پھر جبر کے نیزے نے ممتا کا کلیجہ کاٹ دیا 

نازش ہما قاسمی

 بشارتوں کی سرزمین  ’’شام‘‘ 2011کے عرب انقلاب کے بعد سے جوجھ رہی ہے۔ ۔۔عرب انقلاب کے بعد ہرجگہ حالات کنٹرول میں آگئے۔ ۔۔لیبیا کا رہنما قذافی بھینٹ چڑھ گیا۔ ۔۔تیونس کے صدر کو اقتدار سے ہاتھ دھونا پڑا۔ ۔۔حسنی مبارک کو اخوانیوں نے شکست دی۔ ۔۔۔پھر اسرائیل نواز ڈکٹیٹر سیسی نے اخوانیوں کا تختہ پلٹا۔ ۔۔جس کے بعد محمد مرسی پس زنداں ڈال دئے گئے۔ ۔۔؛ لیکن شام میں ’چمارالاسد ‘اب تک براجمان ہے۔ ۔۔لاکھوں بے قصور مسلمان اس خانہ جنگی کی نذر ہوچکے ہیں ۔ ۔۔؛ لیکن اس رافضی اور کشت و خون کے شیدائی ظالم اسد کو ذرا بھی ترس نہ آیا۔ ۔۔جس کی وجہ سے وہ ملک و قوم کے لیے اقتدار سے الگ ہو۔ ۔۔بلکہ الٹا اس نے عالمی طاقتوں کو اپنا ہم نوا بنا کر اور دہشت گرد تنظیموں کا سہارا لے کر شام کے نہتے مظلوم اور آمریت و ڈکٹیٹر ی سے پریشان عوام پر زمین تنگ کئے ہوا ہےـ

لب و ادلب کی روح فرسا چیخیں تھمی نہیں تھیں کہ ملحمہ کبری کی سرزمین ’’غوطہ شرقیہ‘‘  کو خون سے نہا دیا گیا۔ ۔۔ اب غوطہ کا حال یہ ہے کہ معصوم چیخیں فضاوں میں بلند ہورہی ہیں ۔ ۔۔انسانی اعضا بکھر کر یہ اعلان کررہے ہیں کہ ’چن چن کہ میرے ٹکڑے پوری لاش کرسکے نہ‘۔ ۔۔’جبر کے نیزے ممتا کا کلیجہ کاٹ رہے ہیں ‘ ۔ ۔۔چھوٹے چھوٹے معصوم بچے خون میں لت پت اپنی ماؤں کا کٹا ہوا ہاتھ تھامے ہوئے دنیا کی طرف ملتجی نگاہوں سے دیکھ رہے ہیں اور پوچھ رہے ہیں کہ آخر کون سا جرم ہے میرا ؟ کس جرم کے تحت میرے ساتھ یہ سب ہوا ؟

لٹے پٹے قافلے بھوک و پیاس سے نڈھال ہوکر بھوک مٹانے کی خاطر حرام کھانے کو مجبور ہوگئے ہیں ۔ ۔۔اور ستم بالائے ستم یہ کہ انسانیت کا ڈھنڈورا پیٹنے والے ان کی مدد کرنے کے بہانے روٹی کے بدلے ان سے ان کا جسم مانگ رہے ہیں ۔۔۔عفت نشین ماں اور بہنیں ان درندوں کی ہوس کا شکار ہورہی ہیں ، جنہوں نے کبھی خود کو بے پردہ نہیں کیا، آج ان کی چادریں چھینی جارہی ہیں ۔ ۔۔انہیں بے آبرو کیاجارہا ہے۔۔۔باپ بڑھاپے کا سہارا کھوچکا ہے۔۔۔مائیں تڑپ رہی ہیں ۔ ۔۔؛ لیکن انسانیت کی موت کا سوگ منانے والے خاموش ہیں ۔ ۔۔ملالہ کو انصاف دلانے والے ہزاروں معصوموں کی جان لینے والوں پر چپی سادھے ہوئے ہیں ۔ ۔۔ابلیس کی انجمن میں مشورے ہورہے ہیں ۔ ۔۔دجال  اعظم کو لانے کی پوری تیاری ہوچکی ہے۔ ۔۔۔شیاطین کا ٹولہ شرقیہ میں جمع ہوچکا ہے۔ ۔۔۔بس ملحمہ کبری اب ہوا چاہتا ہے۔ ۔۔۔مسلمان بھی حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشین گوئی پر اپنے ایمانی تقاضے کی بنیاد پر ڈٹے ہوئے ہیں اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشین گوئی ضرور پوری ہوگی اور دجال کے حواری جو آج نہتے مسلمانوں کو تڑپا رہے ہیں خود تڑپیں گے۔ ـ

