قرآن مہم بعنوان ’آؤ قرآن کے سائے میں‘ کے تحت طرحی نشست کا انعقاد

رپورٹ: راغب ارشاد

(ادارہ ادب اسلامی ہند  کرلا ممبئی)

ادارہ ادب اسلامی ہند کرلا ممبئ کے زیرِ اہتمام بروز سنیچر، ٢٠ اکتوبر، بعد نماز مغرب، ٧ بجے بمقام جامعة المومنات، خليل چال، کرلا ممبئی میں قرآن مہم بعنوان "آؤ قرآن کے سائے میں” کے تحت طرحی نشست کا انعقاد عمل میں آیا۔

مصرعہ طرح علامہ اقبال کے مشہور شعر ‘وہ معزز تھے زمانے میں مسلماں ہوکر، "اور تم خوار ہوئے تارک قراں ہوکر” سے لیا گیا۔ جسکی صدارت جناب عارف اعظمی صاحب اور نظامت کے فرائض جناب جناب محسن ساحل صاحب نے انجام دئے۔

جناب ضیاء ٹانڈوی صاحب نے بطور سرپرست پروگرام میں شرکت کی۔  پروگرام کا آغاز منظر بلیاوی صاحب کے حمدیہ کلام سے ہوا۔ قرآن مہم "آؤ قرآن کے سائے میں” پر روشنی ڈالتے ہوئے جناب حسیب بھاٹکر صاحب (امیر مقامی جماعت اسلامی ہند کرلا) نے سامعین کو قرآن میں کہی گئی باتوں کی باریکیوں سے روشناس کرایا۔اس کے بعد شعراء نے مصرعہ طرح "اور تم خوار ہوئے تارک قرآن ہوکر” کے تحت طرحی اور غیر طرحی کلام پیش کیے۔

منتخب اشعار نزرِ قارئین ہیں:

پست ہمت نہ بنو حوصلہ دل میں رکھو

تم  کو  رہنا  ہے یہاں فاتحِ  میداں ہو کر 

 عارف اعظمی

تھام کر اس کو افق جیت لیا غیروں نے

اور  تم  خوار  ہوئے  تارک  قرآن  ہوکر

ارشد جمال

نہ زلیخا  نہ  وہ بازار  نہ وہ  تعبیر  کا  مول

کچھ بھی حاصل نہ ہوا یوسفِ کنعاں ہو کر

نظر نقشبندی

صرف  زرخیز  زمینوں  پہ  نہ  اگتے  سورج

پھول کیچڑ میں بھی کھلتا ہے نمایاں ہو کر

تابش رامپوری

صبرِ یوسف سے ملا حق جو مہرباں ہو کر

رہ  گیا  جبرِ  زلیخا  بھی  پشیماں  ہو  کر

منظر بلیاوی

بڑھ  کے نمرود سے کہتے ہیں براہیم یہی 

بولتے کیوں نہیں پتھر تیرے یزداں ہو کر

 الیاس قیصر

مفلسی تو نے سکھائی مجھے رشتوں کی پرکھ

دوستوں  میں  بھی  رہا  میں یہاں ناداں ہو کر

اختر الہ آبادی

بے حجابی  نے  تیری  ایسا  ستم  ڈھایا  ہے

ہم تو کیا غیر بھی دیکھے ہے پریشاں ہو کر

 آصف شیخ

کتنا مشکل ہے سمجھنا تمہیں راغؔب ارشاد 

اب  کے  ملنا  تو  ذرا  اور  بھی آساں ہو کر

 راغب ارشاد

اس ترقی کو تنزل کہو فیصل جس میں

کام  شیطاں کے کرے آدمی انساں ہو کر

فیصل مارولوی

وہ  مسافر  کہ  جنہیں  دھوپ  گوارہ نہ ہوئی

چھاؤں میں بیٹھ گئے دھوپ سے حیراں ہو کر

کمال فرخآبادی

تیری یادوں کا بسیرا نہ اگر ہو اس میں

خانئہ دل  میرا رہ جائے گا ویراں ہو کر

 نصیب اللہ بستوی

وہ  تو  رحمان  ہے  بخشے  گا یقیناً آخر

سر تو اک بار جھکائے جو پشیماں ہو کر

رضوان خان جاذب

آئے ہو دنیا میں تو جینا مسلماں ہو کر

اور بنو مردِ مجاہد صاحبِ ایماں ہو کر

فیض علی خان

ان کے علاوہ جمشید اعظمی، نوشاد پرتاپ گڑھی اور ارشد سدارتھنگری نے بھی پروگرام میں شرکت کی۔ پروگرام کے اختتام پر نگراں شیخ عبداللہ مسرور صاحب نے شعراء و سامعین کا شکریہ ادا کیا۔

تبصرے بند ہیں۔