اصلاح و تربیت کے رہنما اصول

مجتبیٰ فاروق

تعلیم و تر بیت اور تزکیہ نفس اقامت دین کے حاملین کے لئے انتہائی ضروری ہے اور اس کے بغیر یہ کام منزل مقصودتک پہنچنے میں کامیاب نہیں ہو سکے گا۔تحر یک اسلامی نے آغازہی سے تعلیم و تر بیت اور،تزکیہ وتربیت کی اہمیت و افادیت کو اجاگر کیا اور اپنے وابستگان کے لیے متنوع تر بیتی و اصلاحی ذرائع تیار کئے ہیں ۔اور وہ اس تعلق سے اچھا خاصا لٹریچر بھی تیار کرچکی ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’ اصلاح و تربیت کے رہنما اصول‘‘تربیتی لٹریچر میں ایک اہم اضافہ ہے۔ کتاب کے مصنف مولانا محمد عنایت اللہ اسد سبحانی ہیں جو تحریک اسلامی کے ایک جید اور بے باک عالم دین ہیں ۔ انھوں نے کتاب میں چند اہم تربیتی، اصلاحی اور عملی پہلووں کا تذکرہ کیا ہے۔ آج تحریک اسلامی کے کارکنوں اور ذمہ داروں میں ہر طرف تربیت کی کمی محسوس ہو رہی ہے اسی ضرورت کے تحـت یہ کتاب لکھی گئی ہے۔

   مولانا نے پیش لفظ ہی میں اس بات کا اظہار کیا ہے کہ مدرسوں اور تعلیمی اداروں کی طرح مسلم تنظیمیں اور تحریکیں بھی نہایت ولولوں کے ساتھ  اور بلند بانگ دعووں کے ساتھ مناسب تربیتی نظام نہ ہونے کی وجہ سے اپنے بلند مقاصد میں ناکام رہتی ہیں ۔لہٰذا ضروری ہے کہ کہ ہم صورت ـحال کی نذاکت کو محسوس کریں اور جس قدر جلد ہوسکے اپنی پچھلی کوتاہیں کی تلافیوں میں لگ جائیں ۔ زیر تبصرہ کتاب میں جن اہم پہلووں پر گفتگو کی گئی ہے ان میں نصب العین اور اس کے تقاضے، ذاتی تربیت، عبادات کا اہتمام، عبادات میں لذت نہ ملنے کے اسباب، ذکر الٰہی کا اہتمام، قرآن سے محرومی کا علاج، اجتماعی تربیت، بچوں ، بیوی اور کارکنوں کی تربیت اور آخر ’’میں قرب الٰہی اور اس کے ذرائع‘‘  کے عنوان سے درس حدیث بھی شامل کیا گیا۔ اقامت دین کی اہمیت بیان کرتے ہوئے مولانا سبحانی لکھتے ہیں کہ اقامت دین کا کام کوئی معمولی کام نہیں ہے بلکہ یہ بہت ضروری اور بنیادی کام ہے، جس سے کسی صورت میں مفر نہیں ۔ یہ زبردست کام ہے جو زبردست تیاری اور پلاننگ چاہتا ہے،بے پناہ جزبہ اور عزم چاہتا ہے۔ (ص: ۱۰)

ذاتی تربیت کے تعلق سے مصنف کا کہنا ہے کہ آدمی اپنی کمزوریوں کو جتنا جانتا ہے، کوئی دوسرا نہیں جان سکتا۔ لہٰذا وہ جس طرـح اپنی تربیت کرسکتا ہے، کوئی دوسرا نہیں کرسکتا۔ ضروری ہے کہ ہمارا رکن اور کارکن ایمانداری سے اپنی کمزوریوں کا جائزہ لے اور نہایت سنجیدگی سے انہیں دور کرنے کی کوشش کرے۔ ( ص:۱۵) اپنی تربیت کے ساتھ ساتھ بچوں کی تربیت کرنا بھی نہایت ضروری ہے اس سلسلے میں مولانا نے اہم بات کہی ہے کہ ہماری تحریک اس وقت تک طاقت ور نہیں ہوسکتی، جب تک ہمارے بچے بھی ہمارے ساتھ نہ ہوں ۔ (ص: ۲۳)بیوی کی تربیت کے بارے میں مولانا موصوف نے لکھا ہے کہ اس کی تربیت کے بغیر اقامت دین کی مہم چلانا اور خود اپنے بچوں کو اس مقصد کے لیے تیار کرنا سخت مشکل ہوگا۔ (ص: ۲۵ )کارکنوں کی تربیت کے تعلق سے مصنف نے نہایت اہم باتیں کہی ہیں ان میں سے ایک بات یہ کہ رفقاء کے اندر لٹریچر کے مطالعہ کا ذوق دن بدن ختم ہوتا جارہاہے جس کی وجہ وہ ذہن نہیں بن پارہا ہے، جو اقامت دین کا کام کرنے کے لیے ضروری ہے۔ ( ص: ۲۷ ) اقامت دین کے تقاضے بیان کرتے ہوئے مولانا سبحانی لکھتے ہیں کہ غیر مسلمون سے روابط پیدا کرنا، ان تک اللہ کا پیغام پہنچانا، انہین عقیدہ توحید کی دعوت دینا یہ سب تحریک اقامت دین کا کام ہے۔

 کتاب اس لائق ہے کہ تحریک سے وابستہ ہر فرد اس کا مطالعہ ضرور کرے۔

نام کتاب: اصلاح و تربیت کے رہنما اصول، مصنف: مولانا محمد عنایت اللہ اسد سبحانی، صفحات: ۴۸؍، قیمت: ۴۰؍روپے، اشاعت: ۲۰۱۷ء، ناشر: ہدایت پبلشرز اینڈ ڈسٹری بیوٹرس، نئی دہلی

تبصرے بند ہیں۔