ٹرینڈنگ
- پہلگام حملہ : ایسے حملوں سے پہلے چوکسی کیوں نہیں برتی جاتی؟
- فلسطین اور عرب حکمراں: اسے دوستی کا نام دیں گے یا دغا کا؟
- نفقۂ مطلّقہ کے بارے میں سپریم کورٹ کا حالیہ فیصلہ
- ملک کے موجودہ حالات اور ہمارا سیاسی وژن
- الیکشن، نت نئے ایشوز اور ہمارا رول
- نیامشن نیا ویژن
- بھڑوا، کٹوا، ملا آتنک وادی …
- مملکت سعودی عرب: تاریخ، معاشی چیلنجز اور حکمت عملی
- بچوں کو تعلیم کی ضرورت ہے، اجرت کی نہیں
- اُتر کاشی سے مسلمانوں کی نقل مکانی
براؤزنگ زمرہ
سیاست
کانگریس انتخاب اور حوصلہ دونوں ہار گئی
راہل نئے صدر کے تعاون اور مدد کے لئے تیار تو ہیں، لیکن صدارت کے لئے تیار نہیں ہیں، اس سے کئی اہم سوالات پیدا ہورہے ہیں، کیا گاندھی خاندان میدان سیاست میں…
ہندوستان فاشزم کی راہ پر
ایک طرف ہم فاشزم کی راہ پر گامز ن ہیں تو دوسری جانب سیکولر جماعتیں ملک کے سیاسی حالات کو قابو میں لانے میں ناکام رہے ہیں۔ سابقہ انتخابی تشہیرکے مدعوں کو…
کرناٹک: بلدیاتی انتخاب میں کمل کو پنجے نے اکھاڑ پھینکا
حکومت بھی بناڈالی اور سارے اہم وزارتوں کو اپنے قبضے میں بھی لے لیا لیکن کیا اس کا مطلب یہ ہے دیگر جماعتوں کے ارکان کو خرید کر مخالفین کی ریاستی سرکاریں…
بھاجپاکی جیت غیر متوقع نہیں، بدحواسی سے باہر نکلیے!
یہ بھارت کی سیاست اور روح کو ازسرِ نو سمجھنے کا وقت ہے اور اس کے لیے دوبارہ بھارت کے اندر اترنا ہوگا، افکار و نظریات کی ایک سیدھی لکیر کھینچ کر جدوجہد کرنی…
اقلیت پر مودی کا بیان نیک نیتی پر مبنی؟
مسلمانوں اور پسماندہ طبقات کو ان کے حقوق سے بھی محروم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔جوکہ دستور ہند کی سراسر خلاف ورزی ہے جس کا وزیراعظم صدق دل سے احترام کرتے ہیں…
کیا مسلمانوں کو حوصلہ ہارجانے کی ضرورت ہے؟
ہم نے ابھی بھی حوصلہ نہیں چھوڑا ہے اور نہ ہی ہارمانی ہے۔ بھارت کے آئین میں ہمارا یقین ابھی بھی مسلم ہے۔ ابھی بھی ہم اپنے پڑوسی اور ہندو احباب اور اس ملک کے…
پانچ سال سے پہلے کانگریس الیکشن کا نام نہ لے
انہوں نے سندھیا کا دل توڑا انہوں نے جو ورکر بنائے وہ گھر بیٹھ گئے اور جو ٹیم مدھیہ پردیش سے بی جے پی کے اثرات ختم کرکے سب کو کانگریس بنائیں گے وہ بھی ایک…
مایوس تو نہیں طلوع سحر سے ہم
