قرآن مجید کا فلسفئہ ’امت‘

قمر فلاحی

قرآن مجید کی اصطلاح میں” امۃ ” جماعت اور گروہ کے معنی مستعمل ہے ،اسی طرح اس کا استعمال "پیرییڈ period ” کے معنی میں بھی ہوا ہے۔

امت ایک چھوٹی جماعت کو بھی کہا جاتاہے جیساکہ مدین کی وہ جماعت جو اپنے جانوروں کو پانی پلارہی تھی اسے امت کہا گیا۔: القصص ۲۳. ایک مخصوص طریقہ پہ زندگی گزارنے والی جماعت کو ایک امت کہا جاتاہے، جیسے ہی طریقہ بدلے گا امت بدل جائیگی : الزخرف ،۲۲۔مدین کے چرواہوں کو امت اسی لئے کہا گیا کیوں کہ ان سب کا کام ایک تھا پانی پلانا اورچرواہی کرنا۔

یوسف علیہ السلام نے جس قیدی کے ہاتھوں پیغام بھیجا تھا وہ بھول گیا اور اسے ایک پیرییڈ کے بعد یاد آیا اور اس نے عزیز مصر کے سامنے اس کا تذکرہ کیا یہاں پہ "امۃ” بمعنی پیرییڈ ہے : یوسف ۴۵

حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنے رب سے دعا کی کہ اے میرے رب میری ذریت میں امت مسلمہ بنا [البقرہ ۱۲۸]

حضرت ابراہیم علیہ السلام  اپنے آپ میں امت قانت اور حنیف تھے :[ النحل ۱۲۰]

 اللہ تعالی نے امت محمدیہ کو امت وسط کہا ہے [البقرہ ۱۴۳] امت محمدیہ امت واحدہ ہے اب یہ منقسم نہیں ہونے والی ہے کیوں کہ اب کوئی نبی نہیں آنے والا ہے : انبیاء ۹۲۔ امت محمدیہ میں ایک جماعت ایسی ضرور ہونی چاہیے جو لوگوں کو ‘الخیر ‘ یعنی اسلام کی طرف بلانے والی ہوانہیں فلاح ملیگی۔[آل عمران ۱۰۴]

 اللہ سبحانہ نے فرمایا کہ پہلے تمام انسان ایک ہی امت ہوا کرتے تھے مگر باہمی اختلافات کی وجہ سے امتیں بنٹتی چلی گئی ،معلوم یہ ہوا کہ شرعی نصوص کی موجودگی میں اختلاف انتشار کا باعث ہے[ البقرہ ۲۱۳] اختلاف اللہ تعالی کی نظر میں اتنی بری شئ ہے کہ  اس کی وجہ سے قصہ تمام ہوسکتا تھا ،مصلحتا اسے روک دیا گیا۔[ یونس ۱۹]

اگر اللہ تعالی چاہتا تو ایک ہی امت رہتی مگر پھر وہ اختلافات پہ ہی قائم رہتی لہذا اختلافات کو ختم کرنے کیلئے امتیں منقسم کی گئیں : ھود۱۱۸

اہل کتاب کے درمیان ایک "امت قائمہ” ہے جو راتوں کو اللہ کی آیتوں کی تلاوت اور سجدہ کا اہتمام کرتی ہے[ آل عمران ۱۱۳] انمیں ایک جماعت "امت مقتصد” بھی ہے ،مگر اگثریت کے اعمال برے ہیں ۔[المائدہ ۶۶] ان میں ایک جماعت ایسی بھی ہے جنہیں حق کی ہدایت ملی ہوئ ہے اور وے حق کے ساتھ انصاف بھی کرتے ہیں : [الاعراف ۱۵۹]

جس طرح اللہ تعالی نے فرد کی حیات لکھی ہے اسی طرح امت کی بھی حیات لکھی ہوئ ہے کہ کس امت کو کتنے دنوں تک دنیا مین رہنا ہے پھر اسے یا تو ہلاک کر دیا جاتا ہے یا پھر اسے تبدیل کردیا جاتا ہے :الاعراف ۳۴

