اٹھاکے دیکھ لی تاریخ ہر زمانے کی 

نہال جالب

اٹھاکے دیکھ لی تاریخ ہر زمانے کی

مثال کوئی نہیں آپ کے گھرانے کی

خدانے بھیج کے اس خاور رسالت کو

مٹادی نور سے ہر تیرگی زمانے کی

انہیں کے دم سے ہوئے جبر و ظلم لرزیدہ

انہیں کے دم سے مٹیں کُلفتیں زمانے کی

انہیں کے چشم کرم اور نوازشوں کے طفیل

ادائیں سیکھ لی دل نے بھی مسکرانے کی

چلو کہ مدحت خیرالبشر کریں جالب

وہ جن کی مدحت و توصیف کبریا نے کی

1 تبصرہ
  1. Soraqa Yazeed کہتے ہیں

    Bahut Khoob

تبصرے بند ہیں۔