آہ الہ آباد مرحوم

احمد علی برقی اعظمی

اور کرنے کو نہیں ہے کوئی کام
آج الہ آباد کا بدلا ہے نام

کیوں نہ دکھلائیں وہ طاقت کا نشہ
ملک کی ہے جن کے ہاتھوں میں لگام

وہ مٹاتے ہیں جو تہذیبی شناخت
کیا مٹا سکتے ہیں وہ اکبر کا نام

شعر ہیں جن کے دلوں پر سب کے نقش
جن کا فن ہے مرجعِ ہر خاص و عام

گنگا جمنی ہند کا سنگم تھا جو
اس سے ہے کس بات کا یہ انتقام

یہ مشاہیر ادب کی سرزمیں
بخشتی ہے بادۂ عشرت کا جام

ہند کی تاریخ میں جو ثبت ہیں
کیا مٹا سکتے ہیں وہ نقشِ دوام

چار سو سالہ ثقافت کا یونہی
چند لمحوں میں ہوا ہے قتلِ عام

ہے تقدس اس کا ہم سب کو عزیز
کرتے ہیں پریاگ کا ہم احترام

کیا قباحت تھی الہ آباد میں
کیا ضروری تھا بدلنا اس کا نام

تبصرے بند ہیں۔