رمضان کی عظمت

سیدہ تبسم منظور

 رمضان برکتوں والامہینہ ہے ۔ اس مہینے کی عظمت کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ قرآن کریم مقدس کا نزول اسی پاک مہینے میں ہوا۔آپ تصور کرسکتے ہیں کہ یہ کتنا قیمتی ، مقدس اور انمول تحفہ ہے جو ہمارے پرودگار نے ہمیں عطا کیا ہے۔ رمضان المبارک کی فضیلت یہ بھی ہے کہ اﷲ تعالیٰ نے اس مہینے کو اپنی طرف خاص نسبت فرمائی ہے۔رمضان کا پہلا عشرہ رحمت ہے دوسرا عشرہ مغفرت اور تیسرہ عشرہ جہنم کی آگ سے نجات کا ہے۔ رمضان کی اہمیت کے بارے میں اﷲ تعالیٰ نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے ارشاد فرمایا کہ اگر مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اُمت کو جہنم میں ہی جلانا ہوتا تو رمضان کا مہینہ کبھی نہیں بناتا۔

جب رمضان المبارک کا چاند نظر آتا تو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے، ’’یہ چاند خیر و برکت کا ہے۔ میں اس ذات پر ایمان رکھتا ہوں۔‘‘

اس ماہ کی بابت آتا ہے کہ حضرت جبرائیل علیہ سلام نے دعا کی کہ ہلاک ہوجائے وہ شخص جس کو رمضان کا مہینہ ملے اور وہ اپنی بخشش نہ کرواسکے اور جس پر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نےآمین فرمایا۔ حضرت جبرائیل علیہ سلام کی یہ دعا اوراس پر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا آمین کہنا بتاتا ہے کہ یہ مہینہ رحمت و برکت سے کس قدر مالا مال ہے۔

  رمضان المبارک سعادتوں، برکتوں، رحمتوں، نعمتوں اور مغفرتوں کا مہینہ ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اور پوری امت کو اس مہینے کا حق ادا کرنے اور عبادت جو اللہ کو پسند آئے جو صرف اللہ کی رضا کے لئے ہو وہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور اللہ اس رمضان المبارک کو ہمارے اور پوری امت کیلئے برکتوں، سعادتوں اور کامیابیوں والا بنائے۔

 رمضان المبارک کی آمد کا بڑا اہتمام کیا جاتا ہے۔ گھروں میں مہینے بھر کی ساری چیزیں لائی جاتی ہیں۔کھانے پینے کی چیزیں،کپڑے لتے اوربہت ساری چیزوں کی خریداری کی جاتی ہےاور بازار لوگوں سے بھرا ہوتا ہے۔یہ سب ضروریات بھی اپنی جگہ اہم ہیں اور ان سے منہ نہیں موڑا جاسکتا ۔ہمارے لئے ان ضروریات زندگی کا ہونا بھی ضروری ہے۔ لیکن کبھی ہم یہ بھی سوچتے ہیں کہ کچھ زندگی کی کچھ ضروریات ان سے بھی بہت زیادہ اہم ہیں۔ اور وہ ہیں رمضان میں عبادات کیسے کی جانی چاہئے ۔۔۔ ۔۔روزانہ کتنے پارے پڑھنے چاہئے۔۔۔ نوافل کتنے ادا کئے جائیں۔۔۔ طاق راتوں کا اہتمام کیسے کریں۔۔۔۔گھر کا ماحول کیسا ہوگا۔۔۔گھر میں ٹی وی دیکھنا بند ہوگا یا نہیں۔۔۔۔ بچوں کوروزہ رکھنے کی ترغیب کیسے دی جائیگی۔۔۔ اللہ تعالی کو کیسے منائیں گے۔۔۔ گناہوں کی معافی کیسے مانگیں۔۔۔۔ اس با برکت مہینے کو کیسے گذارا  جائےگا۔۔۔۔ اور روزے کا اصل مقصد کیسے پورا کیا جائےگا۔ ہر مومن اپنے اپنے طریقے سے رمضان کا اہتمام اور استقبال تو کرتا ہی ہےاور اس مہینے میں روزہ، نماز ،صدقہ، خیرات ،زکات کرکے فائدے بھی حاصل کرتاہے۔اور یہ سب کرنا بھی ضروری بھی تو ہے ۔

