ایک فی البدیہہ موضوعاتی طرحی غزل

احمد علی برقی اعظمی

جب بھی لکھنا ہو تمہیں صرف حقیقت لکھنا
تم ریاکاری کو ہرگز نہ عبادت لکھنا

اے مورخ رہے ملحوظ قلم کی حُرمت
میرے حالات کو افسانۂ عبرت لکھنا

جس سے وہ صفحۂ تاریخ کی زینت بن جائے
ہو بہو جیسی ہو جس کی وہی صورت لکھنا

ناگہاں موت قیامت سے نہیں کم ہوتی
تم فسادات کو آثارِ قیامت لکھنا

آج ہیں نذرِ فسادات جہاں بھی مظلوم
تم اسے اہلِ حکومت کی شرارت لکھنا

امن کے نام پہ جو جنگ کو دیتے ہیں ہوا
اُن کے اطوار کو شیطان کی خصلت لکھنا

جیسے پہلے تھے نہ ویسے رہے برقی اخبار
آج سب بھول گئے حرفِ صداقت لکھنا

تبصرے بند ہیں۔