رہوں سدا ترے دل کے حصار میں شامل

مجاہد ہادؔی ایلولوی

رہوں سدا ترے دل کے حصار میں شامل
یہ چاہ بھی ہے دلِ داغدار میں شامل

ہمارے واسطے رب کا یہ ایک تحفہ ہے
یہ جو گھڑی ہے ترے انتظار میں شامل

امیر شہر سے کوئی کہے کہ وہ دیکھے
ہیں کتنے لوگ غمِ روزگار میں شامل

سنا ہے سینکڑوں دل پر تری حکومت ہے
مجھے بھی کرلے اسی اقتدار میں شامل

ملن کی رات بہے تھے خوشی کے جو آنسو
کروں گا ان کو بھی میں یادگار میں شامل

رکے ہوئے ہیں مری چھت پہ چاند تارے بھی
"تمام شب ہے مرے انتظار میں شامل”

سبق وفا کا پڑھاتے ہیں وہ ہمیں ہادؔی
وفا ہے جبکہ ہمارے شعار میں شامل

تبصرے بند ہیں۔