حسرت

ذیشان الٰہی

مری گلی سے گزرنے والی

وہ با حیا، پاک باز لڑکی

کہ جس کی معصومیت نے

جز احترام

دل میں

کبھی کوئی اور خیال آنے نہیں دیا

جس کے مرمریں تن سے

پھوٹتی پاک تر شعائیں

مری نگاہِ سیہ کو

 خیرہ کئے ہوئے ہیں

اگر کسی دن

حصار اپنی حیا کا توڑے

نقاب رخ سے اتار پھینکے

نظر میں بے باکیاں سمو لے

تو اپنے سینے سے

میَں

نگاہِ غلط اٹھانے کی

ساری حسرت

نکال بیٹھوں

تبصرے بند ہیں۔