پھر سنت عثمان زندہ کریں

ابوزنیرہ احمد

چند ہی دنوں میں موسم گرما کی آمد ہے. ملک میں پانی کی قلت کا مسئلہ درپیش ہوگا. امیر طبقات کے لیے تو حکومت کسی طرح سے کوئ انتظام کر ہی لیگی مگر غریبوں کے لیے یہ نااہل حکومت انتظام کرنے میں ناکامیاب ہوجائیگی .اور غریب پھر اپنی پیاس بجھانے مارامارا دربدر پھرے گا.آئیں ہم سب مل کر اسلاف کی سنت کو زندہ کریں اور اس مسئلہ کو حل کریں .
قرآن سیدنا موسی کا کردار پیش کرتے ہوئے بیان کرتا ہے کے موسی نے دو کمزور لڑکیوں کی مدد کی اور انکو پانی کنوئیں سے نکال کردیا آپ سوچیے اس ایک چھوٹاسا عمل اللہ کو کتنا پیارا ہے کے اسسے قرآن میں موسی علیہالسلام کی سیرت کے طور پر پیش کیا.نبی امی صل علی علیہ وسلم کو جب مدینہ میں پانی قلت کا علم ہوا تو ذوالنورین کو کہا کے اس مسئلہ کو حل کریں قربان جائیں سیدنا عثمان پر فوراً حکم کی تعمیل کی اور کنؤاں خرید کر وقف کیا . ہم اس نبی کی امت ہے جسنے جانوروں کو بھی پانی پلانے پر جنت کا حقدار کردیا. ہندوستان میں جس وقت برہمن اپنے کنؤوں کے پاس بھی دلتوں کو نہیں آنے دیتے تھے .یہ مسلمان ہی تھے جنہوںنے ان طبقات کو بھی کنؤوں تک رسائ دی اور ہم دیکھتے ہیں کئ دلت خاندانوں اس رحم دلانہ عمل سے متاثر ہوکر اسلام قبول کرلیا.
آج بھی ضرورت اس بات کی ہے کے ہم اپنے اسلاف کے عمل کو زندہ کریں .اپنے علاقوں کے گندے اور بند کیے جاچکے کنؤوں کو صاف کرائیں اور انھیں دوبارہ عوام کے استعمال کے لیے کھولیں .جہاں ضرورت ہو وہاں بورویل کا انتظام کریں. اہل خیر اور داعیان اسلام آگے آئیں تاکہ ساری دنیا کو پتہ چلے کے یہ امت صرف زبانی وعدوں سے غریبوں کے مسائل حل نہی کر تی بلکہ عملی طور پر انکے مسائل حل کر کے دیکھلاتی ہے یہ عمل دعوت کے لی بھی بہت مددگار ثابت ہوگا.
سیرت عثمان پر کانفرنس تو بہت ہوئ اب وقت ہے کی سیرت عثمان کو عملاً دنیا کے سامنے پیش کریں.

تبصرے بند ہیں۔