دوگھڑی آپ مسکرا دیتے
دستگیر نواز
دوگھڑی آپ مسکرا دیتے
فلسفہ پیار کا سیکھا دیتے
۔
پھر ملاقات اپنی ہوجاتی
اک نئی داستاں بنا دیتے
۔
مار دیتی تمہیں یہ تنہائی
جان تم پر اگر لٹا دیتے
۔
ہم نہ ٓاتے کبھی تمہیں ملنے
اپنی محفل سے گر اٹھادیتے
۔
ٹوٹ جاتا نواز دل اس کا
اشک ہم بھی اگر بہادیتے
تبصرے بند ہیں۔