قرآن مجید کا فلسفئہ ’یُسر‘

قمر فلاحی

دین آسان ہے، اس میں کشادگی ہے، یہ ہر ایک کے عمل کیلئے یکساں طور پہ آسان ہے، کوئ بھی حکم اس دین میں ایسا نہیں ہے جسے کوئ شخص چاہے اور نہ کر سکے۔جس عمل کو کرنے میں دشواری ہوسکتی ہے وہ خود بخود یا تو ملتوی ہوجاتا ہے یا اس کی شکل بدل جاتی ہے مثلاغرباء کا حج مسافر کی نمازاوربیمار کا وضو وغیرہ۔ دین اسلام کے احکامات قرآن مجید سے اخذ کئے جائیں گے [اور اس کی تفسیر صحیح حدیث سے] اس لئے اس قرآن کو ہر اعتبار سے آسان بنایا گیا ہے۔

اور یقینا ہم نے قرآن کو ذکر کیلئے آسانا بنایا ہے پس کون ہے جو یاد دہانی حاصل کرے۔ القمر ۱۷۔وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْآنَ لِلذِّكْرِ فَهَلْ مِنْ مُدَّكِرٍ۔

اور ہم نے اس قرآن کو آپ کی زبان پہ آسان بنا دیا تاکہ آپ اس کے ذریعہ متقین کو خوشخبری سنائیں اورہٹ دھرم[ قوما لدا ]کو ڈرائیں۔

مریم ۹۷ فَإِنَّمَا يَسَّرْنَاهُ بِلِسَانِكَ لِتُبَشِّرَ بِهِ الْمُتَّقِينَ وَتُنْذِرَ بِهِ قَوْمًا لُدًّا۔

نطفہ سے اس کو پیدا کیا اور اس کا اندازہ ٹھہرایا پھر اس کے راستہ [اسلام] کو آسان بنایا۔ عبس ۲۰

پس جو کوئ اللہ کی راہ میں خرچ کریگا اور اللہ تعالی کا تقوی اختیار کریگا اور سچائ کی تصدیق کریگا تو وہ [اللہ]اس کیلئے آسانی پیدا کردیگا۔

اللیل ۷۔ فَأَمَّا مَنْ أَعْطَى وَاتَّقَى (5) وَصَدَّقَ بِالْحُسْنَى (6) فَسَنُيَسِّرُهُ لِلْيُسْرَى (7)

اور جو کوئ بخالت کریگا[اللہ کی راہ میں خرچ نہ کریگا] اور بے نیازی اختیار کریگا اور سچائ کو جھٹلائے گا تو وہ اس کیلئے تنگی پیدا کردیگا۔

اللیل ۱۰۔ وَأَمَّا مَنْ بَخِلَ وَاسْتَغْنَى (8) وَكَذَّبَ بِالْحُسْنَى (9)  فَسَنُيَسِّرُهُ لِلْعُسْرَ 10۔

[یہاں پہ تقوی کے بالمقابل استغنی کو لایا گیا جو قابل غور ہے۔ قمر فلاحی]

جو اللہ کا تقوی اختیار کریگا تو اللہ تعالی اس کے معاملات میں آسانی پیدا کردیگا۔الطلاق ۴۔

اللہ تعالی عنقریب تنگی کے بعد کشادگی اور آسانی پیدا کردیگا۔

الطلاق ۷۔لِيُنْفِقْ ذُو سَعَةٍ مِنْ سَعَتِهِ وَمَنْ قُدِرَ عَلَيْهِ رِزْقُهُ فَلْيُنْفِقْ مِمَّا آتَاهُ اللَّهُ لا يُكَلِّفُ اللَّهُ نَفْسًا إِلا مَا آتَاهَا سَيَجْعَلُ اللَّهُ بَعْدَ عُسْرٍ يُسْرًا (7)

[ س قربت کیلئے استعمال ہوتا ہے، گویا تنگی کا مرحلہ اور مدت بہت کم ہوتی ہے، جلد ہی آسانی آجاتی ہے۔]

یقینا تنگی کے ساتھ آسانی ہے۔

الشرح ۵۔ فَإِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا (5) إِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا (6)

