بے ایمانی کالقمہ

اختر سلطان اصلاحی

تمام لو گ اکٹھا ہوگئے تھے اور وہ زبردستی قے کرنے کی کوشش کررہے تھے ، کسی نے رائے دی خوب پانی پی لیجئے، قے ہو جائے گی ۔ چنانچہ انہوں نے کوشش کی او رجو کچھ کھایا تھا اُسے قے کردیا۔
تمام بچے ایک ساتھ بول پڑے۔ ’’لگتا ہے انہوں نے کوئی زہریلی چیز کھائی ہوگی ورنہ قے کرنے کی ضرورت کیا تھی‘‘ ۔ یہی تو میں تم کو بتانا چاہتی تھی اور پھر یہ بھی دیکھناچاہتی تھی کہ رات میں جو کتاب ابو نے تم کو دی ہے وہ تم لوگوں نے پڑھی یا نہیں؟ بچوں سے کوئی جواب نہ بن پڑا تو دادی نے اگلا سوال کیا ’’حضرت ابوبکرؓ کون تھے‘‘؟ پیارے نبیﷺ کے دوست۔ سلینہ نے جواب دیا۔ شاباش، شاباش یہ کہانی تو حضرت ابوبکرؓ ہی کی ہے جو پیارے نبیﷺ کے بہت گہرے دوست تھے۔ یہی پیارے نبیﷺ کے بعد مسلمانوں کے پہلے خلیفہ بنائے گئے ۔ صفیہ جلدی سے بول پڑی ۔ دادی پوری کہانی سنائیے نا ۔
ٹھیک ہے میں کہانی تو سنادیتی ہوں مگر تم لوگ وعدہ کرو کہ کل سے ابو کی لائی ہوئی کتاب ’’ابوبکرصدیق کے سو قصے ، پڑھو گے ‘‘ تمام بچوں نے وعدہ کیا ، پھر دادی نے کہانی سنانی شروع کی ۔
حضرت ابوبکرؓ کا ایک غلام تھا وہ کام کاج کرکے حضرت ابوبکرؓ کے لئے پیسے اور کھانے پینے کی چیزیں لایاکرتا تھا۔ ایک بار وہ کھانے کی کوئی چیز لے کر آیا۔ حضرت ابوبکرؓ نے وہ چیزکھالی۔ جب وہ کھاچکے تو غلام نے کہا ’’کیا بات ہے آج آپ نے یہ نہیں پوچھا کہ یہ چیز کہاں سے اور کیسے لائے ہو؟ حضرت ابوبکرؓ بولے ،’’تمہاری بات صحیح ہے ، بھوک تیز لگی تھی اس لئے پوچھنا بھول گیا۔ بتاؤ کہاں سے لائے تھے؟ غلام کہنے لگا۔ میں نے زمانہ جاہلیت میں ایک آدمی کی فال نکالی تھی ، فال نکالنا تو مجھ کو آتا نہیں تھا میں نے اُسے دھوکہ دیا تھا۔ اب اتفاق کی بات صحیح نکل گئی ۔ آج وہ آدمی ملا تو اس نے مجھے کھانے کی یہ چیزدی جو میں نے آپؓ کو دی ۔
یہ سن کر حضرت ابوبکرؓ بہت ناراض ہوئے۔ فوراً اپنا ہاتھ حلق میں ڈالا اور جو کچھ کھایا تھا اُسے زبردستی قے کردیا ۔ کسی نے کہا ’’ایک دو لقمے کی وجہ سے آپؓ نے پورا کھانا کیوں قے کردیا ؟ جواب دیا ’’ہر وہ جسم جو حرام کھانے سے پلا ہو دوزخ کی آگ کا ایندھن ہوگا۔ مجھے ڈر لگا کہ کہیں میرے جسم کا کوئی حصہ اسی بے ایمانی کے حرام لقمے سے پرورش پاجائے اور جہنم میں ڈالا جائے ‘‘۔
کہانی ختم ہوئی تو عفیفہ نے کہا ’’رات میں میری مونگ پھلی کسی نے چوری کرکے کھالی ہے ۔ جس نے چوری کیا ہے اس کا جسم بھی دوزخ کا حصہ بنے گا‘‘ ۔ عمار جلدی سے بول پڑا ’’تمہاری مونگ پھلی الماری کے پیچھے گر گئی ہے جاؤ لے لو، گھر میں کوئی ایسا نہیں جو ایسی گندی حرکتیں کرے‘‘۔ دادی مسکرا پڑیں۔ گھر کے تمام بچے اس طرح کی بُری عادتوں سے بہت دور تھے۔

تبصرے بند ہیں۔