اِک اِک لمحہ گِن کر کاٹ رہا ہوں
افتخار راغبؔ
اِک اِک لمحہ گِن کر کاٹ رہا ہوں
ہجر کے دن یا پتھّر کاٹ رہا ہوں
۔
کاٹ رہا ہوں جیون اِک صحرا میں
میں ہوں بگولا چکّر کاٹ رہا ہوں
۔
پردیسی ہوں دیکھ لے اے تیرہ شب
کتنی مصیبت دن بھر کاٹ رہا ہوں
۔
بچپن ہی سے دل کی دیواروں پر
نام تِرا لِکھ لِکھ کر کاٹ رہا ہوں
۔
دشتِ فرقت میں دکھ کے خار و خس
میں بھی تیرے برابر کاٹ رہا ہوں
۔
ایک پہ میرا دل راغبؔ ہے راغبؔ
اِک محور پر چکّر کاٹ رہا ہوں
تبصرے بند ہیں۔