اللہ تعالی نے ہر امت میں رسول بھیجا: یونس ۴۷ اور ہر امت میں کتاب نازل فرمائ : الجاثیہ ۲۸

اللہ تعالی قیامت کے دن  ہر امت میں سے ایک گواہ گھڑا کریگا [النساء ۴۱]

حوالہ جات :

اور میری ذریت میں سے اپنی امۃ مسلمہ بنا البقرہ ۱۲۸:

رَبَّنَا وَاجْعَلْنَا مُسْلِمَيْنِ لَكَ وَمِنْ ذُرِّيَّتِنَا أُمَّةً مُسْلِمَةً لَكَ وَأَرِنَا مَنَاسِكَنَا وَتُبْ عَلَيْنَا إِنَّكَ أَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِیم

اور اسی طرح ہم نے تمہیں امت وسط بنایا کہ تاکہ تم لوگوں پہ گواہ بنو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

البقرہ ۱۴۳وَكَذَلِكَ جَعَلْنَاكُمْ أُمَّةً وَسَطًا لِتَكُونُوا شُهَدَاءَ عَلَى النَّاسِ وَيَكُونَ الرَّسُولُ عَلَيْكُمْ شَهِيدًا وَمَا جَعَلْنَا الْقِبْلَةَ الَّتِي كُنْتَ عَلَيْهَا إِلا لِنَعْلَمَ مَنْ يَتَّبِعُ الرَّسُولَ مِمَّنْ يَنْقَلِبُ عَلَى عَقِبَيْهِ وَإِنْ كَانَتْ لَكَبِيرَةً إِلا عَلَى الَّذِينَ هَدَى اللَّهُ وَمَا كَانَ اللَّهُ لِيُضِيعَ إِيمَانَكُمْ إِنَّ اللَّهَ بِالنَّاسِ لَرَءُوفٌ رَحِيمٌ

لوگ ایک ہی امت تھے پھر اللہ تعالی نے نبیوں کو بھیجا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

البقرہ ۲۱۳:كَانَ النَّاسُ أُمَّةً وَاحِدَةً فَبَعَثَ اللَّهُ النَّبِيِّينَ مُبَشِّرِينَ وَمُنْذِرِينَ وَأَنْزَلَ مَعَهُمُ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ لِيَحْكُمَ بَيْنَ النَّاسِ فِيمَا اخْتَلَفُوا فِيهِ وَمَا اخْتَلَفَ فِيهِ إِلا الَّذِينَ أُوتُوهُ مِنْ بَعْدِ مَا جَاءَتْهُمُ الْبَيِّنَاتُ بَغْيًا بَيْنَهُمْ فَهَدَى اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا لِمَا اخْتَلَفُوا فِيهِ مِنَ الْحَقِّ بِإِذْنِهِ وَاللَّهُ يَهْدِي مَنْ يَشَاءُ إِلَى صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ

پھر انہوں نے اختلاف کیا

یونس ۱۹: وَمَا كَانَ النَّاسُ إِلا أُمَّةً وَاحِدَةً فَاخْتَلَفُوا وَلَوْلا كَلِمَةٌ سَبَقَتْ مِنْ رَبِّكَ لَقُضِيَ بَيْنَهُمْ فِيمَا فِيهِ يَخْتَلِفُونَ

تم میں سے ایسی امت ضرور ہونی چاہیے جو لوگوں کو الخیر کی طرف بلائے ۔۔

آل عمران ۱۰۴:وَلْتَكُنْ مِنْكُمْ أُمَّةٌ يَدْعُونَ إِلَى الْخَيْرِ وَيَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ وَأُولَئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ

