مولانا سعید احمد اکبر آبادی پر یک روزہ سمینار کا انعقاد

مولاناسعید احمد اکبرآبادی اپنے وقت کے عظیم مفکر، مصنف اور دانشور تھے اور انھوں نے کم و بیش پچاس سال تک مختلف اعلیٰ تعلیمی ادارو ں میں تدریسی خدمات انجام دینے کے ساتھ بہت قیمتی کتابیں بھی تصنیف کیں۔ ان خیالات کا اظہار مشہور عالم دین، ادارہ امور مساجد کے قومی صدر اور ندوۃ المصنفین دہلی کے سابق رفیق مولانا عبداللہ طارق دہلوی نے غالب اکیڈمی، بستی حضرت نظام الدین دہلی میں جمعیت فیضان علماء ہند کے زیر اہتمام اور قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے اشتراک سے منعقدہ یک روزہ سمینار میں صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے مولانا کی زندگی اورپنے مشاہدات کی روشنی میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مولانا خالص علمی و فکری آدمی تھے اور اپنے خوردوں کی تربیت میں بھی بڑے فیاض تھے۔ انہوں نے اپنی زندگی میں بے شمار کامیابیاں اور مقبولیت حاصل کیں مگر اس کے باوجود ان کی زندگی فقیرانہ تھی، انھوں نے اپنی مقبولیت و شہرت سے کوئی ذاتی فائدہ نہیں حاصل کیا۔

سمینار کے مہمان اعزازی جمہوریہ لبنان کے سفیر ڈاکٹر ربیع نرش نے ہندستان و عربی ممالک کے علمی و ثقافتی تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے مولانا اکبرآبادی کی علمی و فکری عظمت کو خراج عقیدت پیش کیا اور انھوں نے اس سمینار میں مدعوکیے جانے پر اپنی خوشی و مسرت کا اظہا ر کیا۔ اس موقع پرمہمان خصوصی ودارالعلوم دیوبند کے استاذ مفتی اشتیاق احمد قاسمی، فتویٰ آن موبائل سروس کے چیئر مین مفتی ارشد فاروقی نے بھی اظہار خیال کیا۔

اس سمینار میں دہلی یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسرڈاکٹر ابوبکر عباد، ڈاکٹر شاذیہ عمیر، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر اورنگزیب اعظمی، شعبۂ اسلامک اسٹڈیز کے ڈاکٹر انیس الرحمن،  معروف ناقدحقانی القاسمی، جامعہ امام محمد انوردیوبندکے استاذمولانا فضیل احمد ناصری القاسمی، ڈاکٹر جسیم الدین پی ڈی ایف، دہلی یونیورسٹی کے ریسرچ اسکالرزشاداب شمیم، امیر حمزہ، یوسف رامپوری، آصف اقبال جہان آبادی، عبدالباری قاسمی، جامعہ ملیہ اسلامیہ کی اسکالر عظمت النساء، میرٹھ یونیورسٹی کے اسکالر راحت علی صدیقی قاسمی اورنایاب حسن قاسمی نے مولانا اکبر آبادی کی حیات و خدمات کے مختلف گوشوں پر تحقیقی مقالات پیش کیے۔

جے این یوکے ریسرچ اسکالر فاروق اعظم قاسمی کا مقالہ محمد امانت اللہ اورمولانا اکبرآبادی کی حیات و خدمات پرڈاکٹر اورنگزیب اعظمی کے ذریعے لکھاگیا عربی مقالہ محمد عدنان نے پیش کیا۔ اس موقع پر موقر مہمان ڈاکٹر ربیع نرش اور دیگر مہمانان کے ذریعے دارالعلوم دیوبند کے سابق مفتی مولانا ظفیرالدین مفتاحی کی کتاب مشاہیر اکابر ومعاصرین، ڈاکٹر اورنگ زیب اعظمی کی عربی کتاب الترجمۃ فی العصر العباسی کے اردو ترجمہ ’عہد ِعباسی میں ترجمہ نگاری(تاریخ و تحقیق)‘اورانٹرنیشنل جرنل آف مسلم سائنس کے پہلے شمارے کا اجرا بھی عمل میں آیا۔

نظامت کے فرائض عبدالباری قاسمی اور آصف اقبال جہان آبادی نے انجام دیے اور ابواللیث قاسمی نے اخیر میں تمام مہمانوں کا شکریہ اداکیا۔

تبصرے بند ہیں۔