جام عشق کا اگر آپ نے پیا نہیں
جواد حیدر جواد
جام عشق کا اگر آپ نے پیا نہیں
لذت حیات پھر آپ کو پتا نہیں
…
عشق باکمال ہے عشق لازوال ہے
عشق جس نے کر لیا وہ کبھی مرا نہیں
…
آپ ساتھ ہیں نہیںآپ ساتھ ہیں مرے
آپ سے جدا ہوں میں آپ سے جدا نہیں
…
آئینے میں دیر تک خود کو دیکھتا رہا
دیکھنا تھا جو مجھے وہ مجھے دکھا نہیں
…
وقت ہی سوال ہے وقت ہی جواب ہے
وقت کا یہ سلسلہ آج تک رکا نہیں
…
بات سچ ہے یہ تیری ہوں برا ضرور میں
جتنا کہرہے ہو تم اتنا بھی برا نہیں
…
عشق اور موت میں مت موازنہ کرو
موت کو بقا نہیں عشق کو فنا نہیں
…
ایک ہی تو بات تھی وہ بھی دل میں رہ گئی
آپ سے کہا نہیں آپ نے سنا نہیں
…
دامن حیات سے عشق گر نکال دیں
دامن حیات میں پھر تو کچھ بچا نہیں
…
کون ساتھ ہے میرے کون ساتھ ہے تیرے
یہ تجھے پتا نہیں یہ مجھے پتا نہیں
…
ایک ہی تو درد ہے اور یہ کہ آج تک
وہ مجھے ملا نہیں میں اسے ملا نہیں
…
اے جواد جان لو ہے خدا تو مان لو
جسکی ابتدا نہیں اسکی انتہا نہیں
تبصرے بند ہیں۔