مبارک ہو سبھی اہل وطن کو جشنِ آزادی
احمد علی برقیؔ اعظمی
مبارک ہوسبھی اہل وطن کو جشنِ آزادی
جہانِ رنگ و بو میں ہو نہ کوئی نقشِ فریادی
…
تعصب اور نفرت دور ہوجائے زمانے سے
رہے ہرشے سے بالاتر دلوں میں جذبۂ شادی
…
رہیں شیر و شکر مِل جُل کے شیخ و برہمن ہر سو
رہے خوشحال ہر حالت میں آبادی کی آبادی
…
ہیں جن کے خواب جو شرمندۂ تعبیر ہوجائیں
جہاں سے دور ہوجائے نشانِ جنگ و بربادی
…
نہ ہو محروم کوئی روٹی ، کپڑے اور نشیمن سے
میسرہوں یہ اشیائے ضروری سب کو بُنیادی
…
دلوں میں ہے جو برقیؔ وہ کدورت دور ہوجائے
سبھی ہو جائیں مِہر و لطف و حُسنِ خُلق کے عادی
تبصرے بند ہیں۔