دلی کی ایک شام فوزیہ رباب کے نام

گوا میں مقیم نو خیز نسل کی مشہور شاعرہ فوزیہ رباب کی دلی آمد پر آوازچیریٹیبل رجسٹرڈ ٹرسٹ دہلی کی جانب سے ’دلی کی ایک شام فوزیہ رباب کے نام‘نہایت ہی تزک و احتشام کے ساتھ منائی گئی۔

اس شاندار تقریب کی صدارت معروف شاعر، ادیب و نقاد پروفیسر خالد محمود نے کی۔ ڈاکٹر ابوبکر عباد اور ملک زادہ جاوید نے بحیثیت مہمان اعزازی اس جلسے میں شرکت کی۔اس موقع پر پروفیسر خالد محمود کے دست مبارک سے صاحبِ اعزاز فوزیہ رباب کو ’استقبالیہ طغریٰ‘ پیش کیا گیا۔جشن کے آرگنائزر نے گلدستہ سے ان کا استقبال کیا نیز استقبالیہ کلمات پیش کیے۔

ڈاکٹر خالد مبشر نے فوزیہ رباب کا تعارف کرایا۔صدر جلسہ پروفیسر خالد محمود نے فوزیہ رباب کی ذہانت، رچے ہوئے شعری ذوق اور خوش فکری کے حوالے سے پذیرائی کرتے ہوئے کہا کہ ان کے یہاں مستقبل میں بھر پور تخلیقی امکانات روشن ہیں۔معین شاداب نے شعری روایت سے فوزیہ رباب کی گہری واقفیت اور شعری برتاؤ کے البیلے پن کو قابل توجہ قرار دیا۔ڈاکٹر خالد مبشر نے فوزیہ رباب کے منتخب اشعار کو ان کی اہم شناخت بتاتے ہوئے کہا کہ اتنی جلدی آواز اور اپنے لہجے کو دریافت کر لینا بہت خوش آئند ہے۔

خان رضوان نے کہا کہ فوزیہ رباب کا اپنا مخصوص نسوانی اسلوب اور ڈکشن بے حد متاثر کن ہے۔وہ محبت کی شاعرہ ہیں اور ان کے یہاں ہجر و وصال کے ہفت رنگ جلوہ فگن ہیں۔

اس یادگار موقع پر بہت ہی خوبصورت مشاعرہ بھی برپا ہوا۔ جس کی نظامت کے فرائض معین شاداب نے بحسن و خوبی انجام دیئے۔اس مشاعرے کی خصوصیت یہ تھی کہ تین پیڑھیوں کے نمائندہ اور منتخب شعرا و شاعرات نے اپنا کلام پیش کیا۔شعرا میں صدر جلسہ پروفیسر خالد محمود،صاحب اعزاز فوزیہ رباب،ملک زادہ جاوید، ڈاکٹر ابوبکر عباد، معین شاداب، اسرار جامعی، نشتر امروہوی، شکیل جمالی،راشد جمال فاروقی، ڈاکٹر نسیم احمد نسیم،ڈاکٹر رحمن مصور، علینہ عترت،ڈاکٹر عادل حیات،راجیو ریاض،سالم سلیم،محمد انس فیضی،حامد علی اختر،خان محمد رضوان،خالد اخلاق سہسرانی،ڈاکٹر خالد مبشر،اسامہ ذاکر، اور محمد عامر ندوی نے سامعین کو اپنے منفرد اور معیاری کلام سے محظوظ کیا۔

تبصرے بند ہیں۔