تجھے منزلوں کی فکر ہے

 اسماء طارق

تجھے منزلوں کی فکر ہے

مجھے راستوں کی خبر نہیں

تجھے عہد و پیماں کا شغف

مجھے رنج و الم کا زعم

تجھ قربتوں کا نشہ

مجھے رقابتوں کا ڈر

تجھے عشق نے جوگ دیا

مجھے اپنوں نے  روگ ہے

تجھے آسمان کا پتا چاہیے

مجھے زمین کی  خبر نہیں

تیری منرل کہیں اور ہے

میرا راستہ کوئی اور ہے

تبصرے بند ہیں۔