ہماری حیثیت اس ملک میں ایک داعی قوم کی ہے۔ اس ملک عزیز کے حالات دعوتی نقطہ نظر سے بہت سازگار ہیں۔ عوام پیاس کی شدت سے نڈھال ہے اور ہم سمندر پر سانپ کی طرح…
یہ کیسی نظریاتی لڑائی ہے، جو سمجھ سے باہر ہے
اس درمیان چند واقعات اہم ہیں جن کا تذکرہ ضروری لگتا ہے،کچھ کا تذکرہ گزشتہ ہفتہ کے مضمون میں بھی کیا گیا تھا ،اور یہ نتائج کو سمجھنے میں آسانی پیدا کرتے…
سیاسی رڈار سے ووٹر کے من کی بات ندارد
کانگریس کو سوفٹ ہندتوا کے ایجنڈے پر چلنا بھی مہنگا پڑا ہے۔ بھارت میں مختلف مذاہب کے ماننے والے، الگ الگ زبانیں بولنے والے، مختلف تہذیبوں سے وابستہ افراد ایک…
انتخابی نتائج اور ہمارا لائحہ عمل
ڈاکٹر سلیم خان صاحب ا پنے ایک مضمون میں لکھتے ہیں کہ کسی پارٹی کو جیتانا ہماری ذمہ داری نہیں ہیں لیکن دعوت دین ہمارا دینی فریضہ ہے لہذا اپنی ا صل ذمہ داری…
کیا مسلمانوں کو مودی سے ڈرنے کی ضرورت ہے؟
یاد رکھئے کہ دنیا میں یہودیوں کی کل آبادی ایک کروڑ سینتالیس لاکھ ہے اتنی چھوٹی سی تعداد ہونے کے باوجود وہ پوری دنیا کا نظام چلارہی ہے اور ہماری تعداد تو صرف…
بی جے پی کی کامیابی سیکولرازم کے لیے خطرہ
مودی یا بی جے پی کی کامیابی کے دو اہم پہلو ہیں ایک تو بی جے پی نے اپنی تمام کمزوریوں کو چھپاتے ہوئے دوسری جماعتوں کی کمزوریوں کو اجاگر کرتے ہوئے عوام کی توجہ…
اب نریندر مودی کو چیلنج کون کرے گا؟
نریندر مودی خود کو بڑا سمجھنے کے معاملے میں جواہر لال نہرو کی طرح ہیں اور جمہوری اداروں کی خودمختاری نظر انداز کرنے کا رویہ بالکل اندراگاندھی جیسا ہے۔ جمہوری…
آج جیسا وقت مسلمانوں پر کبھی نہیں آیا
ایک دعا اور کیجئے کہ پروردگار عقل سلیم عطا فرمائے اور عید کے بعد سب کو سر جوڑکر بیٹھنا چاہئے اور کوئی ایسا راستہ اختیار کرنا چاہئے کہ مسلمان کسی کی جائیداد…
وزیر اَعظم کی تقریر کے باوجود اَقلیتوں پر ظلم، کچھ تو ہے؟
وزیراعظم کی تقریر ہونے کےباوجودجومسلسل مختلف حادثے رونما ہورہے ہیں، بظاہریہ حادثات نہ صرف ہندوستان کے قانون کی دھجیاں اُڑاتے ہیں بلکہ جناب وزیراعظم کی تقریر…
ملت کا ماتم، مگر مچھ کے آنسو
وزیراعظم سارے قومی دلدرّ کے لیے کانگریس کی مرکز ی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرا دیتے ہیں حالانکہ جنتا پارٹی کی سرکار میں بی جے پی شامل تھی۔ اس نے جنتا دل کی…
ہاں میں سید امتیاز جلیل ہوں!
