بہت ہے فرق دانا اور دیوانے کی کوشش میں

افتخار راغبؔ

 بہت ہے فرق دانا اور دیوانے کی کوشش میں

ہزاروں رنج کی زد میں ہوں مسکانے کی کوشش میں

 نکل آتے ہیں شر سے خیر کے پہلو بھی کچھ اکثر

تڑپنا آگیا اُن کو بھی تڑپانے کی کوشش میں

 تمھارے حکم پر سمجھا رہا ہوں دل کو میں کب سے

یہ دیکھو ہو گیا کیا حال سمجھانے کی کوشش میں

نکلتا بھی نتیجہ کیا بھلا یک طرفہ کوشش کا

الجھتی ہی گئی ہر بات سلجھانے کی کوشش میں

وہ بیٹھے تھے ہماری شاخِ دل پر کس طرح مت پوچھ

پرندے کس طرح رہتے ہیں اُڑ جانے کی کوشش میں

 کسی کی آرزو نے مار ڈالا اے دلِ راغبؔ

کسی نے کھو دیا مجھ کو بہت پانے کی کوشش میں

تبصرے بند ہیں۔