ادارۂ ادب اسلامی کے زیر اہتمام نعتیہ مشاعرہ کا انعقاد

رپورٹ: محمد فہیم الدین

ادارہ ادب اسلامی، پٹنہ کے زیراہتمام دفتر جماعت اسلامی ہند، پٹنہ میں آج شام ایک شاندار نعتیہ مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا۔ مشاعرہ کی صدارت اردو مشاورتی کمیٹی کے سابق صدر نشیں اور معروف ادیب شفیع مشہدی نے فرمائی جب کہ نظامت کا فریضہ نوجوان شاعر کامران غنی صبا نے انجام دیا۔

 پروگرام کا آغاز مولانا غلام سرور قادری کی تلاوت سے ہوا۔ الحراء پبلک اسکول شریف کالونی کے استاد سلمان غنی نے حمد پیش کی۔ ادارۂ ادب اسلامی کے سکریٹری انظار احمد صادق نے افتتاحی کلمات پیش کرتے ہوئے ادارے کی غرض وغایت پر روشنی ڈالی۔ امیر مقامی رضوان احمد اصلاحی کے شکریہ کے ساتھ یہ مشاعرہ ختم ہوا۔

مشاعرہ میں امیر حلقہ نیر الزماں ، سابق امیر حلقہ قمر الہدی،ڈاکٹر اے کیو صدیقی،سید شکیل حسن ایڈوکیٹ، ڈاکٹر محمد فہیم الدین، حامد حسین ندوی، پرویز اختر، ڈاکٹر نذیر احمد، اقبال احمد ،نذر الاسلام ندوی، نوا ب کمال کے علاوہ کثیر تعداد میں باذوق سامعین موجود تھے۔ مشاعرہ میں پیش کیے گئے کلام کا منتخب حصہ پیش خدمت ہے۔

شفیع مشہدی

ہو مجھ کو عطا یارب کچھ قوت گویائی

کرنی ہے یہاں مجھ کو اس حسن کی برنائی

عطا عابدی

آپ جب مل گئے تو خدا مل گیا

 آپ کے نور سے نور بھی نور ہے

ابونصر فاروق صارم

وہ جو آئے تو سب کو ہدایت ملی ان پہ سو جاں سے قربان ہو جائیے

اہل ایمان واسلام بن جائیے اعلی درجے کا انسان کہلائیے

کاظم رضا

جنہوں نے بھی کی ان کے در کی غلامی

زمانے میں فرمانروا بن کے چمکے

کامران غنی صبا

مرے غمگسار و! مرے چارہ ساز و! مجھے لے چلو شہر طیبہ دیکھا دو

زمین پر نہیں ہو تو زیر زمیں ہو مدینے میں میرا بھی ایک گھر بنا دو

مکرم حسین ندوی

مری زندگی جو تمام ہو مرے لب پہ تیرا ہی نام ہو

ہو زباں پہ کلمہ لاالہ یہی پڑھتے پڑھتے وصال ہو

نصر بلخی

عذاب فرقت میں جل رہے ہیں تمہارے روزضے پہ آگئے ہیں

 محبتوں میں حجاب کیسا تم اپنے جلوے کو عام کردو

عارف انصاری

طریقِ نبی سے الگ رہا چل کر

 ملے گی نہ جنت یہ ہم جانتے ہیں

عبدالوہاب کرنل

کرنل مانا ریس میں شامل وقت اور دشواری ہے

دریا میں طغیانی ہے تو کروائیں گے پار محمد

تبصرے بند ہیں۔