محبت، امن اور انسانیت کا درس دیتے ہیں رمضان کے رزوے

محمد جاوید

رمضان ایک ایسا بابرکت اور فضیلت والا مہینہ ہے جس کا انتظار ہر مسلمان کوسال کے گیارہ مہینے رہتاہے۔ اسلام مذہب کے مطابق عام دنوں کے مقابلے اس پاک مہینے کاایک دن زیادہ اہمیت کاحامل ہے ۔اس ماہ میں ہر مسلمان عاقل مر د، عورت، نوجوان اور بوڑھے پر روزہ رکھنا فرض ہے۔ اس لئے مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد اس ماہ میں روزہ رکھتی ہے اورمسلمان زیادہ سے زیادہ وقت عبادت میں گذارتے ہیں۔ روزے کا مقصد صرف یہ نہیں ہیکہ بھوکا پیاسا رہا جائے بلکہ روزہ وہ عمل ہے جو روزے دار کوپوری طرح سے پاکیزگی کی راہ پر چلنے کا سبق سکھاتا ہے۔

رمضان کے پورے روزے کے ذریعے اﷲتعالیٰ چاہتا ہیکہ انسان کی روزمرہ کی زندگی رمضان کے دنوں کے مطابق بن جائے۔روزہ جسم کے ہر حصے کا ہوتا ہے اور روزے کی حالت میں صرف بھوک پیاس پر نہیں بلکہ انسان کو اپنے نفس کو بھی قابوکرنا پڑتا ہے۔ روزے کی حالت میں زبان، آنکھ ،دل اور جسم کے دیگر اعضاء سے جو گناہ سرزد ہوتے ہیں اس سے بھی بچنا ضروری ہوتا ہے۔ انسان کے دماغ کا بھی روزہ ہوتا ہے تاکہ وہ کسی برے کام کی طرف مائل نہ ہو۔ اس کی آنکھوں کا بھی روزہ ہوتا ہے تاکہ رزے دار کویاد رہے کہ اس کی آنکھوں سے کوئی گناہ سرزد نہ ہو۔ اس کی زبان کابھی روز ہ ہوتا ہے تاکہ وہ اپنی زبان سے کسی کیلئے دل دکھانے والے الفاظ کا استعمال نہ کریاور اگرکوئی اس کیلئے برے اور دل دکھانے والے الفاظ کا استعما ل کرے تواسے صرف اس لئے معاف کر دے کہ اس کا روزہ ہے۔ اس کے ہاتھوں اور پیروں کا بھی روزہ ہے تاکہ ان ہاتھوں اور پیروں سے بھی کوئی گناہ نہ ہو۔

اس طرح انسان کے پورے جسم کا روزہ ہوتاہے۔اس روزے کا مقصد یہ ہیکہ انسا ن برائی سے جڑاکوئی بھی کام نہ کرے ۔کل ملاکررمضان کا مقصد انسان کو برائیوں کے راستے سے ہٹا کر اچھائی کے راستے پر لانا اور ایک دوسرے سے محبت ، بھائی چارہ اورخوشیاں بانٹنا ہے۔

 روزے کا مقصد صرف یہ نہیں ہوتا کہ مسلمان صرف مسلمانوں سے ہی اچھے اخلاق سے پیش آئے بلکہ مسلمانوں کی یہ بھی ذمہ داری بنتی ہیکہ وہ دیگر مذاہب کے ماننے والوں کے ساتھ بھی حسنِ اخلا ق کا مظاہر ہ کرے اور دوسرے مذاہب کے ماننے والوں سے پیارو محبت، عزت اور ہمدردی سے پیش آئے تاکہ دنیا کے ہر انسان کا ایک دوسرے سے بھائی چارہ بنا رہے۔

رمضان کے آخرے عشرے کا آغاز ہو چکا ہے اسلئے تمام مسلمانوں کو اس بیش قیمتی وقت کو زیادہ سے زیادہ عبادت میں گذارنا چاہئے اور جھگڑا،فساد اور بھائی چارہ ختم کرنے والے عمل سے گریز کرنا چاہئے۔

تبصرے بند ہیں۔