکل قوم ھاد ‘  یعنی ہر قوم کیلئے ہادی ہیں۔ ان میں سے ہم صرف انہی کے نام اور علاقوں سے واقف ہیں جن کا تذکرہ قرآن اور ہمارے پیغمبر آخرالزماں نے کیا ہے۔ یقیناً ہندوستان کی سرزمین بھی ان انبیاء و رسل سے ضرور بارآور ہوئی ہوگی لیکن ہمیں اس کی خبر نہیں۔ اس کے باوجود یہاں کے قدیم مذاہب اور ان کی مقدس کتابوں کی کچھ تعلیمات میں وہ رنگ و آہنگ دکھائی دیتا ہے جو بڑی حد تک اسلامی تعلیمات سے میل کھاتے ہیں۔ قطعی طور پر تو نہیں کہا جاسکتا لیکن آثار و قرائن اس بات کی طرف لطیف اشارے ضرورکرتے ہیں، اس تناظر میں اس بات کو خارج از امکان نہیں کیا جاسکتا کہ شری رامچندر، شری کرشن اور گوتم بدھ وغیرہم اپنے دور میں اس مقام پر فائز رہے ہوں۔

ہمارے بہت سے اہل علم نے ہندوستان کے مختلف مذاہب کی کتابوں کا گہرا مطالعہ کرکے ان کتابوں سے اسلام کی حقانیت اور پیغمبر اسلام کی بعثت کی تصدیق کی ہے اس موضوع پر تحقیقی کام کرنے والو ں میں متعدد قابل ذکر نام ہیں جن میں سردست شمس نوید عثمانی اور عشرت اللہ خان کے نام اہم ہیں اور اب مولانا محمد سرور ندوی جنہو ں نے ندوۃ العلماء لکھنؤ سے فراغت کے بعد ’آچاریہ‘ کی بھی سند حاصل کی ہے، اس موضوع پر کئی کتابیں لکھ چکے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ان کی تازہ کاوش ہے، جس میں انہوں نےمستند و مستحکم حوالوں کی روشنی میں یہ ثابت کیا ہے کہ پیغمبر آخرالزماں کا ذکر مبارک ان کتابوں میں 31؍جگہوں پر کیا گیا ہے،  لفظ محمد اور اللہ کا  استعمال بھی متعدد صفحات  پرکیاگیا ہے۔ ایک اقتباس دیکھیں۔

’’ جیسا کہ نسل انسانی کی ابتدا سے حضرت آدم علیہ السلام نے جو تعلیم اور دین دیا وہ اسلام ہی تھا جس کے بنیادی اصول یہی تھے جو آج بھی اسلام کا بنیادی عقیدہ ہے، جیسے خدا کی ہستی اور عقیدہ ٔ توحید، عقیدہ ٔ وحی و رسالت، آخرت یعنی دنیاوی زندگی کے نیک و بد اعمال کی جزا و سزا کا عقیدہ۔ اس طرح آ ج بھی ہندوؤں کی مذہبی کتابوں میں خدا کی ہستی اور اس کی توحید کے عقیدے جن میں مورتی پوجا کو سختی سے منع کیا گیا ہے۔ لیکن توحید خالص شکل میں موجود نہیں اس لئے کہ توحید کے ساتھ ساتھ مشرکانہ اشلوک بھی موجود ہیں۔

تمام تضادات کے باوجودویدوں کے مطالعے سے ایسے ایسے مضامین سامنے آتے ہیں جس سے عقل حیران رہ جاتی ہے جیسے خاتم الانبیاء کا  ذکر 31 جگہ پر موجود ہے۔ یعنی آپ (ﷺ  )کے والدین کا نام آپ کی آمد کی جگہ اور آپ ؐکے تمام اوصاف کے ساتھ جنگوں کا بھی تذکرہ تفصیل کے ساتھ موجود ہے۔ ‘‘

کتاب میں ویدوں کے مختصر تعارف ( مثلا ً رگ وید، یجر وید، سام وید اور اتھروید کے ساتھ وہ تمام اشلوک بھی درج کئے گئے اور حوالے کے طور پر کتابوں کے نام کے ساتھ صفحات بھی بتائے گئے ہیں تاکہ ان حوالو ں کی تلاش آسانی سے کی جاسکے۔ مورتی پوجا کی ممانعت کے ضمن میں ان کی تحقیق کا ایک اقتباس دیکھیں۔ ’’1۔ مورتی تووہ ہے جو سنتی ہو۔ (5:1:1رگ وید ) 2۔ترجمہ : وہ ایک ہے، ا س کی ہی عبادت کرو۔ ( رگ وید 16: 45:16)4۔ترجمہ : سچائی ایک ہی ہے جسے علماء نے مختلف انداز میں بیان کیا ہے۔ 5۔ترجمہ : وہ تمام جاندار اور بے جان دنیا کا بڑی شان و شوکت کے ساتھ اکیلا حکمراں ہے، وہی تمام انسانوں اور جانوروں کا رب ہے اسے چھوڑ کر ہم کس خدا کی حمد کرتے ہیں اور نذرانے چڑھاتے ہیں ( رگ وید۔ 46:16: 1)

مجموعی طور پر پوری کتاب میں مختلف عنوانات کے ذریعے اسلام اور پیغمبر اسلام کی صداقت و حقانیت کو مکمل ثبوت اور حوالوں کے ساتھ مبرہن کیا گیا ہے۔ جسے برادران وطن کے سامنے اس انداز میں پیش کرنے کی ضرورت ہے کہ یہ ان کے لئے حق شناسی او ر معرفت خداوندی کا وسیلہ بن جائے۔ ہم مرتب کتاب مفتی محمد سرور فاروقی کی اس تحقیقی کاوش پر انہیں مبارکباد پیش کرتے ہیں کیونکہ یہ ان کا حق ہے۔

نام کتاب  :  حضرت محمدﷺکا ذکر اور مورتی پوجا کی ممانعت ویدوں کی دنیا میں، مرتب: مفتی محمد سرور فاروقی ندوی، قیمت:  20/- روپئے۔ صفحات:  56، ملنے کے پتے:  ہندوستان پیپر ایمپوریم مچھلی کمان حیدرآباد، موبائل:9246543507، الفرقان بکڈپو نظیرآباد لکھنؤ۔گلبرگہ: 9449266966، حیدرآباد: 9848282143 دینی بکڈپوعادل آباد: 9390081131

تبصرے بند ہیں۔