طبِ یونانی کی اصطلاحات کی معیاری ڈکشنری

ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی

بعض کام بڑے یادگار اور تاریخی ہوتے ہیں۔ ان کی اہمیت کا اندازہ اصحابِ فن ہی لگا سکتے ہیں۔ اسی طرح کا ایک کام طبِ یونانی کی اصطلاحات کی معیاری ڈکشنری تیار کرنے کا تھا۔ اس ٹیم میں مجھے بھی شامل ہونے کا شرف حاصل رہا ہے۔

انگریزی زبان میں کوئی ایسی ڈکشنری موجود نہیں تھی، جس میں طبِ یونانی کی اصطلاحات کی تشریح کی گئی ہو، ان کا درست تلفظ (Transliteration) بتایا گیا ہو اور ان کی متبادل انگریزی اصطلاحات بھی پیش کی گئی ہوں۔ اس کا ایک پروجکٹ 2010 میں عالمی تنظیمِ صحت (world Health Organization) نے مرکزی کونسل برائے تحقیقاتِ طبِ یونانی (Central Council for Research in Unani Medicine) کے حوالے کیا۔ پروجکٹ کی تکمیل کے لیے ایک برس سے کم وقت دیا گیا تھا۔ حکیم ضیاء الدین احمد ندوی کو، جو اُن دنوں کونسل میں ڈپٹی ڈائریکٹر تھے، اس کا نگراں (principal Investigator) بنایا گیا۔ انھوں نے از راہِ نوازش مجھے بھی اپنی ٹیم کا حصہ بنالیا۔

کمیٹی میں طبِ یونانی کے مختلف شعبوں کے ماہرین، مثلاً پروفیسر رئیس الرحمٰن ( قرول باغ)، پروفیسر اقتدار حسن زیدی (علی گڑھ)، حکیم محمد عیسٰی ندوی ( ممبئی)، حکیم اقبال احمد قاسمی (علی گڑھ)، حکیم عبید اللہ قاسمی ( علی گڑھ)، حکیم اشہر قدیر (ھمدرد)، حکیم ضمیر احمد (قرول باغ)، حکیم منہاج احمد (ھمدرد) اور طبیبہ آسیہ سلطانہ (ھمدرد) کو Subject Experts کی حیثیت سے شامل کیا گیا تھا۔ ان حضرات نے بہت محنت اور دیدہ ریزی کے ساتھ مواد تیار کیا۔ اس کے بعد ایک ایڈیٹوریل بورڈ تشکیل دیا گیا، جو پروفیسر شاکر جمیل ڈائریکٹر جنرل یونانی کونسل، حکیم ضیاء الدین احمد نگراں پروجکٹ کے علاوہ حکیم خورشید احمد شفقت اعظمی، حکیم عبد الحنان، حکیم بلال احمد، طبیبہ نیلم قدوسی، حکیم سید محمد عاصم (یہ سب کونسل سے)، پروفیسر رئیس الرحمٰن (قرول باغ) اور حکیم محمد اکرم (ھمدرد) پر مشتمل تھا۔ ان حضرات نے پورے مواد پر نظر ثانی کی اور اسے بہتر بنانے کی بھرپور کوشش کی۔

اس ڈکشنری میں طبِ یونانی کی کلینکل اور نان کلینکل دونوں طرح کی اصطلاحات شامل کی گئی ہیں۔ کلینکل کے ذیل میں معالجات، جراحت، امراضِ نسواں، علم القبالت، امراضِ اطفال اور نان کلینکل کے ذیل میں تشریح، منافع الأعضاء، أمور طبیعیہ، منطق، فلسفہ، علم ہیئت، علم الادویہ، علم الأمراض، سریریات، تحفظی و سماجی طب طب القانون اور علم السموم کی اصطلاحات کو شامل کیا گیا ہے۔ اس کتاب کو جدول (Table) کی شکل میں مرتّب کیا گیا ہے۔ چار خانے بنائے گئے ہیں۔ پہلے خانے میں کوڈ نمبر درج کیا گیا ہے، دوسرے خانے میں اوریجنل زبان (عربی، فارسی یا اردو) میں اصطلاحات لکھی گئی ہیں، تیسرے خانے میں مخصوص علامات (Diacriticals) کے ساتھ اصطلاحات کا درست تلفّظ (Transliteration) لکھا گیا ہے اور چوتھے خانے میں انگریزی زبان میں اصطلاحات کی تشریح اور انگریزی میں ان کا ممکن متبادل درج کیا گیا ہے۔

نگراں پروجکٹ حکیم ضیاء الدین احمد ندوی نے مجھے Subject Expert Panel اور ایڈیٹوریل بورڈ دونوں میں شامل رکھا۔ اس کے علاوہ انھوں نے خاص طور پر Transliteration کا کام میرے حوالے کیا۔ مجھے اس فن سے بالکل واقفیت نہیں تھی۔ ذمے داری قبول کرنے کے بعد میں نے اس کی معلومات حاصل کیں اور کام کا آغاز کیا۔ عموماً اطباء کے عربی اور فارسی سے زیادہ واقف نہ ہونے کی وجہ سے بہت سی طبی اصطلاحات غلط تلفّظ کے ساتھ رواج پا گئی ہیں۔ میں نے کتبِ لغات کی مدد سے ایک ایک اصطلاح کی تحقیق کی اور صحیح تلفظ کے لیے ان پر مخصوص علامات (Diacriticals) لگائیں۔ Diacriticals لگانے کا کام بہت باریک، توجہ طلب اور صبر آزما تھا۔ یہ کام مکمل ہوگیا تو انھوں نے میرے ہی ذمے ایک دوسرا کام بھی لگا دیا۔ وہ تھا Diacriticals کے ساتھ اصطلاحات کو ٹائپ کروانے، ان کی پروف ریڈنگ کرنے اور تصحیح کروانے کا۔ بہر حال یہ بھی پایۂ تکمیل کو پہنچا۔

اس کام کی تکمیل میں حکیم ضیاء الدین کی نگرانی میں حکیم شفقت اعظمی، حکیم عبد الحنان، حکیم بلال احمد اور طبیبہ نیلم قدّوسی نے غیر معمولی دل چسپی لی۔ ابتدا سے آخر تک ہماری بیسویں میٹنگس ہوئیں، اصطلاحات کی تحقیق میں گھنٹوں بحث ہوتی اور مراجع و مصادر کی کتابیں کھنگالی جاتیں۔ ان دنوں میں علی گڑھ میں تھا۔ حکیم ضیاء الدین کے اصرار پر مجھے بار بار دہلی کا سفر کرنا پڑتا۔ الحمد للہ اس جدّوجہد کے نتیجے میں انگریزی زبان میں اصطلاحاتِ طب کی ایک معیاری ڈکشنری تیار ہوگئی ہے، جسے پورے اعتماد کے ساتھ علمی دنیا میں پیش کیا جاسکتا ہے۔

بعد میں WHO کی اجازت سے CCRUM نے اسے اپنے دار الاشاعت سے طبع کرایا۔ خواہش مند اس کے مرکزی دفتر سے اسے حاصل کرسکتے ہیں۔ ہمارے ایک دوست نے اس کی پی ڈی ایف تیار کرکے میرے پاس بھیج دی ہے۔ جو حضرات PDF فائل چاہتے ہوں وہ میرے واٹس ایپ نمبر (9582050234۔ 91+) پر رابطہ کرسکتے ہیں۔

تبصرے بند ہیں۔