ویسے آسان ہے سفر لیکن

عبدالکریم شاد

ویسے آسان ہے سفر لیکن

راہ میں ہیں اگر، مگر، لیکن

میری باتوں سے متفق تو تھا

پھر کہا اس نے سوچ کر، لیکن

وہ سراپا ہے رو بہ رو میرے

میں ہی رکھتا نہیں نظر لیکن

جسم ملبوس تو ہے اے لڑکی!

کیوں عیاں ہے تو سر بہ سر لیکن

حال سب سے چھپانا چاہا تھا

دوست کو ہو گئی خبر لیکن

اس کے لب پر تسلیاں تو ہیں

ہے جدائی کا دل میں ڈر لیکن

شاد جی! وہ سمیع و قادر ہے

کیوں دعائیں ہیں بے اثر لیکن

تبصرے بند ہیں۔