بہت ہے فرق دانا اور دیوانے کی کوشش میں
افتخار راغبؔ
بہت ہے فرق دانا اور دیوانے کی کوشش میں
ہزاروں رنج کی زد میں ہوں مسکانے کی کوشش میں
…
نکل آتے ہیں شر سے خیر کے پہلو بھی کچھ اکثر
تڑپنا آگیا اُن کو بھی تڑپانے کی کوشش میں
…
تمھارے حکم پر سمجھا رہا ہوں دل کو میں کب سے
یہ دیکھو ہو گیا کیا حال سمجھانے کی کوشش میں
…
نکلتا بھی نتیجہ کیا بھلا یک طرفہ کوشش کا
الجھتی ہی گئی ہر بات سلجھانے کی کوشش میں
…
وہ بیٹھے تھے ہماری شاخِ دل پر کس طرح مت پوچھ
پرندے کس طرح رہتے ہیں اُڑ جانے کی کوشش میں
…
کسی کی آرزو نے مار ڈالا اے دلِ راغبؔ
کسی نے کھو دیا مجھ کو بہت پانے کی کوشش میں
تبصرے بند ہیں۔