اہل کتاب میں ایک امت امت قائمہ ہے جو اللہ کی آیتوں کی تلاوت کرنے والی ہے ۔ آل عمران ۱۱۳: لَيْسُوا سَوَاءً مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ أُمَّةٌ قَائِمَةٌ يَتْلُونَ آيَاتِ اللَّهِ آنَاءَ اللَّيْلِ وَهُمْ يَسْجُدُونَ

اس وقت تمہارا معاملہ کیا ہوگا جب ہم ہر امت میں سے ایک گواہ لائیں گے۔ النساء ۴۱: فَكَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ أُمَّةٍ بِشَهِيدٍ وَجِئْنَا بِكَ عَلَى هَؤُلاءِ شَهِيدًا

ان میں ایک امۃ مقتصد ہے

  المائدہ ۶۶:وَلَوْ أَنَّ أَهْلَ الْكِتَابِ آمَنُوا وَاتَّقَوْا لَكَفَّرْنَا عَنْهُمْ سَيِّئَاتِهِمْ وَلأَدْخَلْنَاهُمْ جَنَّاتِ النَّعِيمِ (65) وَلَوْ أَنَّهُمْ أَقَامُوا التَّوْرَاةَ وَالإِنْجِيلَ وَمَا أُنـْزِلَ إِلَيْهِمْ مِنْ رَبِّهِمْ لأَكَلُوا مِنْ فَوْقِهِمْ وَمِنْ تَحْتِ أَرْجُلِهِمْ مِنْهُمْ أُمَّةٌ مُقْتَصِدَةٌ وَكَثِيرٌ مِنْهُمْ سَاءَ مَا يَعْمَلُونَ (66)

ہر امت کیلئے موت کا ایک وقت ہے جب وہ وقت آجائے تو اس سے آگے پیچھے نہیں جاسکتے ۔

الاعراف ۳۴: وَلِكُلِّ أُمَّةٍ أَجَلٌ فَإِذَا جَاءَ أَجَلُهُمْ لا يَسْتَأْخِرُونَ سَاعَةً وَلا يَسْتَقْدِمُونَ

موسی علیہ السلام کی قوم میں ایک امت ایسی ہے جو ہدایت یافتہ ہے ۔۔۔۔

الاعراف ۱۵۹:وَمِنْ قَوْمِ مُوسَى أُمَّةٌ يَهْدُونَ بِالْحَقِّ وَبِهِ يَعْدِلُونَ

ہر امت کیلئے ایک رسول ہوا ہے

یونس ۴۷: وَلِكُلِّ أُمَّةٍ رَسُولٌ فَإِذَا جَاءَ رَسُولُهُمْ قُضِيَ بَيْنَهُمْ بِالْقِسْطِ وَهُمْ لا يُظْلَمُونَ

ھود ۸:وَلَئِنْ أَخَّرْنَا عَنْهُمُ الْعَذَابَ إِلَى أُمَّةٍ مَعْدُودَةٍ لَيَقُولُنَّ مَا يَحْبِسُهُ أَلا يَوْمَ يَأْتِيهِمْ لَيْسَ مَصْرُوفًا عَنْهُمْ وَحَاقَ بِهِمْ مَا كَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِئُونَ

اگر تیرا رب چاہتا تو انسانوں کو ایک امت بنادیتا

ھود۱۱۸ ۔وَلَوْ شَاءَ رَبُّكَ لَجَعَلَ النَّاسَ أُمَّةً وَاحِدَةً وَلا يَزَالُونَ مُخْتَلِفِين

یوسف ۴۵ امت معنی پیرییڈ وَقَالَ الَّذِي نَجَا مِنْهُمَا وَادَّكَرَ بَعْدَ أُمَّةٍ أَنَا أُنَبِّئُكُمْ بِتَأْوِيلِهِ فَأَرْسِلُونِ

ابراہیم علیہ السلام خود ایک امت قانت تھے حنیف تھے اور مشرکوں میں سے نہیں تھے

النحل ۱۲۰: إِنَّ إِبْرَاهِيمَ كَانَ أُمَّةً قَانِتًا لِلَّهِ حَنِيفًا وَلَمْ يَكُ مِنَ الْمُشْرِكِينَ