[یہاں العسر معرفہ ہے یعنی تنگی محدود ہے، یسر نکرہ ہے یعنی آسانی لا محدود اور عام ہے۔ "مع” نے بتا دیا کہ تنگی کے ساتھ ہی آسانی ہے جسے آنے میں دیر نہیں لگتی، بالکل متصل ہوتی ہے۔ سبحان اللہ]

اللہ تعالی انسانوں کے تعلق سے آسانی چاہتا تنگی نہیں چاہتا۔البقرہ ۱۸۵۔[یرید خواہش اور پسند کو بھی کہتے ہیں ]

شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِي أُنْـزِلَ فِيهِ الْقُرْآنُ هُدًى لِلنَّاسِ وَبَيِّنَاتٍ مِنَ الْهُدَى وَالْفُرْقَانِ فَمَنْ شَهِدَ مِنْكُمُ الشَّهْرَ فَلْيَصُمْهُ وَمَنْ كَانَ مَرِيضًا أَوْ عَلَى سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِنْ أَيَّامٍ أُخَرَ يُرِيدُ اللَّهُ بِكُمُ الْيُسْرَ وَلا يُرِيدُ بِكُمُ الْعُسْرَ وَلِتُكْمِلُوا الْعِدَّةَ وَلِتُكَبِّرُوا اللَّهَ عَلَى مَا هَدَاكُمْ وَلَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ۔

اور جو ان میں سے ایمان لائے گا اور نیک عمل کریگا اس کیلئے اچھی جزا ہے اور ہم اس کو نرم احکام دیں گے۔

وَأَمَّا مَنْ آمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا فَلَهُ جَزَاءً الْحُسْنَى وَسَنَقُولُ لَهُ مِنْ أَمْرِنَا يُسْرًا۔ الکھف ۸۸۔

کوئ عمر پانے والا عمر نہیں پاتا اور نہ کسی کے عمر میں کچھ کمی ہوتی ہے مگر یہ سب کچھ ایک کتاب میں لکھا ہوتا ہے اللہ کے لئے یہ بہت آسان کام ہے۔

وَاللَّهُ خَلَقَكُمْ مِنْ تُرَابٍ ثُمَّ مِنْ نُطْفَةٍ ثُمَّ جَعَلَكُمْ أَزْوَاجًا وَمَا تَحْمِلُ مِنْ أُنْثَى وَلا تَضَعُ إِلا بِعِلْمِهِ وَمَا يُعَمَّرُ مِنْ مُعَمَّرٍ وَلا يُنْقَصُ مِنْ عُمُرِهِ إِلا فِي كِتَابٍ إِنَّ ذَلِكَ عَلَى اللَّهِ يَسِيرٌ۔ فاطر ۱۱۔

اللہ تعالی پہ انسانوں کا دوبارہ اٹھایا جانا آسان ہے۔ التغابن ۷۔

قیامت کا دن کافروں کیلئے عسیر تنگی والا، مشقت والا اور پسینہ نکال دینے والا ہوگا۔ المدثر ۱۰۔

جسے نامئہ اعمال داہنے ہاتھ میں دیا جائیگا اس کا آسان حساب ہوگا۔ الانشقاق ۸

اگر تمہارا قرض دار تنگ دست ہو تو اسے کشادگی تک مہلت دو [مگر سے سود نہ لو] اور اگر اپنے قرض کو صدقہ سمجھ کر معاف کردو تو یہ خیر کا عمل ہے اگر تم جانو۔[گویا مالی پریشانی بھی تنگی ہے۔ ]

 وَإِنْ كَانَ ذُو عُسْرَةٍ فَنَظِرَةٌ إِلَى مَيْسَرَةٍ وَأَنْ تَصَدَّقُوا خَيْرٌ لَكُمْ إِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُونَ : البقرہ ۲۸۰

یہ لوگ آپ سےشراب اور جوا کے متعلق پوچھتے ہیں تو کہہ دیجئے کہ  ان دونوں میں بڑا گناہ ہے۔ البقرہ ۲۱۹۔

[میسرۃ جوا کو اس لئے کہتے ہیں کیوں کہ بڑی آسانی سے ایک شخص کے پاس رقم آجاتی ہے، اسے محنت نہیں کرنی پڑتی پسینہ نہیں بہانا پڑتا]

1 تبصرہ
  1. دانش اسد کہتے ہیں

    بہت ہی بہتر۔۔۔

تبصرے بند ہیں۔