یادِ رفتگاں : بیادِ بابائے اردو مولوی عبدالحق مرحوم
ڈاکٹر احمد علی برقی اعظمی
کررہا ہوں پیش میں بابائے اردو کو سلام
اُن کے علمی کارنامے آج ہیں نقشِ دوام
…
تھے وہ اپنے عہد کی اِک شخصیت تاریخ ساز
اردو کی تاریخ میں روشن رہے گا اُن کا نام
…
ہر طرف بکھرے ہوئے ہیں اُن کی عظمت کے نشاں
قایم و دایم رہے گا اُن کا تُزک و احتشام
…
گلشنِ اردو میں اُن کی ذات تھی مثلِ بہار
اُن کا اربابِ نظر میں ہے بہت اعلٰی مقاما
…
فکروفن،اردولغت، تنقید، تاریخِ ادب
کون سی وہ صنف ہے جس میں نہیں ہے اُن کا نام
…
اُن کے علمی کارناموں کے سبھی ہیں معترف
اُن کی ادبی شخصیت ہے لایقِ صد احترام
…
اُردو کی تریج میں سرگرم تھے وہ عمر بھر
تھا یہی اُن کا مشن اور تھا یہی اُن کا پیام
…
گلشنِ اردو ادب سرسبز اور شاداب ہو
اِس سے بہتر اُن کی نظروں میں نہیں تھا کوئی کام
…
مٹ نہیں سکتے کبھی اُن کے نقوشِ جاوداں
جاری و ساری ہے برقی اُن کا اب تک فیضِ عام
تبصرے بند ہیں۔