سونم کی بے وفائی

مشرّف عالم ذوقی 
ان دنوں میڈیا اور ٹی وی چینلز پر سونم کی بے وفایی کی خبریں عام  ہیں .ہر کویی یہ جاننا چاہتا ہے کہ سونم  ہے کون ؟ کہاں رہتی ہے ؟بے وفائی کی وجہ کیا ہے ؟کس سے بے وفآیی کی ؟ اس تصویر کا ایک دوسرا رخ ہے کہ زلزلہ کے ابال کے باوجود سونم کی موجودگی نے کچھ دیر کے لئے لطف و راحت کا موقع فراہم کیا ہے . ٹویٹر اور سوشل ویب سائٹس پر سونم کے تعلق سے سوالات کیے  جا رہے ہیں .یہ بھیپوچھا  جا رہا ہے کہ سونم کا کیا ہوا ؟ سونم 500 اور 1000 کے نوٹ  کی طرح کہاں  غایب  ہو گی ؟ سرکار نے تو نہیں غایب کرا دیا ؟
سونم کا نام پہلے 500 کے نوٹ پر سامنے آیا ..نوٹ پر کسی دل جلے نے لکھا تھا ..سونم بے وفا ہے …پھر دیکھتے ہی دیکھتے 500 سے 1000 اور اب 2000 کے نوٹ پر بھی سونم بے وفا ہے، لکھا ہوا وائرل ہوا تو عام آدمی سے میڈیا تک ایک بے چینی پھیل گیی –در اصل سونم کا نام انہی دنوں سامنے آیا جب مودی صاحب ملک کے غربب عوام  کی ترقی اور خوش حالی  کے لئے من کی بات کہنے اچانک ٹی وی چینلز پر نازل ہو گئے .معاملہ 70 برسوں کی آزادی کا تھا .مودی دیکھ رہے تھے کہ آزادی کے 70 برس میں ملک میں غریبوں کی کیا حالت ہو گی ہے۔ 500 اور ہزار کے ہرے  نوٹ غریبوں کے لئے خواب کا درجہ رکھتے تھے۔ ان میں چھوٹے چھوٹے خواب بند تھے ..گھر کی عورتیں بھی اپنے مردوں سے چھپا چھپا کے ان نوٹوں کو برے وقت کے لئے محفوظ کر لیتی تھیں۔ یہ 500 اور 1000 کے نوٹ  نہیں تھے ، ان نوٹوں سے مکان بنانے اور تھوڑی بہت زمین جائداد بیچنے  اور خریدنے کے خواب بھی دیکھے  جاتے تھے ..دوستوفسکی نے اپنے ایک ناول میں اس پورے سسٹم کا مزاق اڑایا  تھا ..لیول دی ماؤنٹین ،،پہاڑ  کو ہموار کر دو …غریبوں کو ختم کر دو …ایک خوبصورت حسین دنیا میں یہ غریب بد نما داغوں کی طرح ہیں ..سبزی بیچتے ہوئے ..فٹ پاتھ پر دکانیں سجاے ..چھوٹی چھوٹی خوشیوں میں خدا کو یاد کرتے ہوئے— ایک آسان زندگی گزار دینا کسی گناہ سے کم ہے کیا ؟ بس پھر کیا تھا .ادھر وزیر اعظم  کو غریب عوام کا خیال آیا اور ادھر سونم بے وفا ہو گیی —
کچھ لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ سونم کی بے وفایی کی اپنی وجوہات ہیں .جو 40 سے زیادہ موتیں ہوئی  ہیں ،انمیں سونم کے اپنے بھی تھے ..ایک کو کینسر تھا .ایک کو ہارٹ اٹیک آیا ..ایک وہ  بھی تھا جو سونم کے لئے شادی کے گھنے اور سامان جمع کر رہا تھا …کچھ یہ بھی کھ رہے ہیں کہ سونم  نے بے وفایی نہیں کی بلکہ جو اموات سامنے آیی  ہیں ان میں سے ایک سونم بھی تھی ..لیکن سونم کی گم شدگی ایک مذاق تو ہے خبر نہیں ہے ..ویسے مذاق  اور خبر کا بھید ان دنوں ختم ہو چکا ہے .جو غریب ہے ،وہ مذاق ہے ..غریب، انسان کے زمرے میں بھی نہیں آتا .اس لئے  بہت سوچ سمجھ کر چھوٹے چھوٹے روزگار سے دو وقت کی روزی کمانے والے غریب کو قطار میں کھڑا کر دیا گیا ..
ابھی اپنے ہی پیسوں کے لئے یہ غریب پولیس کی لاٹھیاں کھا رہے ہیں .ہو سکتا ہے حکومت کا دل پسیج جائے تو ان پر بل ڈوزر بھی چل جائے —کیونکہ دنیا کو خوبصورت بنانا ہے تو وجے مالیا ،امبانی ،ٹاٹا  ، برلا ،ادانی کو مضبوط کرنا ہوگا .کیونکہ غریب تو صرف ووٹ میں کام آتا ہے .حکومت کو چلانے کے لئے تو بڑے  پیسوں کی ضرورت پڑتی ہے .
ہو سکتا ہے سونم اس خیال سے بھاگ گی یا خود کشی کر لی کہ حکومت کی دریا دلی کے ڈھایی لاکھ سے اسکی شادی ممکن نہیں تھی …شادی تو بھاجپا لیڈران کی بیٹیوں کی ہوتی ہے .ارون جیٹلی کی بیٹی کی شادی میں کروڑوں خرچ ہوئے .اب جناردن ریڈی  کی بیٹی کی شادی میں 500 کروڑ خرچ کر دیے گئے — یہاں انکم ٹیکس والے بھی نہیں آے –یہاں جیٹلی ،وینکیا نائیڈو یا چننلز نے یہ بھی جاننے کی کوشش نہیں کی کہ بھایی اتنے پیسے کیا گھر میں سمبھال کر رکھے ہوئے تھے ؟ بینک میں تھے تو نکلے کیسے ؟جشن منانے سارے  بھاجپایی   پہچے ..اب ایسی چھوٹی چھوٹی باتوں پر جواب دینے کی حکومت کو ضرورت ہی کیا ہے ..بھلا غریب کی بھی بیٹیاں ہوتی ہیں .اور غریب کی بیٹیوں کی بھی کویی شادی ہوتی ہے …
سونم گم ہے۔۔ میرا ملک گم ہو گیا ہے۔۔۔
اس وقت ایک سنگین مذاق رہ گیا ہے ،جو ہمارے ملک اور جمہوریت کے ساتھ کیا جا رہا ہے ۔۔۔
یہ مصنف کی ذاتی رائے ہے۔
(اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔)
Disclaimer: The opinions expressed within this article/piece are personal views of the author; and do not reflect the views of the Mazameen.com. The Mazameen.com does not assume any responsibility or liability for the same.)


تبصرے بند ہیں۔