تم تو مشکل ہو مری جان سوالوں کی طرح

عمران عالم

 تم تو مشکل ہو مری جان سوالوں کی طرح
میں تو آیا ہوں عبارت میں مثالوں کی طرح

کب کوئی تیر نکل آئے تمھاری جانب
چاک چوبند رہو تم بھی غزالوں کی طرح

لفظ نکلیں جو زباں سے ہوں مقدس اتنے
لوگ ڈھونڈیں تمھیں دنیا میں حوالوں کی طرح

ساتھ آؤ تو دکھا دوں میں ہوا کا مسکن
کب تلک اڑتے رہوگے یونہی گالوں کی طرح

منتظر رات ہے کب نیند لگے تاروں کو
درد روشن ہے ابھی دن کے اجالوں کی طرح

وقت آئے گا مرا بھی مرے ہمزاد سنو
زندگی جیت ہی جاؤں گا جیالوں کی طرح

تذکرہ کیسے کروں تیرا غزل میں عالم
تم بھی اترے ہو فقط دل میں خیالوں کی طرح

تبصرے بند ہیں۔