جامعۃ الأزھر ہند کے تاسیسی اجلاس کا انعقاد

محمد اظہر مدنی

جامعہ ازہر کا تاسیسی و افتتاحی اجلاس ریورویو ہوٹل میں نہایت تزک و احتشام کے ساتھ منعقد ہوا۔اس جلاس کی صدارت اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا کے صدر مولانا انصار زبیر محمدی، مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے مفتی مولانا مفتی جمیل احمد مدنی اور استاذ الاساتذہ مولانا محمد نیاز فیضی نے کی ۔پروگرام کا باقاعدہ آغازمعہد علی بن ابی طالب لتحفیظ القرآن الکریم کے قاری جناب محمد اقبال ہریانوی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔جامعہ ازہر کے رئیس مولانا محمد اظہر مدنی نے کلیدی خطبہ پیش کیا جس میں جامعہ کے قیام کے اہداف و مقاصد کو بیان کیا اور اسی طرح سے جامعہ ازہر ہند کے امتیازات و خصوصیات پر تفصیل کے ساتھ روشنی ڈالی۔

 مولانا ابوالکلام آزاد یونیورسٹی جودھپور کے وایس چانسلر پروفیسر اختر الواسع صاحب نے اپنے خیالات کو پیش کرتے ہوئیے فرمایا: مدارس کو جدید کاری کی ضرورت نہیں ہے۔ ہمارے مدارس نے علماء و فضلاء کے ساتھ ساتھ انجیئرس اور ڈاکٹرس بھی پیدا کئے ہیں ۔بلالحاظ مسلک و مذہب سب کو تعلیم دینے کی بات غیرمعمولی ہے اورجامعہ ازہر میں غیرمسلموں کی تعلیم کی بات کی گئی ہے جو کہ انتہائی خوش آئند ہے اور میرے خیال سے یہ مدارس کی تعلیم کی زکوٰۃ ہوگی۔

 سابق ریاستی وزیر حکومت بہار ڈاکٹر شکیل الزماں انصاری صاحب نے اپنے تاثرات میں کہا : جامعہ ازہر کے قیام پر ہم مولانا محمد اظہر مدنی کو مبارک باد پیش کرتے ہیں ۔یقینی طور پر جامعہ کا قیام ایک اچھا فیصلہ ہے۔وقت کی ضرورت کو سمجھتے ہوئے اہم فیصلے لئے ہیں ۔آج جامعہ کا قیام عمل میں آرہا ہے اور امید کرتا ہوں کہ جامعہ ترقی کرے گااور ملک بھر میں اس کی برانچیز اور شاخیں قائم ہوں گی ۔اس طرح کے جامعات خواتین کے لئے بھی قائم کرنے کی ضرورت ہے۔

 آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر جناب نوید حامد نے اپنے خطاب میں کہا: جامعہ ازہر کے قیام سے ایک بات صاف ہوچکی ہے کہ مولانا محمد اظہر مدنی اسی راستے پر چل رہے ہیں جو ملک و ملت کی فلاح و بہبودی کے تعلق سے ان کے والد محترم مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی نے دکھائی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کم عمر ی میں ملک و ملت کے لئے اقدام کررہے ہیں جوکہ قابل قدر ہے۔آزادی کے بعد اس طرح کے مدارس و جامعات کی ضرورت محسوس کی جارہی تھی جسے مولانا محمد اظہر مدنی نے پورا کیا ہے جو کہ لائق تعریف و تحسین ہے۔کچھ دنوں کے بعد اس کے اچھے اثرات ملک اورامت مسلمہ ہند پر مرتب ہوں گے۔

  جمعیت اہل حدیث مغربی یوپی کے ناظم مولانا محمد ہارون سنابلی نے کہا کہ تعلیم آسمان چھورہی ہے لیکن تعلیم و تربیت کے درمیان خلیج پائی جارہی ہے جسے دور کرنے کی ضرورت ہے۔مولانا نے جامعہ ازہر کے رئیس مولانا محمد اظہر مدنی کو اس بات کے لئے مبارک باد پیش کیا کہ انہوں نے غریبوں کی تعلیم کے لئے گنجائش نکالی ہے۔