  رمضان المبارک کا اصل مقصد یہ ہے کہ انسان پاک ہو، دل صاف ہو اللہ کا قرب حاصل ہو، عبادات میں پختگی ہو، جنت کی طلب ہو، جہنم سے نفرت ہو، تلاوت قرآن میں باقاعدگی ہو، حلال رزق کی چاہت ہو، حرام رزق سے اعتراض ہو، تقویٰ حاصل کرنے کا جذبہ ہو، ایمان کی لذت ہو، ہاتھوں میں سخاوت ہو، سچ سے محبت اور جھوٹ سے نفرت ہو، مسجد میں نماز ادا کرنے کی چاہ ہو ۔اس لئے کہ رمضان کے مہینے میں فرشتے کثرت سے زمین پر اترتے ہیں۔ اللہ کے بندوں کو تلاش کرتے ہیں کہ کون نماز پڑھ رہا ہے؟ کون تلاوت کر رہا ہے؟ کون صدقہ و خیرات کر رہا ہے؟کون اپنے فرائض انجام دے رہا ہے؟ کون اپنے گھروالوں کے ساتھ ساتھ اپنے پڑوسیوں کی بھی اصلاح کر رہا ہے؟ کون ہے جو اپنے بچوں کو نیکی کی تلقین کررہا اور بدی سے بچا رہا ہے ؟  کون روزے رکھ رہا ہے؟ اللہ تعالی اپنے روزہ دار نیک بندوں پر خاص نظر رکھتے ہیں۔ جو صرف اس کی خوشنودی کے لئے بھوکے پیاسے رہتے ہیں ۔

اللہ تعالی کتنا رحیم ہے۔۔۔۔۔۔  وہ اپنے بندوں کو کتنی مہلت دیتا ہے۔۔۔۔۔ انسان کی زندگی کا سب سے خطرناک لمحہ اور خطرناک دور وہ ہوتا ہےجب انسان غلطیوں اور گناہوں بھری زندگی گزارنے کا عادی بن جاتا ہے۔ انسان نیکی سے محبت اور برائی سے نفرت کا احساس گنوا بیٹھتا ہے۔ اور پھر گناہ کو گناہ نہیں سمجھتا۔ اس طرح انسان تباہی و بربادی اور جہنم خرید لیتا ہے۔ لیکن اگر انسان اپنی غلطی کو غلطی اور گناہ کو گناہ سمجھے تو اللہ تعالی معاف کرنے والا ہے۔ جب بندہ اپنی غلطیوں، گناہوں پر پشیمان ہوتا ہے تو وہ پروردگار توغفور رحیم ہے ،بخشنے والا مہربان ہے ۔ہماری پاکی اور گناہوں کی بخشش کیلئے رمضان سے زیادہ اچھا اور با برکت مہینہ کوئی نہیں۔  یہ گناہوں کی بخشش کا مہینہ ہے وہیں پر یہ اسلامی تہذیب ، اخوت و ہمدردی، ایثار وقربانی، صبروتحمل کا مہینہ ہے۔

  جب ہم سحری سے افطاری تک کھانے پینے چیزوں کو دیکھتے رہتے ہیں اور سب کچھ اللہ کی رضا کے لئے چھوڑ دیتے ہے توہم میں صبر پیدا ہوتا ہے۔ قرآن مجید میں روزے کا مقصد یہ بتایا گیا ہے کہ تم تقویٰ اختیار کرو، تقویٰ انسان کو اللہ کے قریب کرتا ہے۔ رمضان میں گناہ کرنا مشکل اور نیکی کرنا آسان ہو جاتاہے۔اللہ تعالی ہماری معمولی نیکی کا اجر بھی کئی گنا بڑھا کر دیتا ہے۔اللہ تعالی ہمیں اس مہینے کی عبادت کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین!!!

تبصرے بند ہیں۔