رمضان المبارک کی آمد

سیدہ تبسم منظور

رمضان المبارک کے بابرکت مہینے کی رحمتیں، برکتیں،نعمتیں اور رونقیں ایسی ہیں کہ پورا سال اس مبارک مہینے کا انتظار ہر مسلمان کو رہتا ہے یہی وجہ ہے کہ دنیا بھرکے بازاروں میں ماہ رمضان کی تیاریاں اپنے عروج پر ہوتی ہیں۔ لوگ رمضان کی تیاری کے حوالے سے بازاروں کا رخ کرتے ہیں۔

اس موقع پر جہاں کئی لوگ اپنے گھروں کو سجانے کے لئے مختلف اشیاء خرید رہے ہیں وہیں سحری اور افطاری کے لئے بھی کھانے پینے کی اشیاء کے لئے بازار سجائے جاتے ہیں۔ رمضان کا مہینہ اللہ تعالیٰ کے بے شمار احسانات میں سے ایک احسان ہے جو اللہ رب العالمین کی طرف سے اپنے مومن بندوں کو عطا ہوتا ہے۔

ماہ رمضان المبارک کی آمد ہے۔ چند ہی دنوں بعد رمضان المبارک کی انوار و برکات ہم پر سایہ فگن ہوگی. رمضان المبارک ہزاروں برکتوں، رحمتوں اور سعادتوں کو اپنے دامن میں لئے ہوئے ہم پر سایہ فگن ہو رہا ہے۔ ہر بندہ اپنی اپنی استعداد کے مطابق اس مبارک ماہ کی برکتوں سے فائدہ اٹھاتا ہے۔اس ماہ رمضان کی برکتوں سے فائدہ اٹھانے کے لئے سب سے ضروری یہ ہے کہ اپنے دلوں کو صاف و پاک کر لیں، روٹھوں کو منا لیں، پچھلی ساری کوتاہیوں، لغزشوں، گناہوں سے توبہ کرلیں۔ اپنے ظاہر و باطن کو پاک و صاف کرکے رمضان المبارک کا استقبال  کریں۔ رمضان المبارک کی آمد پر جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں۔ اور دوزخ کے دروازوں کو بند کرکے شیاطین کو زنجیروں میں جکڑ دیا جاتا ہے۔ اور فرشتے صدا لگاتے ہیں اے نیک بندوں اور خوش نصیبوں ! اعمال صالحہ کے لئے بارگاہ خداوندی کی طرف آؤ، مساجد کی طرف آؤ۔ یہی وہ مقدس مہینہ ہے جس میں چھوٹے سے چھوٹے عمل پر بھی بہت ثواب ملتا ہے۔

     اللہ رب العالمین کا شکر ہے کہ ہم مومن ہیں اور اللہ پر اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان رکھتے ہیں۔ اور ایمان والوں پر ہی روزہ فرض کیا گیا ہے۔ رمضان المبارک کا آغاز ہونے والا ہے۔ ہمیں اس مہینہ کے روزوں سے تقوی حاصل کرنا ہے۔ مومن بندہ رمضان المبارک میں ایک ماہ تک بھوک و پیاس برداشت کرتا ہے تو اس کو احساس ہوتا ہے کہ فاقہ، بھوک اور پیاس کسے کہتے ہیں اور غریب لوگوں پر کیا گزرتی ہوگی، اور ان کا بھوک سے کیا حال ہوتا ہوگا۔ اس طرح ہمدردی کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ روزے میں  بندے کو اللہ تعالی کی رضا کے لئے بھوک و پیاس برداشت کرنی پڑتی ہے۔ روزے سے صبر پیدا ہوتا ہے۔

 ہم رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں قدم رکھ رہیں ہیں۔ رمضان کا مہینہ آتے ہی نیکیوں کی کھیتیاں لہلہا اُٹھتی ہیں اور برائیوں کے کھیت خشک ہونے لگتے ہیں۔ رمضان کا مہینہ عبادتوں کا موسم بہار، نور اور رونقیں لے کر آتا ہے۔ اور مومن بندوں میں  زندگی کی نئی لہر دوڑ جاتی ہے۔ جو رحمتوں، نعمتوں اور برکتوں سے لبریز ہوتی ہے۔ ہم سب اس ماہ مبارک کا خلوص دل کے ساتھ خیر مقدم کرتے ہیں۔ اس لئے کہ یہی مہینہ ہے جو ایمان و عمل میں جلا بخشتا ہے۔ صبرو اخلاق اور روحانی طاقتوں میں اضافہ کرتا ہے۔ اور مومنوں کے لئے ہر سال پوری دُنیا پر یہ سایہ فگن ہوتا ہے اس لئے ہر سال پوری دُنیا کے مسلمان اس مبارک مہینہ کا استقبال خوش دلی سے کرتے ہیں کیونکہ یہ عبادتوں کا اور اعمال صالحہ کا جشن عام کا وقت ہوتا ہے۔ اس میں امیر و غریب ایک دوسرے سے فیض یاب ہوتے ہیں۔ اس مبارک ماہ کا نہایت ذوق و شوق کے ساتھ اہتمام کیا جائے۔ تراویح بھی اس ماہ کا بہت بڑا تحفہ ہے۔ روزہ ہر مسلمان پر فرض ہے۔

اللہ تعالی نے سورہ بقرہ میں ارشاد فرمایا ’’اے ایمان والو ! تم پر روزے فرض کئے گئے ہیں، جیسا کہ تم سے پہلے لوگوں پر فرض کئے گئے تھے، تاکہ تم پرہیزگار بنو (تقوی اختیار کرو)

تبصرے بند ہیں۔