رخِ جانا کا دیوانہ بنا ہے
جمالؔ کاکوی
رخِ جاناکا دیوانہ بنا ہے
مرا دل اک پری خانہ بناہے
…
وہی صورت پسِ پردا یہاں بھی
حقیقت ہے جو افسانہ بنا ہے
…
ہر اک صورت بنی چلمن اسی کی
اسی اک بت سے بت خانہ بنا ہے
…
نگاہِ شوق سے حسنِ طلب سے
نظر ساقی کی، پیمانہ بنا ہے
…
شمع کہ بہ رہے ہیں اپنے آنسو
اسے دیکھو جو پروانہ بنا ہے
…
جنوں پیدا ہوا عقل وخرد سے
جو داناتھا وہ دیوانہ بناہے
…
جمالؔ کیا ہوا دل کو ، نظر کو
بھری محفل میں ویرانہ بناہے
تبصرے بند ہیں۔