داستان کا طلسم کشا سمینار

ڈاکٹر خالد مبشر

شعبۂ اردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی، یوجی سی، ڈی آرایس، فیزIII کے زیر اہتمام ’’اردو کا داستانی ادب‘‘ کے موضوع پر میر انیس ہال، دیار میر، جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ۱۱ تا ۱۳ مئی ۲۰۱۸ سہ روزہ قومی سمینار آج سے شروع ہو رہا ہے۔

ایسی صورت حال میں جب کہ کلاسیکی شعر و ادب بالخصوص اردو داستانوں کو پامال گردانا جا رہا ہے، شعبۂ اردو کا یہ اقدام قابل تحسین ہے۔ واقعہ یہ ہے کہ داستانوں کی لسانی، ادبی اور تہذیبی معنویت و اہمیت دور حاضر میں اور زیادہ بڑھ جاتی ہے۔

اس سمینار کا افتتاحی اجلاس پروفیسر شاہد اشرف (پرووائس چانسلر، جامعہ ملیہ اسلامیہ) کی صدارت میں منعقد ہوگا۔ کلیدی خطبہ پروفیسر انیس اشفاق فرمائیں گے۔ مہمان خصوصی کی حیثیت سے سید شاہد مہدی (سابق وائس چانسلر، جامعہ ملیہ اسلامیہ) شریک ہوں گے۔ بطور مہمان اعزازی پروفیسر شمیم حنفی (پروفیسر ایمرٹس، جامعہ ملیہ اسلامیہ) کی شرکت ہوگی۔ استقبالیہ کلمات صدر شعبہ پروفیسر شہپر رسول پیش کریں گے۔ نظامت کے فرائض ڈی آر ایس، فیز III کے کوآر ڈی نیٹر پروفیسر وہاج الدین علوی انجام دیں گے۔ اس موقع پر یو جی سی، ڈی آر ایس، فیزIIIکے زیر اہتمام شائع کتاب ’’قصیدے کی شعریات‘‘ کا اجرا بھی عمل میں آئے گا۔ پروگرام کا آغاز ڈاکٹر شاہنواز فیاض کی تلاوت اور اختتام ڈاکٹر ندیم احمد کے اظہار تشکر پر ہوگا۔

اس سہ روزہ قومی سمینار میں افتتاحی اور اختتامی اجلاس کے علاوہ چار تکنیکی اجلاس ہوں گے۔ ان میں ملک بھر کے ماہرین اپنے مقالات پیش کریں گے۔ ان میں بیشتر مقالہ نگاروں کا شمار داستانی ادب کی تنقید و تحقیق کے اہم ماہرین میں ہوتا ہے۔ان میں پروفیسر ظفر احمد صدیقی، پروفیسر قمر الہدیٰ فریدی، پروفیسر حسین الحق، ڈاکٹر محمد فیروز دہلوی، پروفیسر معین الدین جینا بڑے، پروفیسر قاضی جمال حسین، پروفیسر چندر شیکھر، پروفیسر عتیق اللہ، پروفیسر ابن کنول، پروفیسر علی احمد فاطمی، پروفیسر کوثر مظہری، پروفیسر شبنم حمید، پروفیسر شہناز انجم، ڈاکٹر خالد جاوید، ڈاکٹر علی جاوید، پروفیسر سید محمد ہاشم، ڈاکٹر مشیر احمد، ڈاکٹر سیدتنویر حسین، ڈاکٹر سلطانہ واحدی اور ڈاکٹر زاہد ندیم احسن شامل ہیں ۔ اس سمینار میں دکنی داستان، حکائی ادب، داستان امیر حمزہ، معروف داستان گو، عربی و فارسی سے ماخوذ قصے، داستانوں کی لسانی، ادبی اور تہذیبی معنویت، طلسم وسحر اور اساطیر کے حوالے سے مقالے پیش کیے جائیں گے۔

تبصرے بند ہیں۔