ذراسا بھی جو دل میں جزبۂ ایمان رکھتے ہیں

مجاہد ہادؔی ایلولوی

ذراسا بھی جو دل میں جزبئہ ایمان رکھتے ہیں
لگاکر دل سے آقا کا وہ ہر فرمان رکھتے ہیں

مرے آقا کی سیرت پر نگاہیں مت اٹھانا تم
زباں خاموش ہے پر دل میں ہم طوفان رکھتے ہیں

عداوت بغض نفرت مصطفی کے اہلِ خانہ سے
کوئی انساں نہیں رکھتا محض شیطان رکھتے ہیں

ہمیں حاجت نہیں ہے اہل مغرب کے طریقوں کی
نبی کی سنتیں اور ہم تو یہ قرآن رکھتے ہیں

حفاظت اب کریں گے ہم ہی ناموسِ رسالت کی
نجات اپنی اسی میں ہے یہ ہم ایمان رکھتے ہیں

سرِ بازار ہم کو ڈھونڈنا مشکل نہیں ہادؔی
غلامِ مصطفی اپنی الگ پہچان رکھتے ہیں

تبصرے بند ہیں۔