 مسجدنبوی کے مدرس امان اللہ مدنی نے اس موقع پر کہا کہ اہل حدیثوں کے دو ادارے پہلے سے دہلی میں قائم تھے ۔ضرورت تھی کہ مزید ادارے قائم ہوں ،جامعہ ازہر کے قیام کے فیصلے کے ساتھ ہی یہ خواب پورا ہونے جارہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جب مجھے جامعہ ازہر کے تعلق سے خبر ملی تو میں نے رب تعالیٰ کا شکریہ ادا کیا اور ادارے کے ذمہ داران کو  دعاؤں سے نوازا کہ انہوں نے وقت کے حساب سے فیصلہ لیا ہے اور ایک اہم ضرورت کو پورا کرنے کی طرف عملی اقدام کیا ہے۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے عربک ڈپارٹمنٹ کے پروفیسر جناب قاضی عبدالماجد صاحب نے کہا کہ جامعہ ازہر کے قیام کے پس پردہ آپ کے جو مقاصد ہیں وہ ہم سبھی کے ہیں لیکن ان کے حصول کے کون سے طریقے ہیں جس سے یہ خواب شرمندۂ تعبیر ہوسکے، اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ قاضی صاحب نے اپنے تاثرات میں مختلف مفید مشوروں سے نوازا۔

  پروفیسر ابن کنول، دہلی یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے صدر نے اپنے قیمتی تاثرات کو پیش کرتے ہوئے کہا: اس یونیورسٹی کے قیام کا موقع انتہائی مبارک ہے۔ہماری قوم کو اس طرح کے اداروں کی سخت ضرورت ہے تاکہ مسلمانوں کی تعلیم کی شرح میں سدھار ہوسکے۔ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اپنی قوم میں تعلیم کے تعلق سے بیداری پیدا کریں اور اس کی اہمیت کا احساس دلائیں اور مولانا محمد اظہرمدنی جیسے نوجوانان سامنے آئیں اور قوم کے لئے اس طرح کے مفیدفیصلے لیں ۔

جامعہ اسلامیہ سنابل کے عمید مولانا نثار احمد سنابلی نے اپنی بات کو رکھتے ہوئے کہا کہ بروقت مدارس کو مخلصین کی ضرورت ہے، ورنہ ہم دیکھتے ہیں کہ متعدد ادارے قائم ہوتے ہیں لیکن وہ خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں کرپاتے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ قوم کے لئے اس طرح کے مفیدادارے قائم ہوں اور انہیں ہر طرح کی عصبیت سے پاک رکھا جائے اور وسعت ظرفی سے کام لیا جائے۔مولانا موصوف نے مزید کہا ہے کہ ہم سب کے لئے ضروری ہے کہ ہم لوگ مدارس کے لئے مادی و معنوی تعاون پیش کریں ۔

جمعیت اہل حدیث ہریانہ کے صدر مولانا عبدالرحمن سلفی صاحب نے اس موقع پر کہا کہ میں اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں کہ اس مشن کو پوری کامیابی عطا کرے اور ہم ہر طرح کے تعاون کے لئے تیار ہیں ۔

  جامعہ ریاض العلوم دہلی کے مدیر اعلیٰ عامر عبدالرشید بستوی نے کہا کہ میں جامعہ ازہر کے ذمہ داران کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے ہماری عزت افزائی فرمائی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کا عزم کریں کہ ہم جامعہ ازہر اور اس کے ذمہ داران کا تعاون کریں گے  اور تعلیم کے تعلق سے منافست کا جذبہ دلوں میں نہیں آنے دیں گے۔

 جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ تھرڈ ورلڈ اسٹڈیز کے پروفیسر ڈاکٹر سہراب نے کہا کہ میں مولانا محمد اظہرمدنی کو مشورہ دینا چاہوں گا کہ وہ امتیاز پیدا کرنے میں فوکس کریں ۔انہوں نے مزید کہا: موجودہ وقت میں دنیا نے مادی طور پر تو ترقی کی ہے لیکن اخلاقی طور پر پستی کا شکار ہوئی ہے۔میں امید کرتا ہوں کہ جامعہ ازہر میں اخلاقیات کی تعلیم پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔نیز حقوق انسانی، صنفی مساوات سوشل جسٹس اور عالمی انصاف جیسے مواد پر بھی بنیادی توجہ دی جائے گی۔

مولانا فضل الرحمن مدنی نے اس موقع پر جامعہ ازہر کے ذمہ داران کو دعائیں دی اور کہا کہ اللہ تعالیٰ اس ادارے کو ترقی عطا فرمائے اور اسے دن دونی رات چوگنی ترقی عطا فرمائے۔

 جماعت اسلامی کے جنرل سکریٹری مولانا محمد رفیق قاسمی نے اپنی بات کو رکھتے ہوئے کہا:میں گزارش کرتا ہوں کہ جامعہ میں ایسے اساتذہ متعین کئے جائیں جو کتاب و سنت کے ماہر ہوں ۔اسی طرح سے اس بات پر خصوصی توجہ دی جائے کہ جامعہ ازہر میں پڑھنے والے طلبہ تعلیم کو روزی روٹی کا مسئلہ نہ بنائیں بلکہ وہ اپنے سینوں میں دین کی خدمت کا جذبہ فراواں رکھیں کیونکہ ہندوستان میں اداروں کی ہرگز کمی نہیں ہے بلکہ تخصص کی ضرورت ہے۔

