بصائر قرآن

مجتبیٰ فاروق

قرآن مجید دنیائے انسانیت کے لیے بصیرت و بصارت اور دنیا کو امن وامان کی آماجگاہ بننے کا حقیقی ذریعہ اور راستہ ہے کیوں کہ یہ تمام انسانوں کے لیے ہدایت اور رحمت ہے۔ قرآن مجید ایک الٰہی کتاب ہے جس میں انسان کے تمام بنیادی امور کے بارے میں صاف اور واضح ہدایت ہے۔ اس کی تعلیمات روز روشن کی طرح عیاں ہیں۔ اس کتاب کا کائناتی نظریہ، تصور توحید، تصور رسالت، تصور آخرت، انبیاء واقوام کی تاریخ، تصور خلافت، زندگی کا حقیقی مقصداور وسیع تصورِ ملت واضح ہے۔ قرآن پاک کی تعلیمات زمان ومکاں کی حد بندیوں سے آزاد ہیں۔ اس کا پیام وپیغام ہمہ جہت اور رعالمگیر ہے۔ اس کا مخاطب کوئی خاص نسل، طبقہ، قوم نہیں بلکہ پوری انسانیت ہے۔ قرآن مجید کی آفاقیت اس کے نازل کرنے والے نے ان الفاظ میں بیان کی کہ یہ ہدی للناس ہے، ذکر اللعالمین ہے بیان للناس ہے۔ قرآن مجید ہے۔ یہ انسان کو ہر قسم کی گمراہی سے محفوظ رکھ سکتاہے۔

زیر نظر کتاب میں ان چند اہم موضوعات کی تفہیم کرائی گئی ہے جن کی انسان کو قدم قدم پر ضرورت پڑ تی ہے۔ یہ کتاب دراصل قرآٰنیات سے متعلق چند مقالات کا مجموعہ ہے جو ادارہ علوم القرآن کے سیمناروں اورمختلف اوقات میں مختلف رسائل و جرائد کے لیے لکھے گئے تھے۔ کتاب کے مصنف مولانا جرجیس کریمی ہیں جو ادارہ تحقیق و تصنیف اسلامی کے سینئر محقق ہیں زیر نظر کتاب گیارہ ابواب پر مشتمل ہے۔ پہلا باب ’’ قرآن مجید کے اسما اور ان کی معنویت ‘‘ کے عنوان سے ہے جس میں مولاناْ نے قرآن مجید کے بیس اسما وصفات پر مدلل اندا ز سے روشنی ڈالی ہے۔ دوسرا باب بعنوان’’ رجوع الی القرآن کی اہمیت ‘‘ ہے جس میں مصنف نے واضح کیا ہے قرآن مجید ہی سے اللہ، کائینات اور انسان کے تعلق سے ہر سوال کا جواب مل جاتا ہے اور انسانیت کو وہ راہ مل جاتی ہے جس پر چل کر وہ دنیا اور آخرت کی سعادت حاصل کرسکے۔ (ص:۳۶)

تیسرا باب ’’اتمام حجت کا قرآنی اسلوب‘‘ کے عنوان سے ہے۔ مصنف نے اس باب میں میں لکھا ہے کہ نزول قرآن کا ایک مقصد اتمام حجت ہے یعنی لوگوں کے سامنے اس بات کو مختلف دلائل سے واضح کر دینا کہ اس کائینات کا خالق و مالک اور رب و معبود تنہا اللہ تعالی ہے۔ چوتھا باب ’’ ہدایت الٰہی کی تفہیم و تنفیذمین عقل کا رول ‘‘ کے عنوان سے ہے جس میں مصنف نے عقل سلیم، عقل مسلم اور عقل کی مدافعانہ افادیت پر گفتگو کی ہے۔ ’’آذمائش کا قرآنی تصور ‘‘ کے عنوان سے ایک اور باب ہے جس میں مصنف نے آزمائش کے متعدد پہلووں پر روشنی ڈالی ہے اور کہا ہے کہ انسان کی تخلیق کا مقصد اس کی آزمائش کرنا ہے اور جس طرح اللہ تعالی ٰ نے انسان کو پیدا کر کے اس پر اپنا احسان کیا ہے اسی طرح اس پر آزمائش کر کے مزید احسان کرنا چاہتا ہے۔ (ص:۶۷)

