قرآن مجید کا فلسفئہ ’خیر‘

قمر فلاحی

خیر کے معنی بہترین اور پسندیدہ کے ہوتے ہیں ،یعنی اللہ تعالی کی نظر میں پسندیدہ۔کئ مترجمین نے اس کا ترجمہ بہترکردیا ہے جو موزوں نہیں ہےاس کے کئ دلائل ہیں جو نیچے درج ہیں ۔خیر کی ضد شر ہے [الاسراء ۱۱]

خیر و شر دوںوں فتنہ ہے جس کے ذریعہ اللہ سبحانہ آزماتاہے ۔[الانبیاء ۳۵] خیرو شر کا چھوٹا ذرہ بھی اللہ کی نگاہ میں ہوتا ہے اور اس کا بدلہ مل کر رہیگا۔[الزلزلہ ۷] اسی لئے مومن خیر کے کاموں بھاگ کر حصہ لیتے ہیں ،سستی نہیں کرتے ہیں [الانبیاء ۹۰]

اللہ تعالی نے خیر اسلام میں رکھا ہے [یدعون الی الخیر آل عمران ۱۰۴]اسی بنیاد پہ یہ امت ‘خیر امت’ کہلائ کیوں کہ یہ اسلام کی طرف لوگوں کو بلاتی ہے ،[آل عمران ۱۱۰] اللہ تعالی نے تطوع میں [البقرہ ۱۸۴]روزہ میں [البقرہ ۱۸۴]تقوی میں [البقرہ ۱۰۳]بغیر اذیت والے صدقہ میں [البقرہ ۲۶۳]چھپاکر دینے میں [البقرہ ۲۷۱]صلح میں [النساء ۱۲۸]تقوی کے لباس میں [الاعراف ۲۶]آخرت کے گھر میں [الاعراف ۱۶۹]توبہ میں [التوبہ ۳] حرمات کی تعظیم کرنے میں [الحج ۳۰] اللہ کے شعائر میں [الحج ۳۶]حکمت میں [البقرہ ۲۶۹] اللہ سبحانہ تعالی نے خیر رکھا ہے ہمیں انہیں چیزوں میں خیر کو تلاش کرنا چاہیے۔

 کیوں خیر کا ترجمہ بہترین کرنا مناسب ہے ؟

صفت کو تین درجات میں تقسیم کیا گیا ہے اچھا، بہتر،اور بہترین ۔جس کو انگریزی میں good better best. کے ذریعہ ظاہر کیا جاتا ہے۔

قرآن مجید میں وارد لفظ “خیر” کا ترجمہ بہتر کیا گیا ہے اور اکثر پڑھے لکھے لوگوں کی زباں پہ یہی ترجمہ جاری ہے ۔ ہمارا المیہ یہ ہیکہ ہم رواج سے بلا دلیل چپکے رہنے کو اپنا دین اور دلائل کے باوجود رسم ورواج کو ترک نا کرنا اپنا فریضہ سمجھتے ہیں ۔اس کی ایک وجہ براہ راست نصوص سے اپنے آپ کو نا جوڑنا ہے۔

آئیے ہم براہ راست اس کا جواب قرآن مجید میں تلاش کرتے ہیں : بنی اسرائیل نے جب بچھڑا کو اپنا معبود بنایا تو اللہ سبحانہ نے اس عمل کو ظلم کہا اور اس سے نجات کی راہ توبہ بتایا ۔۔۔۔۔۔اور کہا ذالکم خیر لکم ۔۔۔۔اب یہاں پہ اللہ کا بتایا ہوا راستہ بہتر ہے یا بہترین اور عمدہ ۔یقینا بہترین اور عمدہ ہی ہے ۔البقرہ ۵۴۔

من وسلوی لہسن پیاز کے مقابلے میں بہتر ہے یا بہترین ؟ یقینا بہترین ہے۔البقرہ ۶۱۔اتستبدلون الذی ادنی بالذی ھو خیر۔

جو لوگ ایمان لائے اور تقوی اختیار کیا انکا انجام بہتر ہے یا بہترین ۔یقینا بہترین ۔البقرہ ۱۰۳۔

وَلَوۡ أَنَّهُمۡ ءَامَنُواْ وَٱتَّقَوۡاْ لَمَثُوبَةٌ مِّنۡ عِندِ ٱللَّهِ خَيۡر ۖ لَّوۡ كَانُواْ يَعۡلَمُونَ

اگر وہ ایمان اور تقویٰ اختیار کرتے، تو اللہ کے ہاں اس کا جو بدلہ ملتا، وہ ان کے لیے زیادہ بہتر تھا، کاش اُنہیں خبر ہوتی

