جموں وکشمیر کے نامور شاعر ’بشیر چراغ کے نام ایک شام‘ کا انعقاد

   مالیر کوٹلہ پنجاب میں ۳ ؍مارچ ۲۰۱۹ کو براڑ سنز کے زیر اہتمام جموں و کشمیر کے مشہور و معروف شاعر اور نقاد بشیر چراغ کے اعزاز میں ایک شعری نشست بعنوان’’ایک شام بشیر چراغ کے نام‘‘ کا اہتمام کیا گیا۔ یہ شعری نشست جماعت اسلامی ہند، مالیر کوٹلہ کے دفتر میں منعقد کی گئی، جس میں کئی مقامی اور بیرون ریاست کے کئی معروف شعرا و ادبا اور دانشور حضرات نے شرکت کی۔ براڑ سنز کی طرف سے سالک جمیل براڑ نے تمام مہمانوں اور شعرا حضرات کا پرتپاک استقبال کیا۔

اس شعری نشست کی نظامت کے فرائض سالک جمیل نے انجام دیے۔ نشست کے مہمان ِ خصوصی بشیر چراغ رہے۔ جبکہ مہمانِ ذی وقار کی حیثیت سے پروفیسر محمود عالم، انوار آذر، ڈاکٹر مشتاق عالم قادری، مکرم سیفی نے شرکت کی۔ باہر سے تشریف لائے دیگر شخصیات میں ڈاکٹر ذکی طارق، ڈاکٹر مجاہدالاسلام، ڈاکٹر یوسف رامپوری اورغلام نبی کمار شامل ہوئے۔

اس نشست میں جن شعرا ئے کرام نے اپنا کلام پڑھا ان کے اسمائے گرامی اس طرح ہیں، پروفیسر محمود عالم، ڈاکٹر رفیع، انوار آذر، ساجد اسحاق، سالک جمیل براڑ، ظفر صدیقی، ڈاکٹرمحمد اشرف، نور محمود نور، رمضان سعید، غلام نیر، ذکی طارق، یوسف رامپوری، بشیر چراغ وغیرہ۔ مہمان خصوصی بشیر چراغ صاحب نے اردو اور کشمیری دونوں زبانوں میں اپنا کلام پیش کیا۔

نشست کی خاص بات یہ رہی کہ اس میں براڑ سنز کی طرف سے بشیر چراغ صاحب کو ان کی ادبی و شعری خدمات کے اعتراف میں ’’ساحر لدھیانوی ایوارڈ‘‘ سے سرفراز کیا گیا۔ جب کہ غلام نبی کمار کوتحقیقی و تنقیدی خدمات کے اعتراف میں ’’پروفیسر حافظ محمود شیرانی ایوارڈ‘‘ اور مجاہدالاسلام کوتنقیدی خدمات پر’’مالک رام ایوارڈ‘‘سے سرفراز کیا گیا۔

آخر میں دہلی یونی ورسٹی، شعبۂ اردو کے استاد ڈاکٹر مشتاق قادری نے مشرقی پنجاب کی ادبی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی۔ پروفیسرمحمود عالم نے بشیر چراغ کی ادبی کاوشوں کو سراہتے ہوئے انھیں جموں و کشمیر کا اہم قلمی سپاہی قراردیا۔ بشیرچراغ صاحب نے براڑسنز اور مالیر کوٹلہ کے دانشوروں کا عزت افزائی کے لیے شکریہ کیا۔ آخر پر مکرم سیفی نے تمام اظہار تشکر کی رسم ادا کی۔

تبصرے بند ہیں۔