مجھ سا دیوانہ میری طرح مبتلا کون تھا

افتخار راغبؔ

مجھ سا دیوانہ میری طرح مبتلا کون تھا

تیری آنکھوں میں مجھ سے زیادہ بھلا کون تھا

کون آنکھوں کی ٹھنڈک تھا، دل کا سکوں کیا کہوں

یاد کر میرے ہر اک مرض کی دوا کون تھا

کون ڈھاتا تھا چاہت پہ میری ستم دم بدم

پیکرِ ضبط، تصویرِ شرم و حیا کون تھا

کون تھا قلب کے تخت پر جلوہ گر یاد کر

یاد کر کشورِ دل میں فرماں روا کون تھا

کون تھا جس کی شوخی نے مارا مجھے پیار سے

میرے احوال پر مستقل ہنس رہا کون تھا

کون کہتا تھا اف اپنا راغبؔ مجھے فخر سے

ذہن پر اپنے کچھ زور دے کر بتا کون تھا

تبصرے بند ہیں۔