معاصر بھارت اور تعلیمی نظام

مبصر: ڈاکٹر رفیع الدین ناصر

(مولانا آزاد کالج، اورنگ آباد)

نام کتاب: معاصر بھارت اور تعلیمی نظام

 (Contemporary Indian and Education)

مولفین  : ذکی الدین سہیل، کے۔ عبدالرحیم

صفحات: 256

قیمت: 200/-روپئے

ملنے کا پتہ: مراٹھواڑہ کالج آف ایجوکیشن، ڈاکٹر رفیق زکریا کیمپس، اورنگ آباد۔ 431001، مہاراشٹر

موبائل : 9270423786، 9890777650

موجودہ ترقی یافتہ دور میں جہاں ذرائع ابلاغ کا استعمال اپنے عروج پر ہے، وہیں پر تحریری مواد کی آج بھی شدت سے ضرورت محسوس کی جارہی ہے اور یہ ضرورت اردو میڈیم کے طلباء کے لئے اور بھی زیادہ شدید ہے۔ طلباء کی اسی تشنگی کو دور کرنے کی محنتی اساتذہ کرام کوشش کرتے رہتے ہیں۔ اسی کوشش کے نتیجے میں مراٹھواڑہ کالج آف ایجوکیشن  ‘ اورنگ آباد (مہاراشٹر) کے دو نوجوان پروفیسرس جناب ذکی الدین سہیل اور جناب کے۔ عبدالرحیم نے بی ایڈ کے طلباء کے لئے کتاب ’’معاصر بھارت اور تعلیمی نظام‘‘ کو مرتب کرکے بروقت طلباء کے ہاتھوں میں پہنچایا۔

مراٹھواڑہ کالج آف ایجوکیشن اپنے معیار کی بدولت پورے ملک میں ایک اعلیٰ مقام رکھتا ہے۔ یہاں کے فارغ طلباء پوری دنیا میں اپنی خدمات انجام د ے رہے ہیں۔ یہاں کے اساتذہ کرام اپنے طور پر وقت ضرورت طلباء کے لئے کتابیں مرتب کرتے رہتے ہیں۔ اس سلسلے میں سابق پرنسپل ڈاکٹر سہیل احمد ‘ موجودہ پرنسپل ڈاکٹر مسز معین فاطمہ اور دیگر اساتذہ کی خدمات قابل تعریف ہیں۔ اسی تسلسل کو قابل نوجوان پروفیسرس ذکی الدین سہیل اور   کے۔ عبدالرحیم نے برقرار رکھا ہے جس کے لئے وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔

کتاب ’’معاصر بھارت اور تعلیمی نظام ‘‘ دراصل بی ایڈ کے طلباء کی ضرورتوں کی تکمیل کے ساتھ ساتھ تعلیمی میدان میں کارکردگی انجام دینے والوں کے لئے ایک نعمت غیر مترقبہ سے کم نہیں کیونکہ اس کتاب کی بہت خاص بات یہ ہے کہ اس میں ہر ایک صفحے پر اردو اور انگلش دونوں زبانوں میں بیک وقت مواد دستیاب ہے جس کی وجہ سے بی ایڈ کے طلباء جن کو مختلف بیانات تحریر کرنے کے لئے کتابوں کی تلاش کرنی پڑتی تھی‘ اب وہ تمام بیانات انہیں اس کتاب میں نا صرف اردو میں بلکہ انگلش میں بھی بآسانی دستیاب ہیں۔ اسی لئے ڈاکٹر دوست محمد خان نے اس کتاب کے بارے میں تحریر کیا ہے کہ ’’یہ کتاب انگلش اور اردو میڈیم کے طلباء کے لئے یکساں طور پر انتہائی فائدہ مند ثابت ہوگی ‘ کیونکہ اس میں حسب ضرورت مواد کو شامل کیا گیا ہے ‘‘۔ پروفیسر ذی الدین سہیل نے انگلش زبان میں وہ تمام درکار مواد بڑی جانفشانی سے یکجا کیا اور اسی محنت اور لگن سے پروفیسر کے۔ عبدالرحیم نے اسے آسان ‘ شائستہ اور تسلسل کے ساتھ اردو میں ترجمہ کرکے ہر ایک صفحے پر متوازی طور پر پیش کیا۔ اس کی پیج سیٹنگ کے لئے کافی محنت ‘ توجہ اور انہماک کی ضرورت ہوتی ہے جو کتاب کو دیکھنے پر نظر آتی ہے ‘ کہ ان اساتذہ نے کتنی عرق ریزی کی ہوگی۔ اسی لئے سابقہ پروفیسر شیخ عظیم الدین نے فرمایا کہ۔ "Authors have given due justice to the task in hand by providing it in a simple and lucid language, in a systematic pointwise manner to facilitate the memory of the readers”.۔  کتاب کے ابتداء میں مولفین نے کتاب کا خاکہ پیش کیا جس میں کتاب کے خدو خال کا پتہ چلتا ہے۔ پوری کتاب چھ ابواب پر مشتمل ہے جو بھارت کے تعلیمی نظام کا احاطہ پیش کرتی ہے جس میں بھارتی سماج میں زمانہ قدیم سے لے کر جدید بھارتی سماج میں موجود نظام تعلیم کی وضاحت کی گئی ہے۔

دونوں پروفیسر صاحبان کا یہ جذبہ بھی قابل تعریف ہے کہ ہم اپنے طلباء کو آسانیاں فراہم کریں جس کی وجہ سے وہ اعلیٰ سے اعلیٰ مقام حاصل کرسکیں۔ جس میں وہ بہت حد تک کامیاب ہوئے ہیں۔ اس کتاب کا مطالعہ جہاں پر بی ایڈ اور ڈی ایڈ کے طلباء کو ان کے تعلیمی میدان کے لئے فائدہ مند ہے، وہیں پر مسابقتی امتحانات میں شرکت کرنے والے طلباء کے ساتھ ساتھ ایجوکیشن سے وابستہ تمام افراد کے لئے بہت  نفع بخش ہے۔ اسی لئے اس کتاب کا ہر لائبریری میں رہنا انتہائی ضروری ہے۔ میں پروفیسر ذکی الدین سہیل اور پروفیسر کے۔ عبدالرحیم کو ان کی اس پہلی کامیاب کاوش پر دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں اور نا صرف اُن سے بلکہ ان کے ساتھی تمام اساتذہ سے اپنے اپنے مضمون کے تئیں اس طرح کی کتابوں کی اشاعت کی توقع کرتا ہوں۔

تبصرے بند ہیں۔