ملک شام کے ابتر حالات کیسے ہیں ؟ وہاں معصوموں کا قتل کس بے دردی سے کیا جارہا ہے اس سلسلہ میں تقریبا عالمی پیمانے پر میڈیا کی دوغلی پالیسی اور خاموشی یہ بتانے کیلئے کافی ہے کہ میڈیا کو مسلم عورتوں بچوں اور بوڑھوں کی درد انگیز چیخ و پکار فلک شگاف آہ و بکا، دل خراش صدا اور فلک شگاف درد کی ٹیس سے کچھ بھی دلچسپی نہیں ہے، کیوں کہ یہی دجالی میڈیا کبھی تو شخص واحد کی موت پر پوری دنیا کو چیخ چیخ کر بیدار کئے رہتا ہے اور کبھی عالمی منظر نامہ پر اپنی خاموشی سے بڑے سے بڑے مسائل کو بھی پس پشت ڈال دیا کرتا ہے۔ یہ بات تو روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ اب شام کے معصوموں کا کوئی حامی و مددگار اس روئے زمین پر نہیں ہے۔۔۔خود ساختہ اور نام نہاد اقوام متحدہ نے ہر بار کی طرح اس بار بھی مگر مچھ کے آنسو بہانے میں عافیت سمجھا ہے۔

ملک شام اس وقت دنیا کا سب سے زیادہ مفلوک الحال اور ظلم رسیدہ خطہ ہے جہاں نہتے اور بے گناہ انسانوں پر بشار لعین اور اس کے حواریوں نے گولہ بارود اور ایٹمی ہتھیاروں اور کیمیائی ہتھیاروں کا بے دریغ استعمال شروع کر رکھا ہے۔۔۔وہ بے گناہ پھول جیسے معصوم نونہال جنہوں نے ابھی اپنی زندگی کی حقیقت کو بھی نہیں سمجھا ہے، جو صحیح اور غلط کی پہچان سے عاری ہیں ، جنہیں دوست دشمن کے مفہوم سے بھی آشنائی نہیں ہے، ان معصوم بچوں کو بم اور ڈرون حملوں میں مارا جارہا ہے اور پوری دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، عرب ممالک اپنی ترقی کیلئے تعلقات استوار کرنے میں لگے ہیں ۔۔۔۔شاہان عرب اپنے چین و سکون کو برباد کرنے سے گھبراتے ہیں ۔۔۔اگر اسی طرح عرب حکمراں عیش پرستی میں مشغول رہے تو یہ رافضی امریکہ و اسرائیل کا ہم نوا ہوکر تمام عرب ممالک کو اسرائیل کے عزائم گریٹر اسرائیل  میں ضم کردیں گے۔ ۔۔جہاں اسرائیل و امریکہ کی حکومت ہوگی پھر عرب حکمراں بھی ان شامی مسلمانوں کی طرح لاچارو بے بس ہوں گے۔

اب بھی وقت ہے بشارتیں ہمارے لیے ہیں نہ کہ ان بدبخت یہودونصاری کے لیے۔ ۔۔وہ یہود ونصاریٰ جس کے ہاتھ اپنے انبیا کے خون سے رنگے ہوئے ہیں ۔ ۔۔جنہوں نے دنیاوی مفادات کے لیے اپنی بیٹیوں کا سودا کیا، اپنی بیٹیوں سے بدکاری کی اور خدا کی بارگاہ میں ملعون ٹھہرے۔ ۔۔آج وہ دنیا کی سب سے بہترین امت کے پیچھے اس لیے پڑے ہیں تاکہ ان سے بدلہ لے سکیں ۔ ۔۔اپنی ہزیمت کو مٹاسکیں ۔ ۔۔انہیں بھی پتہ ہے کہ ہم انہیں مکمل طور پر برباد نہیں کرسکتے۔ ۔۔؛لیکن پریشان تو ضرور کرسکتے ہیں ۔ ۔۔اس لیے آئے دن وہ مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیل رہے ہیں اور خوش ہورہے ہیں۔

ہمارے نوجوانوں کو ان ظالم یہودیوں نے ہوس پرستی میں مبتلا کرکے، دین سے بیزار کرکے پہلے ہی اس قابل بنادیا کہ وہ ہورہے مظالم کے خلاف آواز نہ اٹھاسکیں اور جو اٹھانے کی ہمت رکھتے تھے انہیں عالمی طور پر ڈھنڈورا پیٹ کر دہشت گرد قرار دیا۔ ۔۔؛ لیکن شاید ان یہودیوں کو نہیں پتہ۔ ۔۔ان منافقین کی اولاد رافضیوں کو نہیں پتہ کہ اسلام وہ پودا ہے کاٹو تو ہرا ہوگا۔۔۔غوطہ شرقیہ کی دیواروں پر مظلوم شامیوں کے ذریعے لکھے گئے الفاظ ضرور رنگ لائیں گے۔ ۔۔ادلب و حلب پھر آباد ہونگے۔ ۔۔۔اور بشارتوں کی سرزمین قیامت سے پہلے مسلمانوں کا مرکز بنے گی، جہاں سے دجال اس کے حوارین امریکہ واسرائیل، روس و ایران اور یاجوج و ماجوج کا خاتمہ ہوگا۔ ان شاءاللہ۔۔۔!!

یہ مصنف کی ذاتی رائے ہے۔
(اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔)
Disclaimer: The opinions expressed within this article/piece are personal views of the author; and do not reflect the views of the Mazameen.com. The Mazameen.com does not assume any responsibility or liability for the same.)


1 تبصرہ
  1. عادل جمالی سلفی کہتے ہیں

    ماشاء اللہ آپ نے ا چھا لکھا
    آج یہو دی درندے ساری ہدوں کو پار کر چکے ہیں
    یہ کتی قوم ہے جنھوں نے انبیاء کرام علیہم السلام کو قتل کیا ہے

تبصرے بند ہیں۔