  انجمن منہاج رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے صدر مولانا سید اطہر حسین دہلوی نے کہا کہ اس مبارک موقع پر میں جامعہ ازہر کے رئیس مولانا محمد اظہرمدنی، اس کے اساتذہ اور اراکین کو مبارک باد پیش کرتا ہوں اور دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ اخلاص کے ساتھ اس کام کوآگے بڑھانے کی توفیق بخشے۔

اس سے پہلے اس ادارے کے متعلقین نے بہت کامیاب کوششیں کی ہیں میں نے اپنی آّنکھوں سے دیکھا ہے کہ بہت پسماندہ علاقہ میں بچوں کی تعلیم، صحت اور تربیت کا کامیاب فریضہ انجام دیا ہے۔الہذا، یہ جامعہ بھی ان شاء اللہ تعلیم و تربیت و ملک ملت کی تعلیم میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے گا۔مولانا نے کہا کہ ہم نے کتاب وسنت کی اجارہ داری کے بجائے مسلکوں کی اجارہ داری قائم کرنے کی کوشش کی ہے، یہی وجہ ہے کہ مسلمان بروقت وطن عزیز میں پچھڑا ہوا ہے۔ امید ہے کہ جامعہ ازہر اتحاد کا سب سے بڑا نقیب بن پر ابھرے گا۔

 جامعہ سراج العلوم شنکر نگر کے رئیس مولانا فیروز احمد ندوی نے کہا کہ شریعت اسلامیہ نے تعلیم کے حصول پر زور دیا ہے اور اس میں دینی اور عصری تعلیم کی کوئی تفریق نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ میں اس مبارک موقع پر جامعہ ازہر کے رئیس مولانا محمد اظہر مدنی کو مبارک باد پیش کرتا ہوں ۔

 مولانا انعام الحق مدنی نے جامعہ ازہر کے قیام پر مولانا محمد اظہر مدنی کو مبارک باد پیش کی اور کہا کہ موجودہ حالات میں اس طرح کے ادارے قائم کرنا آگ کے دریا کو عبور کرکے آگے بڑھنا ہے۔

 مولانا شمیم احمد ندوی نے کہا کہ میں مولانا محمد اظہر مدنی اور جامعہ ازہر کے سبھی اراکین کو سرزمین دہلی میں جامعہ ازہر کے قیام کے موقع پر مبارک باد پیش کرتا ہوں اور ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور اس بات کی یقین دہانی کرانا چاہتا ہوں کہ ہمارا ہرطرح کا تعاون اس ادارے کے ساتھ قائم رہے گا۔

 دار الدعوۃ ،نئی دہلی کے باحث مولانا محمد رفیق سلفی نے انتہائی پرجوش انداز میں اپنے تاثرات میں کہا کہ آبادی کے تناسب سے وطن عزیز میں مسلمانوں کے ادارے کم ہیں ،چنانچہ یہاں جس قدر ادارے کھلیں ، ان کا استقبال کیا جانا چاہئے۔انہوں نے مزید کہا کہ مولانا محمد اظہر مدنی اور ان کے رفقائے کار مبارک باد کے مستحق ہیں ۔وہ اعلیٰ مقاصد ، بلنداہداف اور بڑے حوصلے کے ساتھ بڑھے ہیں ۔اللہ تعالیٰ نیک مقاصد میں انہیں کامیابی عطا فرمائے۔

  جمعیت اہل حدیث دہلی کے قائم مقام امیر مولانا عبدالستار سلفی نے اس جامعہ کے قیام کے موقع پر اس کے رئیس مولانا محمد اظہر مدنی کو مبارک باد پیش کی۔

 رحیق گلوبل اسکول،شاہین باغ کے ڈائرکٹرڈاکٹر ظل الرحمن تیمی نے کہا کہ ان شاء اللہ جلد ہی ہندوستان کا یہ جامعہ ازہر امتیازی شان پیدا کرے گا اور اس سے ہندوستانی مسلمانوں کو اپنی تعلیمی پسماندگی دور کرنے میں مدد ملے گی۔

 جامعہ امام ابن تیمیہ چندن بارہ کے نائب رئیس ڈاکٹر محمد ارشد فہیم مدنی نے کہا کہ میں جامعہ ازہر کے ذمہ داران اور اراکین کو مبارک باد پیش کرتا ہوں اور دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ اسے کامیابی عطا فرمائے۔

