سہ ماہی ’دربھنگہ ٹائمز‘دربھنگہ

مبصر:  صالحہ صدیقی 

 مدیر: ڈاکٹر منصور خوشتر

زیر تبصرہ رسالہ دربھنگہ ٹائمز منصور خوشتر کی ادارت میں نکلنے والا اردو کا ایک ایسا رسالہ ہے جس نے اپنی کم عمری میں ہی اردو قارئین کو اپنی جانب متوجہ کر اپنا گرویدہ بنا لیا۔ اس کی اہم وجہ اس رسالے کا معیار اور اسے نوجوانوں سے جوڑنا ہے۔ دربھنگہ ٹائمز نے نوجوان قلمکاروں کوایک ایسا وسیلہ مہیا کیا جہاں وہ کھل کر اپنے خیالات، احساسات و جذبات، اپنی سوچ و فکر کو آزادی سے کہہ سکتے ہیں۔ جو اس سے قبل نہیں تھا۔ اس سلسلے میں منصور خوشتر رقم طراز ہیں کہ ’’آج کے بیشتر رسائل میں یا تو بزرگ قلمکاروں کا جلوہ دکھائی دیتا ہے یا بعض میں محض ریسرچ اسکالر ہی جگہ پاتے ہیں۔ ‘‘ منصور خوشتر نے اس روایت کو توڑتے ہوئے اپنے رسالے میں رسرچ اسکالر کو فوقیت دی۔ یہی وجہ ہے کہ نہ صرف ہندوستان بلکہ عالمی سطح پر اس رسالے نے بہت کم وقت میں اپنی شناخت قائم کر لی۔

کسی بھی رسالے کی جان اور اس کی مقبولیت کا راز اس رسالے  کے مشمولات، اس کے اندر شامل مواد اور ان مواد کے معیار پر منحصر ہوتا ہے اس سلسلے میں منصور خوشتر لکھتے ہیں کہ ’’اردو کے دیگر ہم عصر رسائل و جرائد کی بہ نسبت ’’دربھنگہ ٹائمز ‘‘ کی اشاعت وقت پر ہورہی ہے۔ اس کے مشمولات کا جائزہ لینے کے بعد ہی آپ اس کے معیار و اہمیت کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔ ایک مدیر کی ادب کے صحافتی منظر نامے سے آگہی بہت ضروری ہے۔ مواد کی پرکھ اور پھر اس کے انتخاب کی صلاحیت اس میں بدرجۂ اتم موجود ہونی چاہیے۔ ہم ’’دربھنگہ ٹائمز‘‘ کے کسی بھی شمارے کے مواد کا انتخاب آنکھ بند کر کے نہیں کرتے جیسا کہ آج کل کے اکثر اردو رسائل کے مدیر ان کرتے ہیں۔ ‘‘

دربھنگہ ٹائمز وقتا فوقتا خاص نمبر بھی نکالتا ہے۔ جو بہت مقبول ہوئے، جیسے ’’افسانہ نمبر ‘‘، ناول نمبر ‘‘، اور ’’غزل نمبر ‘‘ شامل ہیں۔ جس میں نہ صرف ان  اصناف کے نت نئے گوشے منور کیے گئے۔ خصوصا ان میں اکیسویں صدی کے ادب کی سمت و رفتار پر خاص توجہ کی گئی ہے۔ اس رسالے میں تحقیقی او تنقیدی مضامین، ہم عصر افسانہ نگاروں کے افسانے ڈرامے، انشائیے، طنز و مزاح، رباعیات نظمیں، غزلیں، منظوم تبصرے، نثری تبصرے اور تاثرات سبھی کچھ شامل ہیں اور ہر شمارے میں نئے نئے چہروں سے متعارف کرایا جاتا ہے۔ یہ منصور خوشتر کا ایک اہم کارنامہ جس کے ذریعہ انھوں نے پورے ہندوستان کی ادبی شخصیات کو ایک مالا میں پرونے کا کام کیا ہیں۔ میں ان کی اس بے لوث خدمت کے لیے انھیں مبارکباد پیش کرتی ہوں ساتھ ہی یہ دعا بھی کہ ’’دربھنگہ ٹائمز ‘‘ اسی طرح کامیابی واکامرانی کی نئی منزلیں طے کرتا رہے۔  آمین۔

تبصرے بند ہیں۔