اک جشنِ باوقار ہے چھبیس جنوری

اک جشنِ باوقار ہے چھبیس جنوری

اک وجہہِ افتخار ہے چھبیس جنوری

پرچم گشائی کیجئے ہرجا بصد خلوص

میزان اعتبار ہے چھبیس جنوری

دستور ہند کا تھا اسی دن ہوا نفاذ

اس کی ہی یادگار ہے چھبیس جنوری

دنیا میں ہے جو ہند کی عظمت کا اک نشاں

وہ جشنِ شاندار ہے چھبیس جنوری

گلہائے رنگا رنگ ہیں اس کے نظر نواز

سب کے گلے کا ہار ہے چھبیس جنوری

سب کے سکون قلب کا باعث ہو یہ نہ کیوں

اک نخلِ سایہ دار ہے چھبیس جنوری

جتنا بھی دل لگانا ہے اس سے لگائیے

بس پیار پیار پیار ہے چھبیس جنوری

جتنا بھی اِس پہ ناز کرے تو وہ ہوگا کم

برقی  ترا وقار ہے چھبیس جنوری

تبصرے بند ہیں۔