اگر اللہ سبحانہ کسی آیت کو بھلاتا ہے یا منسوخ کرتا ہے تو اس کے مقابلے میں بہتر آیت عطا کرتا ہے یا بہترین ؟۔یقینا بہترین ۔ورنہ یہ ماننا پڑیگا کہ پہلے بہتر پیش کرتا اور پھر اسکے بعد بہترین جبکہ ایسا نہیں ہے ۔البقرہ ۱۰۶۔ مَا نَنسَخۡ مِنۡ ءَايَةٍ أَوۡ نُنسِهَا نَأۡتِ بِخَيۡرٍ مِّنۡہَآ أَوۡ مِثۡلِهَآ‌ ۗ أَلَمۡ تَعۡلَمۡ أَنَّ ٱللَّهَ عَلَىٰ كُلِّ شَىۡءٍ قَدِيرٌ ۔ہم اپنی جس آیت کو منسوخ کر دیتے ہیں یا بُھلا دیتے ہیں، اس کی جگہ اس سے بہتر لے آتے ہیں یا کم از کم ویسی ہی کیا تم جانتے نہیں ہو کہ اللہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے؟

ایک مومنہ باندی مشرکہ کے مقابلے بہتر ہے یا بہترین ؟۔یقینا بہترین ۔البقرہ ۲۲۱۔

وَلَا تَنكِحُواْ ٱلۡمُشۡرِكَـٰتِ حَتَّىٰ يُؤۡمِنَّ ۚ وَلَأَمَةٌ مُّؤۡمِنَةٌ خَيۡرٌ مِّن مُّشۡرِكَةٍ وَلَوۡ أَعۡجَبَتۡكُمۡ ۗ وَلَا تُنكِحُواْ ٱلۡمُشۡرِكِينَ حَتَّىٰ يُؤۡمِنُواْ ۚ وَلَعَبۡدٌ مُّؤۡمِنٌ خَيۡرٌ مِّن مُّشۡرِكٍ وَلَوۡ أَعۡجَبَكُمۡ ۗ أُوْلَـٰٓٮِٕكَ يَدۡعُونَ إِلَى ٱلنَّارِ‌ ۖ وَٱللَّهُ يَدۡعُوٓاْ إِلَى ٱلۡجَنَّةِ وَٱلۡمَغۡفِرَةِ بِإِذۡنِهِۦ‌ ۖ وَيُبَيِّنُ ءَايَـٰتِهِۦ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمۡ يَتَذَكَّرُونَ

تم مشرک عورتوں سے ہرگز نکاح نہ کرنا، جب تک کہ وہ ایمان نہ لے آئیں ایک مومن لونڈی مشرک شریف زادی سے بہتر ہے، اگرچہ وہ تمہیں بہت پسند ہو اور اپنی عورتوں کے نکاح مشرک مردوں سے کبھی نہ کرنا، جب تک کہ وہ ایمان نہ لے آئیں ایک مومن غلام مشرک شریف سے بہتر ہے اگرچہ وہ تمہیں بہت پسند ہو یہ لوگ تمہیں آگ کی طرف بلاتے ہیں اور اللہ اپنے اذن سے تم کو جنت اور مغفرت کی طرف بلاتا ہے، اور وہ اپنے احکام واضح طور پر لوگوں کے سامنے بیان کرتا ہے، توقع ہے کہ وہ سبق لیں گے اور نصیحت قبول کریں گے

بیدک الخیر ۔۔۔اللہ سبحانہ کے ہاتھ بہتر شئ ہوتی ہے یا بہترین؟ یقینا بہترین ۔آل عمران ۲۶

واللہ خیر الماکرین اللہ کی تدبیر بہتر ہوتی ہے یا بہترین؟ یقینا بہترین ۔آل عمران ۵۴۔

یدعون الی الخیر مسلمان کافروں کو بہتر دین کی طرف بلاتے ہیں یا بہترین دین کی طرف؟ یقینا بہترین دین کی طرف۔آل عمران ۱۰۴۔

کنتم خیر امة تم بہتر امت ہو یا بہترین ؟یقینا بہترین ورنہ بہترین امت کون ہے؟آل عمران ۱۱۰۔

وھو خیر الناصرین اللہ سبحانہ بہتر مددگار ہے یا بہترین؟ یقینا بہترین ورنہ یہاں تو بہتر کا ترجمہ شرک میں مبتلا کر دیگا۔

یہ ہیں وہ دلائل جس کی بنیاد پہ خیر کا ترجمہ بہترین اور عمدہ کرنا لازم ہے ۔

تبصرے بند ہیں۔