طرزِ کہن سے ہٹ کر سوچو
مقصود اعظم فاضلی
طرزِ کہن سے ہٹ کر سوچو
منظر کا پس منظر سوچو
۔
قتل کروگے بھائی کو اپنے
ہاتھ سے رکھ دو خنجر سوچو
۔
فکر سے مثبت پہلو نکلے
بات یہ ذہن میں رکھ کر سوچو
۔
کیسے تھے اسلاف ہمارے
پیٹ پہ باندھے پتھر سوچو
۔
پتھر دل کو موم جو کردے
اعظم ایسا منتر سوچو
تبصرے بند ہیں۔