دورزہ سیمینار بعنوان ’بیکل اتساہی: شخص و شاعر‘

نازش احتشام اعظمی

محمد شفیع خاں بیکل اتساہی اردو ہندی کے مشہور شاعر تھے۔ آپ کی پیدائش 1 جون1928ء کو گور، رمواں پور چوکی سری دت گنج، تھانہ کوتوالی اترولہ ضلع بلرامپور میں ہوئی تھی۔گزشتہ 2دسمبر2016کو دنیائے ادب کایہ آفتاب اپنے ہزاروں شیدائیوں اور نیازمندوں کو سوگوار چھوڑکر ہمیشہ کیلئے غروب ہوگیا۔ مگر یہ ایک ناقابل تردید حقیقت ہے کوئی شخصیت اگرچہ اس فانی دنیا کو الوداع کہہ دے مگروہ اپنے کارناموں، ایجادات اور تخلیق کی وجہ سے امر ہوجاتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار سیمینار کے کنوینر ڈاکٹر نازش احتشام اعظمی نے کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مرحوم بیکل اتساہی کو حقیقی خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے یہ سیمینارایک تاریخی عمل قرار پائے گا۔خیارہے کہ دی مسلم ویلفیئر اینڈ ایجوکیشنل سوسائٹی اور قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے اشتراک سے منعقد کیا جارہا یہ سیمینار11-10فروری2018 کو فاطمہ گرلز کالج اینڈ اسکول ،داؤد پور اعظم گڑھ میں ہوگا۔ جس کی ساری تیاریا لگ بھگ پوری کی جاچکی ہیں۔

سیمینار کے مہمان خصوصی وجے بھوشن، ڈی آئی جی اعظم گڑھ ہوں گے،جبکہ احمد ابراہیم علوی سیمینار کی صدارت فرمائیں گے اورڈاکٹر صفدر امام قادری کلیدی خطبہ پیش کریں گے۔ اس دوروزہ عالمی سیمینار میں طب یونانی کے معروف محقق و مصنف اور اردو ادب کی مایہ ناز شخصیت حکیم وسیم احمداعظمی،پروفیسر سراج اجملی، ڈاکٹر محی الدین آزاد فراہی، ڈاکٹر زبیر احمد خاور صدیقی، ڈاکٹر عبید الرحمن اورڈاکٹر عمیر منظر سمیت تقریباً22 معروف وممتاز صحافیوں ادیبوں اورتجزیہ وتنقید نگاروں کے مقالے پیش کئے جائیں گے۔

مقام مسرت ہے کہ مذکورہ مقالہ نگار حضرت کی تحریریں ’’بیکل اتساہی : فکر وفن‘‘ کے نام سے ڈاکٹر نازش احتشام اعظمی نے ترتیب دیاہے۔ اس مجموعہ کا اجراء بھی اسی عالمی سیمینار میں کیا جائے گا۔

تبصرے بند ہیں۔