حماقتوں  کے  چراغ  لے  کر، محبتوں  کی سبیل ہونا 

جمیل اخترشفیق

حماقتوں  کے  چراغ  لے  کر،  محبتوں  کی سبیل ہونا

تمہاری صحبت کا یہ ہے مطلب، قدم قدم پر ذلیل ہونا

میں اپنےقد کوتوجانتا ہوں، مگریہ دنیاسمجھ رہی ہے

کہ کس کے قد کو  گھٹا رہا ہے، نزاکتوں کا  طویل ہونا

نئے زمانے کی لڑکیوں کو،یہ بات سمجھائے کون جاکر

ہے اعلا درجے کی بیوقوفی،کسی کی خاطر علیل ہونا

چلو کہ راہیں بدل  لیں اپنی، الگ الگ ہے ہماری منزل

نہیں ہے منظور ہم کو  ہمدم،تمہاری خاطر ذلیل  ہونا

جلانا پڑتا ہے خون سارا،تو جاکے ملتی ہے تھوڑی عزت

نہیں  ہے آسان  میرے بھائی، شفیق  رہ کر،  جمیل  ہونا

تبصرے بند ہیں۔