ماہنامہ حیات نو: محسن انسانیتؐ نمبر

وصیل خان

دہلی سے شائع ہونے والا یہ جریدہ جامعۃ الفلاح اعظم گزھ کا ترجمان ہے جس کا مقصد اسلامی افکار و خیالات کو خالص عصری اسلوب اور بے آمیز انداز میں اس طرح پیش کرنا کہ و ہ اصول وفرامین جو اسلام کی بنیان مرصوص ہیں پوری طرح واضح و روشن ہو جائیں جن پر وقت اور حالات نے غیر ضروری طور پر گردو غبارکی موٹی تہیں جمادی ہیں۔ حیات نو کااکتوبر تا دسمبر کا یہ شمارہ ’محسن انسانیت ‘ نمبر سے موسوم کیا گیا ہے۔ حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی ذات مبارکہ اقصائے عالم کیلئے ایک نعمت غیر مترقبہ ہے جس نے دنیا کو گہوارہ امن بنانے کیلئے ایسے ایسےراز حیات بتائے ہیں اگران پر اخلاص کے ساتھ عمل کرلیا جائے تو روئے زمین سے شروفساد کا خاتمہ ہو جائے۔

موجودہ حالات کے تناظر میں جب یہ دنیا جہنم زاربنتی جارہی ہے، چاروں طرف ظلم و ستم کی حکمرانی ہے۔ گھر سے گھر ملے ہوئے پڑوسی بھی ایک دوسرے کی جان کے درپے ہیں ، انسانیت کراہ رہی ہے، ہر طرف شوربرپا ہے اور چیخ و پکار مچی ہوئی ہے، اسوہ ٔ رسول کی اہمیت مزید بڑھتی جارہی ہے۔ اس خصوصی شمارے کی اشاعت اسی مقصد و ارادے سے کی گئی ہے۔ ادارتی صفحات میں مدیر موصوف تحریر کرتے ہیں ’’ قرآن مجید جس اعلا اخلاق و کردار کی تعلیم دیتا ہے، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا اسوہ ٔ حسنہ اسی اعلیٰ قرآنی اخلاق و کردار کا جیتا جاگتا اور چلتا پھرتا ثبوت تھا۔ صحابہ ٔ کرام ؓاس بات سے اچھی طرح واقف تھے کہ اللہ کے رسولؐپر ایمان اور آپ سے محبت کا اولین تقاضا یہ ہے کہ اپنی زندگی کو مکمل طور پر آپ ؐ کی زندگی کے مطابق ڈھال لیں ۔ ‘‘

صحابہ ؓنےسخت مجاہدہ اور محنت سے اسوہ ٔ رسول ؐکا نمونہ بن کر دکھابھی دیا جس کا انعام بھی انہیں ملا۔اللہ نے واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ ’ اللہ ان سے راضی ہوا ور وہ اللہ سے، اور یہی بڑی کامیابی ہے۔ اس شمارے میں اللہ کے رسول کی حیات طیبہ کے دعوتی اور تربیتی پہلوؤں کو مد نظر رکھتے ہوئے بسیط اور سیر حاصل مطالعہ کیاگیا ہے۔ اسوہ ٔ رسول مکمل آفاقی و روحانی کردارو عمل کا ایسا نمونہ ہے جسے اپنا کر نہ صرف اس دنیا کو گہوارہ ٔ امن بنایا جاسکتا ہے بلکہ اس خدائے لم یزل سے بھی قربت حاصل کی جاسکتی ہے جو اس عظیم کائنات کا خالق و مالک ہے اور جس کے تعارف کیلئے نبی کریم ؐ مبعوث کئے گئے۔ مدیر موصوف مزید لکھتے ہیں ’’ اللہ کے رسول ؐ سے وابستگی ایمان کے تقاضوں میں شامل ہے فطری طور پر ہر بندہ ٔ مومن اللہ کے رسول ؐسے والہانہ وابستگی رکھتا ہے۔ فی زمانہ اہل ایمان کا ایک بڑا حصہ اس وابستگی کے سلسلےمیں غلط تصورات کا شکار ہے۔ اطاعت رسول ؐ سے عاری محبت رسول ؐ اس وقت امت کا ایک بڑا مسئلہ ہے اور محبت رسول ؐ میں شرک کی حد تک غلو نے معاملے کو اور بھی سنگین بنادیا ہے اس شمارے میں محبت رسول کے صحیح تصور اور اس کے عملی تقاضوں پر قرآن وسنت کی واضح نصوص کی روشنی میں تفصیل سے روشنی ڈالی گئی ہے۔ ‘‘

موجودہ حالات میں امت آج ایسے دوراہے پر کھڑی ہے جہاں اسے بہت سوچ سمجھ کر قدم اٹھانا ہے۔ ایک طرف اسے اسلام کی وہ واضح تصویر پیش کرنی ہے جو قرآن اور اسوہ ٔ رسول ؐکی تعلیمات سے مبرہن ہو دوسرے اسے خود اپنے اندر سے ان اصنام باطلہ کو نکال باہر کرنا ہے جو غلط تصورات و تاویلات کے سبب اس کی روح تک اترے ہوئے ہیں ۔ ہے تو مشکل کام لیکن بہر حال کرنا ہے کیونکہ اس کے بغیر دین و دنیا کی سرخروئی ممکن نہیں۔

اس خصوصی شمارے کے قلمکاروں میں مولانا سید جلال الدین عمری، مشرف حسین صدیقی، عبیداللہ فلاحی، اشتیاق عالم فلاحی، ظفراحمد الاثری، غلام رسول فلاحی، ساجدہ ابوللیث فلاحی، جوہر جاوید، سید راشد حامدی، محمد انس فلاحی وغیرہم شامل ہیں ۔ مجموعی طور پریہ شمارہ نہ صرف قابل مطالعہ ہے بلکہ دوستوں اور متعلقین کو تحفتاًبھی دیا جاسکتاہے۔ مدیران سے رابطہ :   9891051676-9811126467

تبصرے بند ہیں۔