جامعہ ہمدرد کے پروفیسر ابوشمع نے کہا کہ مولانا اظہر مدنی نے جامعہ ازہر کے قیام کا فیصلہ کیا ، اس موقع پر ہم لوگوں کو چاہئے کہ ہم ان کا تعاون کریں اور اس کی کامیابی کے لئے دعائیں کریں ۔

 مرکزی جمعیت اہل حدیث کے ناظم عمومی مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی جامعہ ازہر کے قیام پر مولانا محمدا ظہر مدنی کو دعاؤں سے نوازا۔ ناظم عمومی نے کہا کہ مولانا محمد اظہر نے اس سے پہلے چھ یا سات پروگرام کئے ہیں اور مجھے شرکت کی دعوت بھی دی لیکن وقت کی کمی کی وجہ سے شریک نہیں ہوسکا۔ آج پہلی بار ان کے پروگرام میں شریک ہوا ہوں ۔اللہ سے دعا ہے کہ بارالٰہا! تو ان کے مقاصد کی تکمیل میں کامیابی عطا فرمائے اور ان سے ملک و ملت کی تعمیر میں مثبت کام لے اور والدین کے لئے صدقہ جاریہ بنا۔

شیامل کشور جی نے کہا کہ میں مولانا محمد اظہر مدنی کو مبارک باد دیتا ہوں کہ انہوں نے تعلیم کی ترویج کے لئے اتنا بڑا قدم اٹھایا ہے۔یقینی طور پر یہ بہت بڑا قدم ہے۔میرا مشاہدہ ہے کہ انتہائی پسماندہ علاقہ میں انتہائی کامیاب کوششیں کی ہیں ۔اس تعلق سے ہمیں ان کا تعاون کرنے کی ضرورت ہے۔

  اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا کے صدر مولانا انصار زبیر محمدی نے صدارتی کلمات پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لئے سعادت کی بات ہے کہ کم ہونے کے باوجود مؤسس اور رئیس مولانا محمد اظہر مدنی کو  اس طرح کے اہم تعلیمی و تربیتی اقدام پر مبارک باد پیش کریں ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان جس طرح سے ماضی میں تعلیم کا گہوارہ رہا ہے،امید ہے کہ جامعہ ازہر کے قیام کے بعد وہ سنہرا دور عود کرآئے گا۔مولانا نے مزید کہا کہ جامعہ ازہر اور اس سے وابستہ افراد کو چاہئے کہ وہ اصلاح عقائد میں جامعہ اسلامیہ مدینہ اورتحریک ابن تیمیہ کو اپنے لئے اسوہ بنائیں جس کے ذریعہ اللہ تعالیٰ اور اس کے بندوں کے درمیان صحیح ربط و تعلق اور ان کے حقوق کی ادائیگی کا حق ادا کیا جائے۔

مفتیٔ مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند مولانا جمیل احمدمدنی نے کہا کہ مولانا محمد اظہر مدنی نے اس ادارہ کو جامعہ ازہر کے نام پر رکھا ہے۔اس وجہ سے ان کی ذمہ داری بڑھ جاتی ہے کہ اس کے لئے مزید محنت اور مستعدی سے کام کریں ۔اسی طرح سے ہم بارگاہ الٰہی میں دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ انہیں اپنے عزائم کو عملی جامہ پہنانے کی توفیق بخشے۔ اس ادارے میں جن چیزوں کو شامل کیا گیا ہے، وہ انتہائی کٹھن ہیں ۔ان کی تکمیل کے لئے زیادہ محنت درکار ہے۔اللہ تعالیٰ جامعہ ازہر کے ذمہ داران کو ہمت و حوصلہ بخشے اور کامیابی عطا فرمائے۔

  مولانا نیاز احمد فیضی نے اپنے صدارتی خطبہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ یقینی طور پر علمائے کرام اور دانشوران عظام کے خیالات سن کر خوشی ہوئی انہوں نے عمومی طور پر اس کوشش کو سراہا ہے ۔دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مولانا اظہر مدنی کو ان کے مشن میں کامیابی عطا فرمائے اور انہیں مزید ملک و قوم کے لئے کام کرنے کی توفیق بخشے۔

یہ مصنف کی ذاتی رائے ہے۔
(اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔)
Disclaimer: The opinions expressed within this article/piece are personal views of the author; and do not reflect the views of the Mazameen.com. The Mazameen.com does not assume any responsibility or liability for the same.)


تبصرے بند ہیں۔