اس کے بعد اگلا باب ’’ صبر کا قرآنی تصور ‘‘ کے نام سے ہے جس میں مصنف نے صبر کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے کتاب کا اگلا باب ’’فلاح کا قرآنی تصور ‘‘ کے عنوان سے ہے جس میں موصوف نے فلاح کے مختلف پہلووں پر سیر حاصل گفتگو کی ہے۔ ایک اور باب ’’ ایمان کی کمزوری۔ اسباب و ازالہ ‘‘ کے عنوان سے ہے جس میں مصنف نے ایمان کی کمزوری کے اسباب کی نشان دہی کی ہے اور اس کے بعد ان کمزوریوں کے ازالہ کا علاج بھی بتایا ہے۔ نفس کی اصلاح کن ذرائع سے ہوسکتی ہے ؟ یہ ایک اہم سوال ہے جس کا جواب مصنف نے جامع انداز سے دیا ہے اور کہا ہے کہ اسلام کا معاملہ ہر نفس کی ہر پہلو سے اصلاح چاہتا ہے لہٰذا اس کے لیے ایک ہمہ گیر طریقہ کی ضرورت ہے۔ وہ طریقہ ایسا ہو کہ آدمی بال بچوں میں رہ کر بھی نفس کی اصلاح اور تربیت کر سکے اور اس مرتبہ کو پالے جو اسلام کو مطلوب ہے۔ (ص: ۱۲۷)

ایک اور باب ’’ انسان کی بعض غلط فہمیاں اور قرآن مجید ‘‘ کے عنوان سے ہے جس میں مصنف نے قرآن مجید کی روشنی میں بعض غلط فہمیوں کو دور کیا ہے اس کے بعد مسلم معاشرہ میں میں فواحش کے انسداد کے تدابیر کے عنوان سے ہے۔ مصنف کا کہنا ہے ہے کہ انسانی معاشرہ کے لیے فحاشی سے بڑھ کر اس کو تباہ کرنے والی کوئی چیز نہیں ہوسکتی۔ اسی وجہ سے انسانی معاشرہ کو ان اسباب سے بچانے کی تدابیر بتائی گئی ہیں۔ (ص:۱۴۸)

آخری باب بعنوان ’’غیر مسلموں کے تہواروں میں شرکت اور قرآن مجید کی تعلیمات ‘‘ ہے اس میں مصنف لکھتے ہیں غیر مسلموں کے تہواروں کا گہرائی سے جائزہ لیا جائے تو ہر تہوار میں شرک کی آمیزش ملی گی۔ ان تہواروں میں ان کے بتوں کی خصوصی نمائش اور پوجا کے اعمال انجام دیے جاتے ہیں۔ اس پس میں قرآن مجید کی تعلیمات کا مطالعہ کرنا چائیے۔ (ص: ۱۶۵)

کتاب کا ہر عنوان اپنی جگہ مستقل ہونے کے باوجود باہم مربوط ہے۔ یہ کتاب قرآن مجید سے متعلق بعض اہم علمی نکتوں کی وضاحت کرنے کے ساتھ ہر فرد کی زندگی کے بنیادی سوالات کا جواب بھی فراہم کرتی ہے۔

نام کتاب: بصائر قرآن ، مصنف: مولانا محمد جرجیس کریمی، صفحات : ۱۶۸؍، قیمت: ۹۶؍روپے، اشاعت: ۲۰۱۷ء، ناشر : مرکزی مکتبہ اسلامی پبلشرزدہلی ، مبصر : مجتبیٰ فاروق

تبصرے بند ہیں۔