یہ آپکی امت امت واحدہ ہے

  انبیاء ۹۲إِنَّ هَذِهِ أُمَّتُكُمْ أُمَّةً وَاحِدَةً وَأَنَا رَبُّكُمْ فَاعْبُدُونِ (92) وَتَقَطَّعُوا أَمْرَهُمْ بَيْنَهُمْ كُلٌّ إِلَيْنَا رَاجِعُونَ (93)

ہر امت کیلئے ہم نے قربانی متعین کی ہے تاکہ وہ اللہ کے نام کا ذکر کریں اللہ کی دی ہوئ رزق پہ

الحج ۳۴:وَلِكُلِّ أُمَّةٍ جَعَلْنَا مَنْسَكًا لِيَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ عَلَى مَا رَزَقَهُمْ مِنْ بَهِيمَةِ الأَنْعَامِ فَإِلَهُكُمْ إِلَهٌ وَاحِدٌ فَلَهُ أَسْلِمُوا وَبَشِّرِ الْمُخْبِتِينَ

جب بھی کسی امت میں کوئ رسول آئے ان کی تکذیب کی گئ۔

المومنون ۴۴:ثُمَّ أَرْسَلْنَا رُسُلَنَا تَتْرَى كُلَّ مَا جَاءَ أُمَّةً رَسُولُهَا كَذَّبُوهُ فَأَتْبَعْنَا بَعْضَهُمْ بَعْضًا وَجَعَلْنَاهُمْ أَحَادِيثَ فَبُعْدًا لِقَوْمٍ لا يُؤْمِنُونَ

روز قیامت ہم ہر امت میں سے ایک فوج کو جمع کریں گے جو ہماری آیتوں کو جھٹلاتے رہے ہیں۔

النمل ۸۳:وَيَوْمَ نَحْشُرُ مِنْ كُلِّ أُمَّةٍ فَوْجًا مِمَّنْ يُكَذِّبُ بِآيَاتِنَا فَهُمْ يُوزَعُونَ

القصص ۲۳:وَلَمَّا وَرَدَ مَاءَ مَدْيَنَ وَجَدَ عَلَيْهِ أُمَّةً مِنَ النَّاسِ يَسْقُونَ وَوَجَدَ مِنْ دُونِهِمُ امْرَأتَيْنِ تَذُودَانِ قَالَ مَا خَطْبُكُمَا قَالَتَا لا نَسْقِي حَتَّى يُصْدِرَ الرِّعَاءُ وَأَبُونَا شَيْخٌ كَبِيرٌ

 الزخرف ،۲۲ ،۲۳۔۳۳

بَلْ قَالُوا إِنَّا وَجَدْنَا آبَاءَنَا عَلَى أُمَّةٍ وَإِنَّا عَلَى آثَارِهِمْ مُهْتَدُونَ (22)  وَكَذَلِكَ مَا أَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ فِي قَرْيَةٍ مِنْ نَذِيرٍ إِلا قَالَ مُتْرَفُوهَا إِنَّا وَجَدْنَا آبَاءَنَا عَلَى أُمَّةٍ وَإِنَّا عَلَى آثَارِهِمْ مُقْتَدُونَ (23)  وَلَوْلا أَنْ يَكُونَ النَّاسُ أُمَّةً وَاحِدَةً لَجَعَلْنَا لِمَنْ يَكْفُرُ بِالرَّحْمَنِ لِبُيُوتِهِمْ سُقُفًا مِنْ فِضَّةٍ وَمَعَارِجَ عَلَيْهَا يَظْهَرُونَ (33)

الجاثیہ ۲۸:وَتَرَى كُلَّ أُمَّةٍ جَاثِيَةً كُلُّ أُمَّةٍ تُدْعَى إِلَى كِتَابِهَا الْيَوْمَ تُجْزَوْنَ مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُونَ

تبصرے بند ہیں۔