ہاں میں وہی امتیاز جلیل ہوں جس کی بہترین قیادت، بہترین عوامی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے مجلس کے قائد نے فیصلہ لیا کہ مجھے پارلیمنٹ میں بھیجا جائے؛ تاکہ مسلمانوں…
نہ اُن کی جیت نئی ہے، نہ اپنی ہار نئی
نریندر مودی چاہیں تو خود کو بدل کر ان کے تاثرات کی اصلاح کر سکتے ہیں۔بہت کھیل تماشے انتخاب کے دوران ہوئے مگر اب پانچ برس نئے سرے سے ملک کو چلانے کی ذمہ داری…
اپوزیشن عوام کا اعتماد حاصل کرنے میں نا کام کیوں رہی؟
اپوزیشن کے باہمی تضادات بھی اِتنے زیادہ تھے اُنہوں نے ووٹروں کا اعتماد حاصل کرنے نہیں دیا۔ جہاں تک اقلیتوں اور مسلمانوں کا تعلق ہے تو اُن کے مسائل و مشکلات…
پارلیمانی انتخاب 2019: کس کی ہار؟
مسلم ووٹرس سے یہی کہنا ہے کہ آپ کو افسوس کرنے کی بالکل ضرورت نہیں. ایک 49 فی صد آپ کا دشمن تھا دوسرا 51 فی صد ہے. یہ 2 صد کوئی خاص معنی نہیں رکھتا. ہار ان…
کانگریس ہوش کے ناخن لے
اگر مغربی بنگال کے سیاسی حالات کو دیکھتے ہوئے جہاں ممتا بنرجی انتخابات میں بی جے پی کوایک اچھی ٹکر دے رہی تھیں اور ان کی مدد کیے جانے کے بجائے کانگریس نے…
پھر کمل کھل اٹھا، سیکولر طاقتیں بے بس
اس لئے اپنے حوصلوں کو پست ہونے نہ دیں اللہ کے سوا کسی اور سے ڈر کر خود کو بزدل نہ بنائیں بلکہ باتوں سے ہٹ کر میدان عمل میں اپنے قدم مظبوطی سے جمائیں اور…
بی جے پی کی فتح کے فارمولے کو سمجھنے کی ضرورت ہے
حالیہ تناظر میں ہندوستان کی تمام سیاسی جماعتوں کو یہ تسلیم کرلینا ہوگاکہ ہندوستانی عوام کے درمیان سیکولر ڈھانچہ پوری طرح تباہ ہوچکاہے ۔ہندو ئوں کی اکثریت…
دَور تراویح کا نہیں، قرآن عظیم کا ہوتا ہے
جن لوگوں نے پانچ پارے روز پڑھے یا تین پارے روز پڑھے یا دو پارے پڑھے ان کا مقصد صرف ایک قرآن سننا ہے جبکہ پورے رمضان کی تراویح ہر مسلمان کو پڑھنا چاہئیں اور…
بھاجپا کی فتح اور مسلمان
مودی صاحب کے پانچ سالہ اقتدار کا اگر کانگریس حکومتوں سے موازنہ کیا جائے تو شاید اتنا برا نہیں رہا جتنا مسلمانوں نے کانگریس کے اقتدار میں ہوئے مظالم کو برداشت…
بیشک وہ ہوا، جس کا تصور بھی نہیں تھا
یہ بات صرف ہم نے نہیں کئی لوگوں نے لکھی کہ راہل گاندھی جو کھیل کھیل رہے ہیں وہ صرف یہ ہے کہ علاقائی پارٹیوں کو ختم کردیا جائے جیسے چودھری چرن سنگھ کی بی کے…
خاموش پریس کانفرنس اور مضحکہ خیز انٹرویوز
کبھی کبھی تو لگتا ہے وزیراعظم مودی اپنے دور سے بہت آگے ہیں۔ اُسی انٹرویو میں وزیراعظم نے بتایا کہ اُن کے پاس۱۹۸۷ء یا ۸۸ء میں ڈیجیٹل کیمرہ تھا اور وہ اُس وقت…
ہے بنکم! آج خوش تو بہت ہوگے تم
بات اگر عالمی منظر نامے کی کریں تو بے فکر رہئے جب تک یہ تثلیث ہے جسکا نام امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب ہے دنیا کومسلمانوں سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں پڑے…
انتخابات کے آخری دنوں کا منظر نامہ
ملک کی جنوبی ریاستوں میں بی جے پی شائد ہی کوئی خاص کامیابی حاصل کرسکے۔ بی جے پی کے گڑھ کہلانے والی تین ریاستوں چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش اور راجستھان میں بی…