عمران فاروقی
غم کے دھاروں نے خودکشی کر لی
مے گوساروں نے خودکشی کر لی
۔
کوہ ظلمت سے کود کر کل شب
چاند تاروں نے خودکشی کر لی
۔
دشمنوں سے چلا رہا ہوں کام
جب سے یاروں نے خودکشی کر لی
۔
کچھ نظارے تو قتل ہو بیٹھے
کچھ نظاروں نے خودکشی کر لی
۔
شوخی زندہ تھی جن اشاروں سے
ان اشاروں نے خودکشی کر لی
۔
اپنے دل میں اتار کر خنجر
دل کے ماروں نے خودکشی کر لی
۔
ہو گیا پھر یتیم اک دریا
پھر کناروں نے خودکشی کر لی
۔
جن ستاروں میں جاودانی تھی
ان ستاروں نے خودکشی کر لی
۔
پی کے پھولوں کی اوک سے شبنم
کچھ شراروں نے خودکشی کر لی
۔
سن کے واعظ کا وعظ اے "عمران”
بادہ خواروں نے خودکشی کر لی
تبصرے بند ہیں۔